|

وقتِ اشاعت :   December 11 – 2019

ڈیرہ اللہ یار: ڈیرہ اللہ یار میں ہیپاٹائٹس کا مرض خطرناک حد تک بڑھ چکا ہے ہر دوسرا شہری ہیپاٹائٹس بی اور سی میں مبتلا قرار دیا گیا ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال ڈیرہ اللہ یار میں اوچ پاور لمیٹڈ کی جانب سے لگائے گئے.

ایک روزہ مفت طبی کیمپ میں آغا خان اسپتال کے ماہر امراض ڈاکٹروں نے آئے ہوئے مریضوں کا طبی معائنہ کیا اور انہیں مفت ادویات فراہم کی ہیں ایک روزہ مفت طبی کیمپ میں ڈیرہ اللہ یار شہر اور مضافاتی علاقوں سے ہزاروں کے تعداد میں مرد خواتین اور بچے علاج معالجہ کے لیے پہنچے جہاں پر ماہر امراض ڈاکٹروں نے انکا علاج معالجہ کیا آغا خان اسپتال کے فیملی فزیشن ڈاکٹر فیصل خان اور ڈاکٹر پردیپ کمار نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ ایک روزہ طبی کیمپ میں تقریبا 2ہزار سے زائد مریضوں کا معائنہ کیا گیا جن میں سے 90فیصد مریضوں میں ہیپاٹائٹس اور پیٹ کے امراض کی تشخیص ہوئی ہے جبکہ دیگر امراض کے مریضوں کی تعداد بہت ہی کم رہی.

انکا کہنا تھا کہ ڈیرہ اللہ یار میں ہیپاٹائٹس کامرض خطرناک حد تک بڑھ چکا ہے جس کی وجہ صاف پانی کا نہ ہونا ہے شہریوں کو واٹرسپلائی سے صاف پانی کی فراہمی نہیں ہورہی جبکہ دیہات میں لوگ کھلے تالابوں کا پانی پیتے ہیں جو کہ آلودہ ہوتا ہے جس کی وجہ سے ہیپاٹائٹس کا مرض بڑھتا جارہا ہے.

انہوں نے کہ زیر زمین نکلنے والے پانی میں بھی ایسے مہلک جراثیم پائے جاتے ہیں جس سے پیٹ کے امراض پیدا ہوتے ہیں زیر زمین نکلنے والا پانی استعمال کرنے سے انسان کی قوت مدافعت روز بروز کم ہوتی جاتی ہے اور جسم میں پائے جانے امراض کمزوری کے باعث زیادہ طاقتور ہو کر انسان پر حملہ آور ہوتے ہیں.

آغا خان اسپتال کے ماہر امراض ڈاکٹروں نے ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہنگامی طور پر شہریوں کو ہیپاٹائٹس سے بچاؤ کی ویکسین کروائی جائے اور شہری پینے کا پانی ابال کر استعمال کریں تو ہیپاٹائٹس سمیت پیٹ کے امراض پر کافی حد تک قابو پایا جاسکتا تاہم شہری اور دیہات کے لوگ پینے کا پانی ابالتے نہیں اور برتنوں کو بھی استعمال سے قبل اچھی طرح صاف نہیں کرتے اور نہ ہی استعمال کے بعد برتنوں کو ڈھانپا جاتا ہے.

پانی کے گلاس اور کھانے کے برتنوں کو ہمیشہ کھلا ہی رکھا جاتا ہے آلودگی کے باعث برتنوں میں خطرناک جراثیم جمع ہوجاتے ہیں جو کہ جانلیوا امراض کا باعث بنتے ہیں ایک روزہ مفت طبی کیمپ میں محکمہ صحت جعفرآباد اور ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال ڈیرہ اللہ یار کے طبی عملے اور پیرا میڈیکس نے بھی کیمپ میں آغا خان اسپتال کے ڈاکٹروں کیساتھ اپنی خدمات انجام دی ہیں۔