کوئٹہ: ایچ آرسی پی کے وائس چیئرمین حبیب طاہرایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ لاپتہ افراد سے متعلق قومی اسمبلی میں زیرالتواء بل کو منظوری کیلئے پیش کیا جائے ہراسمنٹ انسانی حقوق کی سنگین خلاف روزی ہے۔ کم عمر بچوں پر تشدد کرکے ان سے جبری مشقت کرائی جارہی ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر”ایچ آرسی پی“کوئٹہ چیپٹرکے زیراہتمام کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہر ے سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا اس موقع پرسینئرقانون دان ظہورشاہوانی ودیگر بھی موجود تھے۔
حبیب طاہرایڈووکیٹ نے کہا کہ ایچ آرسی پی نے 2007میں لاپتہ افراد سے متعلق سپریم کورٹ میں پہلی پٹیشن دائرکی اورعدالت نے لاپتہ افرادسے متعلق کمیشن تشکیل دیکر ہماری اس پٹیشن کوخارج کرکے ہمیں مذکورہ کمیشن سے رجوع کرنے کی ہدایت کی انہوں نے کہا کہ لاپتہ افراد سے متعلق زیرالتواء بل کو قومی اسمبلی میں پیش کرکے اسے منظور کرایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ایچ آرسی پی اخبارات اورمقامی میڈیا میں رپورٹ ہونے والی خبروں سے ڈیٹااکھٹاکرتی ہے انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال کی نسبت رواں سال مسخ شدہ لاشوں کی برآمدگی کے واقعات میں کمی آئی ہے۔
مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے ظہور شاہوانی ایڈووکیٹ،بہرام بلوچ، بہرام لہڑی ودیگر نے کہا کہ ہراسمنٹ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے خواتین پر گھروں میں تشدد کیا جاتا ہے کم عمر بچوں پر تشدد کرکے ان سے جبری مشقت کرائی جاتی ہے اس سلسلے میں آگاہی ہم چلانا ضروری ہے انہوں نے کہ حکومت انسانی حقوق کی پامالیوں کا نوٹس لیکر موثر قانون سزا ی کرائے۔