|

وقتِ اشاعت :   December 18 – 2019

کوئٹہ : سول سوسائٹی کے زیر اہتمام قلعہ سیف اللہ کے قریب پیش آنے والے ٹریفک کے المناک حادثے کے خلاف منگل کو بلوچستان اسمبلی کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا مظاہرئے کے شرکا نے بینر اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے۔

اس موقع پرصوبائی وزیر زراعت انجینئر زمرک خان نے مظاہرئے کے شرکا سے اظہار یکجہتی کیا اور ہرممکن تعاون کا یقین دلایا۔مظاہرین کی جانب سے صوبائی وزیر زراعت کو ایک یادداشت بھی پیش کی گئی جس میں قلعہ سیف اللہ کے قریب پیش آنے والے سمیت صوبے کی قومی شاہراہوں پر آئے روز ہونے والے حادثات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیاکہ قومی شاہراہوں پر ہونے والے حادثات میں قیمتی جانوں کے ضیاع کا سلسلہ طویل عرصے سے جاری ہے مگر حکومت کی جانب سے تحقیقاتی رپورٹ طلب اور طفل تسلیوں کے سوا کوئی اقدامات نہیں کیے جارہے۔

صوبے کی قومی شاہراہوں کود دو رویہ نہیں کیا جارہا ہے جبکہ قومی شاہراہوں پر ایمرجنسی سنٹر نہ ہونے کی وجہ سے حادثات میں زیادہ نقصانات ہورہے ہیں بلوچستان میں قومی شاہراہوں پر موٹر وئے پولیس کی تعداد بھی انتہائی کم ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ صوبے کی تمام قومی شاہراہوں کو فوری طور پر دو رویہ کیا جائے، شاہراہوں پر ایمرجنسی سنٹر قائم کیے اور موٹر وئے پولیس کا دائرہ بڑھایا جائے۔