کوئٹہ : محکمہ ثانوی تعلیم بلوچستان نے بے ضابطگی ثابت ہونے پر سابق ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسر بھاگ ضلع کچھی کے خلاف تادیبی کارروائی کے احکامات جاری کردئیے۔
سیکرٹری ثانوی تعلیم بلوچستان کے دفتر سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق افسر مذکور کی دو سالہ انکریمنٹ اور سروس کٹوٹی کے ساتھ ساتھ دو سال کے لیے کسی بھی انتظامی عہدے پر تعیناتی کے لیے انہیں نااہل قرار دیا گیا ہے جبکہ جی پی فنڈ کی مد میں اکاؤنٹنٹ جنرل آفس بلوچستان سے فراڈ کے زریعے لی گئی اضافی رقم سات لاکھ پچھتر ہزار چھ سو اٹھاون روپے بھی قومی خزانے میں جمع کرانے کا تحریری حکم دیا گیا ہے۔
سیکرٹری ثانوی تعلیم بلوچستان محمد طیب لہڑی نے” اے پی پی ” کو بتایا ہے کہ افسر مذکور کے خلاف یہ کارروائی بیڈا ایکٹ کے تحت عمل میں لائی گئی ہے اس تادیبی کارروائی سے قبل معاملے کی تحقیقات محمکہ ثانوی تعلیم بلوچستان کے گریڈ 18 کے افسر ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر سبی عبدالستار کے ذریعے کرائی گئی انکوائری افسر کی رپورٹ میں مذکورہ افسر کے خلاف بے ضابطگی ثابت ہوگئی جس بناء پر کارروائی عمل میں لائی گئی۔
سیکرٹری ثانوی تعلیم بلوچستان نے بتایا کہ صوبے میں تعلیمی ایمرجنسی کے نفاذ کے بعد لازمی سروس ایکٹ لایا گیا ہے لگ بھگ ایک لاکھ ملازمین کا حامل محکمہ تعلیم سیاسی مداخلت اور غیر ضروری سرگرمیوں کی وجہ سے اپنے مقاصد سے ہٹ چکا تھا سینکڑوں ملازمین گھر بیٹھے تنخواہیں وصول کرتے تھے۔