تربت : نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اور بلوچستان کے سابق وزیراعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے تربت میں بدامنی کی حالیہ لہر پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت عوام کو تحفظ فراہم کرنے کی اپنی بنیادی ذمہ داری سے نہ صرف غافل ہوچکی ہے بلکہ جرائم پیشہ عناصر کے آگے حکومت سرینڈر کرچکی ہے۔
انہوں نے گزشتہ دنوں نوکباد اور بگ میں گھروں میں ڈکیتیوں کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے ملزمان کی گرفتاری اور متاثرہ خاندانوں کے نقصانات کے ازالہ کا مطالبہ کیا، پیر کے روز تربت کے مضافاتی علاقہ نوکباد میں ڈکیتی واردات سے متاثر محمد یونس بلوچ کے گھر جاکر ان کے خاندان سے ہمدردی کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ حکومت کی اولین ذمہ داریوں میں شامل ہے کہ وہ اپنے عوام کو تحفظ فراہم کرے مگر بدقسمتی سے تربت میں گزشتہ کچھ وقت سے پورے علاقے کو جرائم پیشہ عناصر نے اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔
جب بھی ان کا من چاہے وہ کسی بھی شریف اور عزت دار آدمی کے گھر میں گھس کر چادر و چاردیواری کی بے حرمتی کرکے لوٹ مار کرکے آرام سے چلے جاتے ہیں مگر انتظامیہ اور حکومت سب اچھا ہے کا رٹ لگا رہے ہیں انہوں نے کہاکہ یہ صورتحال یہاں کے تمام غیرت مند عوام کیلئے انتہائی تشویش کا باعث ہے اور عوام شدید عدم تحفظ کا شکار ہیں۔
دریں اثناء سابق وزیر اعلیٰ نے کمشنر مکران اور ڈی پی او کیچ سے پیر کے روز ملاقات کرکے انہیں گھروں میں ڈکیتیوں کے دلخراش واقعات سے آگاہ کیا اور ان سے مطالبہ کیا کہ انتظامیہ اپنا کردار ادا کرتے ہوئے جرائم پیشہ عناصر کی بیخ کنی کرے تاکہ عوام عدم تحفظ کی کیفیت سے نکل سکیں، ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے ان وارداتوں میں ملوث ملزمان کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔