|

وقتِ اشاعت :   December 7 – 2019

تربت: ڈسٹرکٹ ٹیچنگ ہسپتال تربت میں صحت کی سہولیات ناپید، گائینی وارڈ تباہی کا شکار ہوگیا۔رات کے اوقات ڈاکٹروں کی حاضری نا ہونے کے سبب گائینی وارڈ نرسوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیئے جاتے ہیں۔

ہسپتال ذرائع کے مطابق رات کو ڈاکٹرزآن کال ڈیوٹی پر ہوتے ہیں مگراس کے برعکس ایمرجنسی کی صورت میں اکثر دیکھا گیا ہے کہ کال کرنے کے باوجود بھی ڈاکٹر ایمرجنسی مریض اٹینڈ کرنے نہیں آتے ہیں۔ٹیچنگ ہسپتال تربت کی گائنی وارڈ میں بالخصوص غریب مریضوں کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ زچگی کے دوران سینئر میڈیکل ڈاکٹر زکی غیر موجودگی لمحہ فکریہ ہے جس سے کسی بھی وقت غیر تجربہ کار اسٹاف کے ہاتھوں ڈلیوری کے دوران کسی خاتون کی موت واقع ہوسکتی ہے۔

ذرائع کے مطابق گزشتہ شب دور دراز سے آنے والی غریب خاتون کو ایمرجنسی طور پر ٹیچنگ ہسپتال تربت کے گائینی وارڈ میں ڈلیوری کیلئے لایا گیاجس کی حالت انتہائی خراب تھی خاتون کے رشتہ داروں نے سینئر ڈاکٹر کو فون پر مریضہ کی حالت سے آگاہی فراہم کی اور جلدی سے کیس اٹنڈ کرنے کا مطالبہ کیا مگر دوسری طرف ڈاکٹر نے یہ کہہ کر فون کاٹ دی کہ وہ رات کو نہیں آسکتی صبح انکی ڈیوٹی ہے۔

مریضہ اپنے رشتہ داروں کے ساتھ پوری رات ہسپتال کے باہر بے یار و مدد گار صبح کا انتظار کرتی رہی کیوں کہ وہ کسی پرائیویٹ ہسپتال جانے کی سکت نہیں رکھتی تھی۔ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ رات کے اوقات ہر مریض کو اسی تکلیفوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

عوامی اور سماجی حلقوں نے ٹیچنگ ہسپتال کی حالت زار پر افسوس ظاہرتے ہوئے صوبائی حکومت اور مقامی منتخب نمائندوں سے اس پر ایکشن لینے اور ہسپتال کی صورتحال بہتر بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔