کوہلو : کوہلو میں نیشنل پارٹی کے زیر اہتمام جلسہ عام منعقد کیا گیا جس میں مرکزی صدر اورسابق وزیراعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ،مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری خیر جان بلوچ،مرکزی خواتین سیکرٹری یاسمین لہڑی،صوبائی صدر عبدالخالق بلوچ،مرکزی رہنما محراب بلوچ،صوبائی رہنما عرض بلوچ،عبدالرسول بلوچ،ضلعی صدر محمد دین مری،جنرل سیکرٹری وڈیرہ علی نوازمری سمیت ضلعی عہدیداران اور سینکڑوں کارکنوں نے شرکت کی۔
جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اور سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ، خیر جان بلوچ، یاسمین لہڑی، عبدالخالق بلوچ، محراب بلوچ و دیگر نے کہا کہ کوہلو سمیت بلوچستان بھر کے عوام کے مسائل آج بھی جوں کے توں ہیں۔
بے روزگاری مہنگائی نے عوام کی زندگی مشکل بنادی بلوچستان میں بسنے والے لوگ اکیسویں صدی میں بھی تعلیم جیسے بنیادی مسائل سے دوچار ہیں دنیا خلاء تک پہنچ چکی ہے اور ہمارے لوگ ابھی تک پرائمری سکولوں سے بھی محروم ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سڑک،پینے کے صاف پانی،بجلی،گیس جیسی بنیادی سہولیات بلوچستان کے عوام کو دستیاب نہیں ہیں نیشنل پارٹی نے اپنے دور اقتدار میں تعلیم، صحت، سڑکوں کی تعمیر اور پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے لئے کئی اقدامات کئے لیکن موجودہ حکومت اس تسلسل کو جاری نہ رکھ سکا کوہلو میں گرلز کالج کی عدم تعمیر، پولیس تھانوں کا نہ ہونا، سڑکوں کی حالت زار اور ضلع کی پسماندگی کی ذمہ دار یہاں سے منتخب ہونے والے نمائندے ہیں۔
بلوچستان کے عوام کو صحت کی بنیادی سہولیات تک دستیاب نہیں مریضوں کو پنجاب و دیگر صوبوں میں علاج معالجے کے لئے لے جایا جاتا ہے جو حکومت وقت کے لئے شرم کی بات ہے ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ گوادر،سیندک،ریکوڈک اور سوئی گیس کے ثمرات سے بلوچستان کے عوام محروم ہیں۔
بلوچستان کے سائل وسائل کے تحفظ کی ذمہ داری صوبے میں رہنے والے ہر ذی شعور افراد کی ہے موجودہ حکومت مکمل طور پر نااہل ہوچکی ہے صوبے میں رشوت کا بازار گرم ہے چوکیدار،نائب قاصد،سوئیپر تک کی آسامی بیچی جارہی ہیں،عوام کے ٹیکس سے حاصل ہونے والی رقم ان کی فلاح وبہبود کے بجائے وزیروں مشیروں کے اکاؤنٹوں میں ٹرانسفر ہورہی ہے موجودہ صوبائی حکومت کی نااہلی کی وجہ سے ترقیاتی منصوبے ٹپ ہو کر رہ گئے2018 کے الیکشن میں نیشنل پارٹی کے مینڈیٹ کو چرایا گیا ہے۔اس موقع پر میر عطاء اللہ بہاولانزئی مری نے درجنوں ساتھیوں سمیت نیشنل پارٹی میں شمولیت اختیار کی ہے۔