|

وقتِ اشاعت :   December 6 – 2019

کوئٹہ: بی یو جے کے صدر ایوب ترین، پی ایف یو جے کے صدر شہزادہ ذوالفقار اور کوئٹہ پریس کلب کے صدر رضا الرحمان نے اسلام آباد میں ڈان لے دفتر کے دفتر پر نامعلوم افراد کے حملہ اور صحافیوں کو ہراساں کرنے کے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ آزادی صحافت پر کوئی مصالحت نہیں ہوگی حالات کا اتحاد اور یکجہتی سے مقابلہ کریں گے، ٹی وی چینلز اور اخبارات ملک کے دُشمن نہیں ہیں نہ ہی کبھی ملک مخالف بات کی ہے اور نہ مستقبل میں اس کا تصور کرسکتے ہیں۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کی کال پر نامعلوم افراد کی جانب سے اسلام آباد میں ڈان لے دفتر کے دفتر پر حملہ اور صحافیوں کو ہراساں کرنے کیخلاف بلوچستان یونین آف جنرنلسٹس کی کال پر کوئٹہ پریس کلب کے باہر ہونے والے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

مظاہرے سے کوئٹہ پریس کلب کے صدر رضا الرحمان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں میڈیا آمرانہ دور حکومت سے زیادہ سخت حالات سے گزررہا ہے ان حالات میں بہتر کے اب تک کوئی آثار دکھائی نہیں دے رہے۔گذشتہ روز اسلام آباد میں ڈان لے دفتر کے باہر مظاہرے کی آڑ میں جو کچھ ہوا وہ ناقابل برداشت ہے۔اُنہوں نے کہا کہ ہمیں متحد ہو کر حالات کا مقابلہ کرنا ہوگا۔

بلوچستان میں صحافیوں کی اپنی ایک تاریخ رہی ہے اور اب پی ایف یو جے کی صدارت بھی بلوچستان کے ایک سینئر صحافی کے کاندھوں پر آن پڑی ہے اور ہمیں اُمید ہے کہ جس طرح پی ایف یو جے کے انتخابات میں پہلی مرتبہ بلوچستان سے صدارت کیلئے نامزد اُمیدوار کامیاب ہوئے ہیں اسی طرح صحافت کے شعبے میں مزید مثبت تبدیلیاں جلد نمودار ہونگی ہمیں ان کے ہاتھ مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ آزادی صحافت پر کوئی مصالحت نہیں ہوگی حالات کااتحاد اور یکجہتی سے مقابلہ کریں گے۔ مظاہرے سے پی ایف یو جے کے صدر شہزادہ ذوالفقار نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا ہاؤسز سے ملازمین کو نکالا جارہا ہے صحافیوں کو اظہار رائے اور لکھنے کی آزادی کہیں دکھائی نہیں دے رہی کالم نگار اور اینکرز اپنے کالم اورپروگرام سوشل میڈیا پر نشر اور اس کی تشہیر کررہے ہیں۔

اُنہوں نے کہا کہ ٹی وی چینلز اور اخبارات ملک کے دُشمن نہیں ہیں نہ ہی کبھی ملک مخالف بات کی ہے اور نہ مستقبل میں اس کا تصور کرسکتے ہیں اُنہوں نے کہا کہ احتجاج کرنا ہر ایک کا جمہوری حق ہے لیکن اسلام آباد میں ڈان لے دفتر کو جس طرح سے یرغمال بنا کر کیمرے کے سامنے صحافیوں سے معافیاں منگوائی گئیں وہ احتجاج نہیں غنڈہ گردی تھی حکومت اور انتظامیہ کو ان کیخلاف کارروائی کرنا چاہیے۔

اُنہوں نے کہا کہ صحافیوں میں لاکھ اختلافات سہی مگر آزادی صحافت پر ملک بھر کے صحافی متحد ہیں۔مظاہرے سے بی یو جے کے صدر ایوب ترین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آزادی صحافت پر قدغن لگائی جارہی ہے اسلام آباد میں جو کچھ ہوا وہ انتہائی شرمناک عمل ہے جس کی نظیر ماضی میں نہیں ملتی اُنہوں نے کہا کہ میڈیا سے وابستہ افراد کے درمیان موجود انتشار کے باعث ہمیں موجودہ صورتحال کا سامنا ہے ہمارا اتحاد آزادی صحافت کا علمبردار ہوسکتا ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ میڈیا آزاد ہوگا تو سیاسی جماعتیں اور سماجی تنظیمیں بھی متحرک اور فعال ہونگی انہیں چاہیے کہ وہ اس جدوجہد میں ہمارا ساتھ دیں اُنہوں نے مطالبہ کیا کہ میڈیا پر عائد غیر اعلانیہ پابندی کا خاتمہ کرکے حکومت اسلام آباد میں ڈان لے دفتر کے باہر مظاہرے کی آڑ میں غنڈہ گردی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرے۔

اس موقع پر سینئر صحافی شاہین قریشی، ایڈیٹرز کونسل کے صدر انور ساجدی،ایچ آر سی پی کے فرید سمالانی اور عبداللہ بلوچ سمیت صحافیوں کی بڑی تعداد مظاہرے میں شریک تھی۔