|

وقتِ اشاعت :   December 16 – 2019

تربت : نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما سینیٹرکہدہ اکرم دشتی نے شہید ڈاکٹرشفیع بزنجو کی چوتھی برسی کی مناسبت سے منعقدہ تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ ناپختہ مزاحمت کی وجہ سے آج بلوچ سیاست شجرممنوعہ بن چکی ہے اسی مزاحمت کی ناپختگی کی وجہ سے آج اسٹیبلشمنٹ گاؤں گاؤں اور قریہ قریہ پہنچ چکی ہے۔

نیشنل پارٹی سے ایک طرف اسٹیبلشمنٹ خوفزدہ ہے کہ کہیں نیشنل پارٹی کی سیاسی قوت اورایماندارانہ قیادت کی وجہ سے عوام اس کے ساتھ کھڑے ہوئے تو انہیں نقصان وتاوان کا سامنا ہوسکتاہے جبکہ دوسری طرف ناپختہ مزاحمت کا نشانہ بھی صرف نیشنل پارٹی بنی۔

انہوں نے کہاکہ ڈاکٹرشفیع بزنجو جھاؤ آواران جیسے انتہائی پسماندہ علاقے کے عوام کیلئے ایک مسیحا تھے شاید یہی ان کا جرم تھا جبکہ ان کا دوسرا جرم نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما،بی ایس اوکے سابق چیئرمین خیرجان بلوچ کابھائی ہونا تھا ان کے علاوہ ان کا کوئی جرم اور قصورنہیں تھا وہ جھاؤ آواران میں رہ کر اپنے دکھی عوام کی خدمت کررہے تھے۔

حالانکہ انہیں یاردوستوں نے کئی بار مشورہ دیاکہ حالات خراب ہیں آپ کوئٹہ یا کسی دوسرے شہرمیں جائیں مگر ان کاکہناتھا کہ ان خراب حالات میں میرے غریبوں کاپھر علاج کون کرے گا؟ میں اس علاقے سے تعلق رکھتاہوں اگرمیں نہ رہوں توپھر اورکون آئے گا۔

سینیٹرکہدہ اکرم دشتی نے کہاکہ بلوچستان میں ہردورمیں مزاحمت رہی ہے لیکن 2002ء کے بعدجنم لینے والی مزاحمت کی ناپختگی اور ناتجربہ کار قیادت نے جس طرح عوام اور سیاسی کارکنوں کونشانہ بنایا، نیشنل پارٹی کے بہت سارے رہنما اور ورکر اس مزاحمت کانشانہ بنے، اس ناپختہ مزاحمت نے بلوچ عوام کوسیاسی، سماجی، معاشی اورثقافتی سے دوچار کیا اس کے نتیجے میں اسٹیبلشمنٹ کے پنجے مزید مضبوط ہوگئے ہیں اور ایسے نمائندے مسلط کردئیے ہیں کہ جن کا سیاست سے کوئی واسطہ نہیں اور عوام کو سیاست سے بیگانہ کرنے کیلئے نیشنل پارٹی کوکمزورکرنے کی حتی الامکان کوششیں کی گئی ہیں۔

گزشتہ8،10سالوں میں نیشنل پارٹی کو بہت نقصان پہنچایا گیا، نیشنل پارٹی اوربلوچ سیاست کوبچانے کیلئے ایک اسٹریٹجی بنانے کی ضرورت ہے انہوں نے کہاکہ سیاست میں نشیب وفراز آتے رہتے ہیں مایوس ہونے کی کوئی ضرورت نہیں، کیونکہ نیشنل پارٹی ایک منظم سیاسی قوت ہے جو اپنی جمہوری ومسلسل جدوجہد سے کوہلو بارکھان سے لیکر گوادرتک عوام کومنظم کرنے کی جدوجہد کررہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ اسٹیبلشمنٹ کا اژدہا تمام وسائل پر قبضہ کرنے کی کوشش کررہی ہے آج صوبوں سے ان کے وسائل واپس لئے جارہے ہیں، مہنگائی، بے روزگاری، غربت روزافزوں بڑھ رہی ہے برآمدت نہ ہونے کے برابر ہیں عوام کوبنیادی حقوق نہیں دئیے جارہے ہیں،نیشنل پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے رکن واجہ ابوالحسن بلوچ نے کہاکہ ڈاکٹرشفیع بزنجو ان لوگوں کے ہاتھوں شہیدہوئے جو آزادی کانام نہاد نعرہ بلند کررہے ہیں۔

نام نہاد جدوجہد آزادی نے ہم سے باصلاحیت،قابل رہنما چھینے جن میں شہیدمولابخش دشتی،شہید ڈاکٹرشفیع بزنجو، شہید نسیم جنگیان،شہیدڈاکٹرلعل بخش، شہیدمحمد حسین سمیت دیگر درجنوں شہداء شامل ہیں،نام نہادجہد آزادی کا یہ دوربلوچ تاریخ میں بدترین دور رہی جب بھی تاریخ لکھی جائے گی تو ان غلط کاریوں کی مذمت ضرور کی جائے گی۔

انہوں نے کہاکہ جب یہ ناپختہ مزاحمت شروع ہوئی تو ابتداء میں نیشنل پارٹی کی کوشش اورخواہش یہی رہی کہ ان کے خلاف بات نہ کی جائے مگر اس تحریک کا ہدف شروع سے ہی نیشنل پارٹی رہا اور شہید مولابخش دشتی کی شہادت کے بعد نیشنل پارٹی نے مجبورہوکر کھل کر ان کی غلط کاریوں کو آشکارکرنے کافیصلہ کیا۔