خضدار: وزیراعلیٰ بلوچستان کے معاونِ خصوصی آغا شکیل احمد درانی نے کہاہے کہ قومیں کلاشنکوف اور بندوق کی نمائش سے نہیں بلکہ تعلیم کے اعلیٰ مرتبے کو پہنچنے سے ہی ترقی یافتہ اور پوری دنیاء میں معزز اور باوقار بنتی ہیں،ہمیں خوبصورت بلوچستان اور روشن مستقبل کی جستجو کرنے کا شوق ہے تواس کے لئے ضروری ہے کہ اپنی نئی نسل کو زیورِ تعلیم اوراعلیٰ علمی سوچ سے آراستہ کرنا ہوگا، آج میں جس قدیم تعلیمی ادارے میں کھڑے ہو کر طلباء اور اساتذہ سے مخاطب ہوں۔
،یہ ادارہ بلوچستان کاعلی گڑھ،آکسفورڈ اور الازہر ہے،جونصف صدی سے پورے صوبے کے لئے علمی درسگاہ بن کر نامور شخصیات بنائے اور کئی نسلوں کو علم کی روشنی سے منور کیا ہے۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے ڈگری کالج خضدار کے گولڈن ویک کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس سے قبل ڈگری کالج خضدار کے طلباء نے تقریب کے دوران اسٹیج پر خوبصورت انداز میں پرفارمنس دکھایا انہوں نے خاکے پیش کیئے، حمد و نعت پڑھے، ملی نغمے او رقومی ترانے پیش کر کے شرکائے تقریب سے داد وصول کی۔
تقریب میں پروفیسر عبدالوحد مینگل،پروفیسر عبداللہ جان، سلطان احمد شاہوانی، حافظ حمید اللہ، پروفیسر کرم خان، میر امید خان لہڑی، پروفیسر مولانا علی اکبر ساسولی، حاجی محمد عالم جتک، بشیراحمد جاوید سوز مینگل، سردار عزیز محمد عمرانی، عبداللہ شاہوانی، میر محمد آصف محمد حسنی سمیت دیگر موجود تھے۔ تقریب سے پرنسپل ڈگری کالج خضدار پروفیسرحافظ عبدالحمید لہڑی،پروفیسر مان منصور، محمود کرد، محمد سفیان، محمد طیب اللہ بخش نے بھی خطاب کیا۔
بلوچستان عوامی پارٹی کے مرکزی رہنماء و اسپیشل اسسٹنٹ وزیراعلیٰ بلوچستان آغا شکیل احمد د رانی کا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مذید کہنا تھاکہ یقینا ڈگری کالج خضدار ایک قدیم اور مائیہ ناز تعلیمی ادارہ ہے، اس تعلیمی ادارے کے دامن سے کئی افراد شہرت کے افق پر پہنچے اور نامور شخصیات بنے، کئی نسلوں نے تعلیم حاصل کی،یہی وہ ادارہ تھا جو صوبے کے کئی اضلاع و حصوں کے طلباء کے لئے علمی درسگاہ کے طور پر دستیاب تھا۔
آج بھی اسی آب و تاب کے ساتھ یہ ادارہ تعلیمی درس و تدریس کا مرکز بن کر پورے صوبے کے عوام کے لئے علمی پہچان ہے، تعلیمی ادارہ قدیم ہونے کی وجہ سے عمارت کے حوالے سے خستہ حال ضرورہے تاہم اس میں تعلیمی تسلسل اور درس و تدریس میں کوئی کمی نہیں آئی ہے یہی ہمارے لئے خوش آئندہ اور باعث مسرت ہے، ڈگری کالج خضدارکی تعمیر ومرمت اور اساتذہ کی کمی دور کرنے اور دیگر تبدیلیاں اور بہتری لانے کی گنجائش ہے، آنے والے مستقبل میں وہ تمام مسائل حل کیئے جائیں گے اور کالج کی رونق میں اضافہ کیا جائیگا۔
وزیراعلیٰ بلوچستان کے معاونِ خصوصی آغا شکیل احمددرانی نے کہاکہ علمی استعداد اور تعلیمی ماحو ل و سوچ کو پروان چرھائے بغیر ہم کچھ بھی نہیں کرسکتے ہیں، علم ہی وہ واحدزینہ ہے جو ہمیں کامیابی اور روشن مستقبل کا راستہ دکھا تاہے ہمیں آپس کے تمام فروعی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر تعلیمی شعبے میں کسی بھی قسم کا سمجھوتہ نہیں کرنا چاہیئے۔