کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء نوابزادہ حاجی میر لشکری رئیسانی نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتیں، ترقی پسند قوتیں اور میڈیا مل کر ملک میں آئین وپارلیمنٹ کی بالادستی اور جمہوریت کے لئے کردار ادا کریں،بلوچستان کا نام سنتے ہی حکمرانوں کو صرف یہاں کے معدنی ذخائر کی تو یادآجاتی ہے لیکن بلوچستان کو ایک منرل واٹر کی بوتل سے بھی کم اہمیت دی جاتی ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے نومنتخب صدرشہزادہ ذوالفقارکے اعزاز میں اپنی جانب سے دیئے گئے استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر پارٹی کے ارکان صوبائی اسمبلی احمد نواز بلوچ، اختر حسین لانگو، سابق رکن قومی اسمبلی ہمایوں عزیز کرد سمیت بی این پی کے رہنماوں، بلوچستان یونین آف جرنلسٹس اور کوئٹہ پریس کلب کے عہدیداروں کی بڑی تعداد موجود تھی۔
نوابزادہ حاجی میر لشکری رئیسانی نے شہزادہ ذوالفقار کو پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کا صدر منتخب ہونے پر مبارکباد دیتے ہوئے بھرپور تعاون کا یقین دلایا اور کہا کہ گھٹن کے اس دور میں شہزادہ ذوالفقار کا منتخب ہونا پورئے صوبے کے لئے ایک اعزاز اور ایک خوش آئند امر ہے امید ہے کہ وہ اپنا بھرپور اور فعال کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں سیاسی جماعتوں اور اہل قلم نے مل کر ملک کو مشکل صورتحال سے نکالا اب بھی ضرورت اس بات کی ہے کہ تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے و الے متحد ہوکر اپنا کردار ادا کریں۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے ساحل سمندر کو بھی شامل کیا جائے تو ہم رقبے کے لحاظ سے ملک کا ساٹھ فیصد حصہ ہیں لیکن بلوچستان کو نظرانداز کیا جاتا رہا ہے میڈیا میں بھی بلوچستان کے حوالے سے بلیک آؤٹ ہیں بلوچستان کیلئے آواز بلند کرنے والوں کیلئے مشکل پیدا کردی جاتی ہے اس مشکل صورتحال میں جمہوری ترقی پسند سیاسی قوتیں صحافیوں کے ساتھ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی کے چھ نکات پر وفاقی حکومت کی حمایت کی ہے ہم وفاقی حکومت کی مشروط بنیادوں پر حمایت کررہے ہیں اگر چھ نکات پر عملدرآمد نہیں ہوا تو مستقبل کا فیصلہ پارٹی کے ادارے مل بیٹھ کر کریں گے کہ کیا مزید وفاقی حکومت کے ساتھ چل سکتے ہیں یا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو روز اول سے فرنٹ لائن اسٹیٹ کے طور پر چلایا گیا۔
کولڈ وار کے دور میں بھی ملک کا خطے میں مخصوص کردار رہا اس دور میں بھی روشن خیال ترقی پسند لوگوں کو جیلوں میں ڈالا اور جلا وطن کیا گیا،سیاسی جماعتوں کا راستہ روکا گیا ترقی پسند سوچ پر پابندی لگائی گئی ایک آمر نے جمہوریت کا راستہ روکنے کی کوشش کی لیکن ترقی پسند،حقیقی،سیاسی جمہوری جماعتوں کا کردار ہمیشہ مثبت رہا پارلیمنٹ کے اندر اور باہر موثر جدوجہد کی۔
انہوں نے کہا کہ پروگریسو جماعتوں کا راستہ روکنے کیلئے ماضی میں ریاست بھی فریق بنی اور جب ایسا ہوا تو بنگلہ دیش کا سانحہ رونما ہوا۔انہوں نے کہا کہ بیس کروڑ عوام کو کبھی امریکہ برطانیہ تو کبھی سعودی عرب اور عرب امارات کے حوالے کیا گیا اور اب بھی محسوس ہورہا ہے کہ بائیس کروڑ عوام کو چین کے حوالے جارہا ہے اور چینی ایجنڈے کے تحت ملک میں شمالی کوریا کا نظام لانے کی کوششیں کی جارہی ہیں جو انتہائی خطرناک ہے۔
پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے نومنتخب صدرشہزادہ ذوالفقار نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کی جانب سے مجھے پی ایف یو جے کے صدر کے لئے نامزد اور منتخب کرانا اعزاز کی بات ہے، انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں میڈیا کیلئے حالات سازگار نہیں، انہوں نے کہا کہ موجودہ دورمیں ملک میں سنجیدہ لوگ ملک فکرمند ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ڈان اخبار کیساتھ جو ہوا وہ تشویشناک ہے دو سال میں کوشش کریں گے کہ چیزوں کو بہتر کرسکیں،انہوں نے کہا کہ سیاسی کارکنان اور صحافی مل کر گھٹن کے ماحول سے نکلنے کیلئے کردار ادا کریں،سینئرصحافیوں کی رہنمائی میں لائحہ عمل طے کرکے تمام معاملات کوبہترطریقے سے آگے بڑھائیں گے۔
کوئٹہ پریس کلب کے صدر رضاء الرحمن نے نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی کی علم دوستی اور میڈیا سے قربت کو کو سہراتے ہوئے کہا کہ پی ایف یو جے کی صدارت کیلئے سینئر صحافی شہزادہ ذوالفقار کا منتخب ہونا بلوچستان کی سیاسی جماعتوں، عوام اور میڈیا سے منسلک افراد کیلئے ایک اعزاز ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ملک کے دیگر صوبوں کی نسبت سب سے زیادہ صحافی شہید ہوئے ہیں آمریت کیخلاف جدوجہد اور جمہوریت کے استحکام کیلئے صوبے کے صحافیوں کی ایک تاریخ ہے جسے فراموش نہیں کیا جاسکتا۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ شہزادہ ذوالفقار کی قیادت میں ہونے والی جدوجہد سے بلوچستان کے صحافیوں کو درپیش مشکلات کا ازالہ ممکن ہوگا اور اسی سوچ کو لیکر ہم نے پی ایف یو جے کے انتخابات میں بلوچستان سے شہزادہ ذوالفقار کو نامزد کیا اور پوری صحافی برداری نے ان پر اعتماد کرتے ہوئے انہیں صدارت کی منصب کیلئے منتخب کیا اور شہزادہ ذوالفقار کے منتخب ہونے سے میڈیا میں ایک مثبت تبدیلی آئی ہے،تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آل پاکستان نیوزپیپرزایڈیٹرزکونسل کے صدرانورساجدی نے کہا کہ یہ بلوچستان کیلئے اعزازکی بات ہے کہ یہاں کالائق فرزندملک بھرکے صحافیوں کاصدرمنتخب ہوا،صحافت،بنیادی انسانی حقوق اورآزادی اظہاررائے کی آزادی کے حوالے سے یہ سخت ترین دورہے، ایسے حالات میں شہزادہ ذوالفقار کیلئے یہ بڑااقدام ہوگا کہ وہ ملک بھر کے صحافیوں کو منظم کرکے اظہاررائے کی آزادی کی نئی تحریک چلائیں،وہ جہاں صحافیوں کے حقوق کی بات کریں وہاں بتائیں کہ بلوچستان کے عوام پرتوجہ دی جائے بلوچستان ملک کا43نہیں بلکہ پچاس فیصدحصہ ہے۔
تقریب سے بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کے صدرایوب ترین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکمرانوں نے صحافیوں کو گولی سے نہیں معاشی طورپرمار کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں اس سلسلے میں بلوچستان نیشنل پارٹی وفاق میں آواز اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ آزادی صحافت کے حوالے سے بلوچستان میں میڈیا کی صورتحال انتہائی ناگفتہ بہ ہے سترسال بعد شہزادہ ذوالفقار ایک ایسے وقت میں ملک بھر کے صحافیوں کی نمائندگی کررہے ہیں۔
جب صحافت کے شعبہ کو بحرانوں کا سامنا ہے انہوں نے کہا کہ بی یو جے اور دیگر صحافتی تنظیمیں شہزادہ ذوالفقار کا بھر پور ساتھ دینگے۔ تقریب سے بی این پی کے اراکین صوبائی اسمبلی اخترحسین لانگو،احمد نوازبلوچ مرکزی رہنما وسابق رکن قومی اسمبلی ہمایوں عزیرکرد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سینئرصحافی شہزادہ ذوالفقار کاپاکستان کے صحافیوں کی نمائندگی کرنابلوچستان کیلئے اعزازکی بات ہے آمریت کے دورمیں بلوچستان میں جوحالات پیداہوئے ہیں ان سے نمٹنے کیلئے صحافیوں کوبہترکرداراداکرناہوگا،انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے صحافیوں نے بڑی قربانیاں دی ہیں کوئٹہ اورخضدارسمیت صوبے کے دیگر صحافی جوآج ہمارے درمیان موجودنہیں مگران کی یادیں ہمارے ساتھ ہیں۔
بلوچستان کے صحافیوں نے نامساعدحالات میں اپنے ناتواں کندھوں پر ذمہ داری اٹھاکرفرائض سرانجام دیئے وہ قابل تحسین ہے،بلوچستان کی سیاسی جماعتیں اورصحافی برادری متحدہوکر معاملات کوآگے لے جائیں گے،انہوں نے امیدظاہرکی کہ شہزادہ ذوالفقار قومی وبین الاقوامی سطح پر بلوچستان کی نمائندگی کاحق اداکرکے صوبے میں ہونے والے ناانصافیوں کواجاگرکریں گے۔