|

وقتِ اشاعت :   December 2 – 2019

کوئٹہ: گیس پریشر میں بحالی سے متعلق سوئی گیس حکام کے دعویٰ اخباری بیانات تک محدو ہوکر رہ گئے شہر کے اکثر علاقوں میں گیس پریشر میں کمی کیخلاف عوام سراپا احتجاج ہیں۔

اتوار کے روز کوئٹہ کے گنجان آبادی والے علاقے کشمیر آباد اور اسے متحصل علاقوں سے تعلق رکھنے والے علاقہ مکینوں نے قمبرانی روڈ پر4 گھنٹے سے زائد احتجاجی دھرنا دیکر شاہراہ کو ٹریفک کے لیے بلاک کردیا شاہراہ کی بندش سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں جبکہ قمبرانی روڈ کو سریاب روڈ اور بائی پاس سے ملانے والی سڑکوں پر بھی ٹریفک کا دباؤ بڑھنے سے وہاں بھی ٹریفک جام ہوکر رہ گیا، احتجاج میں خواتین بچے، بزرگ سمیت شہری بڑی تعداد میں شریک ہوئے۔

اس موقع مظاہرین کا کہنا تھا کہ سردی کی آمد کیساتھ ہی قمبرانی روڈ اورگردونواح میں گیس پریشر نہ ہونے کے برابر ہے جس سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے سوئی سدرن گیس کمپنی گیس فراہم کرنے میں ناکامی کے باوجود ہر ماہ بلوں کی مد میں اضافی رقم بھیج دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اور محکمہ سوئی سدرن گیس کمپنی نے نوٹس نہیں لیا تو احتجاج کے اگلے مرحلے میں سوئی سدرن گیس کمپنی کے دفتر کا گھیراؤں گرینگے۔

سردی کی آمد کیساتھ ہی کوئٹہ کے شہری، نواحی اور دیہی علاقوں میں گیس پریشر میں کمی کا مسئلہ روز بروز سنگین صورتحال اختیار کررہی ہے جبکہ گیس پریشر میں کمی کے مسئلہ کے دیر پا حل کیلئے اقدامات اٹھانے کی بجائے سوئی گیس حکام کے دعویٰ اخباری بیانات تک محدو ہوکر رہ گئے۔

عوامی حلقوں نے سوئی سدرن گیس حکام کی عدم سنجیدگی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر سوئی سدرن گیس کمپنی عوام کو انکے اپنے وسائل سے بھی سہولیات فراہم نہیں کرسکتی تو گھروں کے باہر نصب میٹرز کو اتارکر کنکشنز منقطع کردے،ایک مربتہ پھر صوبے کے عوام کو ایندھن کیلئے لکڑیاں اور دیگر ذرائع استعمال کرنے میں کوئی پشیمانی نہیں ہوگی۔