|

وقتِ اشاعت :   December 22 – 2019

خضدار :  وزیر داخلہ بلوچستان میر ضیاء اللہ خان لانگو نے کہا ہے کہ بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال پہلے سے بہتر ہے مثالی امن قائم کرنے میں دیگر فورسزز کے ساتھ لیویز فورس کا بھی قربانیاں شامل ہیں،لیویز بلوچستان کا روایتی فورس ہے۔لیویز فورس کو جدید خطوط پر استوار کر کے موجودہ حالات کے ہم آہنگ کرنے سی پیک روٹ کی حفاظت اور سوشو اکنامکس کی اسکیمات کی حفاظت بھی لیویز فورس کے جوانوں کے کاندھوں پر ہو گی روایتی فورس کی قربانیاں نا قابل فراموش ہیں ان کے مسائل ترجحی بنیادوں پر حل کئے جائیں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے لیویز ٹریننگ سینٹر خضدار میں ضلع خضدار،ضلع آواران،ضلع بولان،ضلع پنجگور اور ضلع آواران کے پاس آوٹ ہونے والے لیویز فورس کے جوانوں کی پاسنگ آوٹ پریڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

تقریب میں کل 391 جوان پاس آوٹ ہوئے جن میں کیو آر ایف کے چار خواتیں اہلکار بھی شامل تھیں تقریب سے کمشنر قلات ڈویژن حافظ طاہر،ڈائریکٹر جنرل لیویز فورس بلوچستان مجیب الرحمن قمبرانی،ا ے ڈی سی خضدار عبدالقدوس اچکزئی،محمد امین شاہ،سمیت سیاسی و قبائلی عماہدین بڑی تعداد میں موجود تھے۔

تقریب سے کمشنر قلات ڈویژن اور ڈی جی لیویز فورس نے بھی خطاب کیا وزیر داخلہ بلوچستان میر ضیاء اللہ خان لانگو نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ فورسز کی قربانیاں ہیں کہ آج بلوچستان میں لوگ پر امن زندگی گزار رہے ہیں ان قربانیوں میں لیویز فورس کے جوانون کی قربانیاں بھی شامل ہیں۔

لیویز فورس بلوچستان کا سب سے قدیم اور بلوچستان کی در و دیواروں سے واقفیت رکھنی والی فورس ہے اس فورس کو موجودہ حکومت نے جدید تقاضوں کی عین مطابق تیار کر چکی ہے تیس ہزار لیویز اہلکار بلوچستان بھر میں امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے میں خدمات سر انجام دے رہی ہیں۔

آج جدید تربیت حاصل کر کے پاس آوٹ ہونے والے جوانوں کی پیشہ آورانہ صلاحیتوں کو دیکھ مجھے فخر محسوس ہو رہا ہے کہ لیویز فورس کی جوانوں کی تربیت کسی بھی فورس کے جوانوں سے کم نہیں اس کے لئے ڈی جی لیویز فورس،کمانڈنٹ ٹریننگ سینٹر کو میں مبارکباد دیتا ہوں۔

کمشنر قلات ڈویژن حافظ طاہر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جھالاوان کے عوام تمام فورسیز باالخصوص لیویز فورس کے جوانوں کی مرہون منت ہے کہ ان جوانوں نے اپنی جانوں کا نظرانہ پیش کر کے یہاں امن و امان کی بحالی میں اپنا کردار ادا کیا ّآج میں یہ بات فخریہ طور پر کہتا ہوں کہ لیویز فورس کے جوان انسداد دہشت گردی،سرچ آپریشن میں کافی مہارت حاصل کر چکے ہیں اور کسی بھی جگہ پولیس و ایف سی کے شانہ بشانہ ہو کر ملک کا دفاع کرنے کی صلاحیت اور ضرورت پڑنے پر مسلح افواج کے بھی شانہ بشانہ ہونگے۔

ڈی جی لیویز فورس مجیب الرحمن قمبرانی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لیویز فورس میں مختلف ونگز بنائے گئے ہیں جن میں سی پیک ونگ،سوشو اکنامکس ونگ،انوسٹی گیشن ونگ،کویئک رسپانس فورس ونگ و دیگر شامل ہیں اور سی پیک ونگ بلوچستان سے گزرنے والی سی پیک شاہراہ کی حفاظت پر معمور ہو گا۔

سوشو اکنامکس ونگ بلوچستان میں ترقیاتی اسکیمات کی حفاظت پر معمور ہو گی اور کوئیک رسپانس فورس کسی بھی ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کے لئے کوئیک رسپانس دے گی انوسٹٰگیشن ونگ ایک ونگ ہو گا تیس ہزار سے زائد جوان اس وقت بلوچستان بھر میں تعینات ہیں انہوں نے کہا کہ 150سالہ تاریخ رکھنے والی فورس لیویز فورس اب جدید خطوط پر استوار ہو چکا ہے۔

تقریب کے اختتام پر ڈھائی ماہ کی ٹریننگ کے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے جوانوں میں انعقامات تقسیم کئے جبکہ جوانوں سے اجتماعی حلف بھی لیا گیا جوانوں کو تین پلاٹونوں میں تقسیم کیا گیا تھا جسن میں شہید کیپٹن طارق زہری پلاٹون،شہید منصور کاکڑ پلاٹون اور سید عبدالوحید شاہ پلاٹون شامل تھے اس سے قبل لیویز فورس کی چاک و چوبند دستے نے صوبائی وزیر کو سلامی پیش۔

اس موقع پر لیویز فورس کے جوانوں نے کمال مہارت سے پیشہ ورانہ صلاحیتوں کا بھی مظاہرہ کرکے حاضرین سے خوب داد وصول کی تقریب میں سردار حیات خان ساجدی،سردار منظور احمد باجوئی،جماعت اسلامی کے صوبائی رہنماء مولانا محمد اسلم گزگی،شہری ایکشن کمیٹی کے چیئرمین مولانا عنایت اللہ رودینی،انجمن تاجران کے رہنماوں حاجی محمد اقبال بلوچ،بشیر احمد جتک،بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنماء نذیر احمد نتھوانی،سمیت مختلف سیاسی جماعتوں کے مقامی رہنماء و قبائلی عمائدین اور خواتین کی ایک بڑی تعداد مین شرکت کی۔