|

وقتِ اشاعت :   December 3 – 2019

نوکنڈی:  یونین کونسلز نوکنڈی تفتان اورجھلی میں اس وقت چاربوائزہائی سکولزلڑکوں کے لئے اور لڑکیوں کے لئے دو ہائی سکول ہے اور حیرت کی بات یہ ہے کہ ان تمام ہائی سکولزمیں ایک بھی سائنس ٹیچر نہیں اور نہ ہی ایس ایس ٹی جنرل ہے اکادکا جے ای ٹی ہونگے مگر تمام سکولزکوچندجے وی ٹیچرزکئی دہائیوں سے پڑھارہے ہیں۔

دوسری جانب متعدد بوائزاینڈگرلزپرائمری سکولزمیں سے ٹیچرزنہ ہونے کی وجہ سے اکثرسکولز بندپڑے ہیں اور کچھ سکولزسنگل ٹیچرزپرچل رہے ہیں کاپراینڈگولڈ پراجیکٹ سیندک کے پورے علاقہ میں تین سرکاری سکولز توموجودہیں مگرایک طرف سرکار کی عدم توجہی دوسری جانب وہاں پرکام کرنے والی چائنیزکمپنی کا علاقہ میں تعلیمی بہتری کے لئے سوشل سیکٹریاسی ایس آرفنڈزسے کوئی خاص کام نہیں ہورہا سکول بلڈنگ بھوت بنگلوں کا نقشہ پیش کررہے ہیں۔

وہاں موجودسکولزکے چاردیواری تک نہیں ہے جبکہ سیندک کمپنی علاقہ سے باہرتعلیم اوردیگرشعبوں میں کروڑوں روپے خرچ کرنے کادعوی کررہی ہے نوکنڈی تحصیل کے مضافاتی علاقوں میں اکثرسکولزبلڈنگ اورچاردیواری سے محروم ہیں سٹی میں گورنمنٹ بوائز ہائی سکول حسن آباد میں بچوں اور بچیوں کی تعداد تین سو زیادہ ہیں مگر وہاں ٹوٹل ایک ای ایس ٹی اورتین جے وی اساتذہ تین چھوٹے کمروں میں بغیرچاردیواری کے تعلیمی خدمات جاری رکھے ہوئے ہیں۔

علاقہ کاواحدکالج جوکہ خان محمدعمرخان سنجرانی کے نام سے منسوب ہے کروڑوں روپے کے بلڈنگ توہے مگرتاحال کالج میں لیکچرارزنہ ہونے کی وجہ سے باقاعدہ کلاسزشروع نہیں ہوئے ہیں کالج میں تعنیات لیکچرارزتاحال حاضر نہیں ہوئے ہیں عوامی حلقوں نے مطالبہ کیاہے خالی اسامیوں کو پر کرکے بہتر تعلیمی ماحول کیلئے اقدامات کیے جائیں۔