|

وقتِ اشاعت :   December 4 – 2019

تربت : میرانی ڈیم متاثرین اپنے باغات کے معاوضوں کے 2 ارب85 کروڈ روپے کے تاحال منتظر،موجودہ کمشنر مکران طارق قمر نے بھی معاوضوں کی جلد رہلیز ہونے کی نوید متاثرین کو سنادی۔

میر انی ڈیم کے متاثرین نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ میرانی ڈیم لیول 271 سے متاثر ہونے والے خاندانوں کے نقصانات کا کیس 2003 میں سابق صدر جنرل مشرف کے دور میں بنا تھا سروے کرنے کے بعد متاثرین کیلئے معاوضوں کی مد میں 3 ارب 50 کروڈ روپے منظور کیئے گئے تھے۔

سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کے دور میں میرانی ڈیم کے متاثرین کو 65 کروڈ روپے گھروں کے نقصانات کی مد میں ریلیز کیئے گئے جبکہ متاثرین کو باغات کے نقصانات کی مد میں ملنے والی بقایہ 2 ارب85 کروڈ روپے تاحال متاثرین کو نہ مل سکے،میرانی ڈیم متاثرین نے مزکورہ رقم کے جاری کرنے کے حوالے سے وزراء،چیف سکریٹریز سے لیکر کئی کمشنرز اور ڈپٹی کمشنروں کے دفاتر کے دروازے کھٹکھٹائے لیکن سوائے زبانی یقین دہانی کے کوئی عملی اقدامات سامنے نہیں آئے۔

انھوں نے کہا کہ میرانی ڈیم کے متاثرین چند روز پہلے موجودہ کمشنر مکران طارق قمر سے اس سلسلے میں ملاقات کی تو انھوں کہا کہ میرانی ڈیم متاثرین کیلئے باغات کے نقصانات کی مد میں 93 کروڈ روپے ریلیز کیئے جا چکے ہیں لیکن یہ رقم نقصانات کے مد میں ناکافی ہیں جب پوری ریلیزآجائے گی متاثرین کو باغات کے نقصانات کی ادائیگی کی جائے گی۔

انھوں نے کہا ہمیں گزشتہ کئی سالوں سے معاوضوں کی ادئیگی سے متعلق طفل تسلیاں دی جارہی ہیں لیکن تاحال معاوضوں کی ادائیگی ممکن نہ ہوسکی ہے انھوں نے کہا کہ اگر معاوضوں کی ادائیگی میں مزید تاخیر کا حربہ استعمال کیا گیا تو ہم مجبور ہوں گے کہ ہم اپنے حق کیلئے احتجاج کریں یا عدالتوں کا دروازہ کھٹکھٹائیں۔