مستونگ: نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر و سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری واجہ خیر جان بلوچ، مرکزی خواتین سیکرٹری یاسمین لہڑی ضلعی صدر نواز بلوچ میر سکندر خان ملازئی نثار آحمد مشوانی نے کہا ہے کہ ملک میں جمہوریت کی نام پر اس وقت سول مارشلاء نافذالعمل ہے جبکہ موجودہ نااہل حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ملک کو انتشار کا شکار بنا دیا ہے اور تمام اداروں میں اس وقت ٹکراو کی کفیت ہے۔
ملکی معیشت تبائی کی جانب گامزن ہے جبکہ دوسری جانب ایک منظم سازش کے تحت بلوچستان میں قوم پرستانہ سیاست کو ختم کرنے کے لیئے حکومت کو خودساختہ قوتوں کے ہاتھ میں دے دیا ہے جس سے بدامنی لاقانونیت بیروزگاری عام ہوچکے ہیں نیشنل پارٹی سیاسی فکری نظریاتی جدوجہد کے ذریعے بلوچ قوم کو ایک ہی پلیٹ فارم پر متحد و منظم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں موجودہ حکمرانوں نے روزگار کی فراہمی کے بجائے مزید لوگوں کو بے روزگار کر رہے ہیں۔
ان خیالات کا اظہارانہوں نے ممتاز قوم پرست رہنما میر سکندر خان ملازئی کی قیادت میں نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی رہنما مکھی رادھے شام اور پیپلز پارٹی سے مستعفیٰ میر عبدالباقی ملازئی ملک عبدالستار دہوار ٹکری اسماعیل ملازئی، صالح محمد باروزئی، خلیل احمد باروزئی، میر دلاور خان ملازئی اور دیگر نے اپنے سینکڑوں ساتھیوں سمیت نیشنل پارٹی میں شمولیت کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
تقریب سے نیشنل پارٹی تحصیل مستونگ کے صدر نثار احمد مشوانی بی ایس او پجار کے زونل صدر ناصر بلوچ نیشنل پارٹی کے سینئر نائب صدر حاجی نذیر سرپرہ بلوچستان بے روزگار ایسوسی ایشن کے صدر عبدالمالک شاہوانی میر عبدالباقی ملازئی ملک عبدلستا ردہوار اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔
مقررین سے قائد نیشنل پارٹی ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ واجہ خیر جان بلوچ و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے میر سکندر خان ملازئی اور انکے دیگر ساتھیوں کو پارٹی میں شمولیت کرنے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل پارٹی نظریاتی فکری کارکنوں کی جماعت ہے اور یہ نیپ کا تسلسل ہے جس کی داغ بیل ڈال دی جن میں بابائے بزنجو،میر عبدالعزیز کرد، میر یوسف عزیز مگسی، ملک فیض محمد یوسفزئی، ملک سعید دہوار، بابو عبدالکریم شورش، ملک محمد رمضان بلوچ، ملک عبدالرحیم خواجہ خیل، سردارمحمد زمان خان محمد شہی جیسے اکابرین نے اس دھرتی کے لیئے ناقابل فراموش قربانیاں دی ہے جس کی قربانیاں ہمارے لیئے مشعل راہ ہے۔
انہی کی قربانیوں اورتاریخی جدوجہد کی نتیجے میں آج ہمیں سیاسی فکری نظریاتی پلیٹ فارم مل چکا ہے انہوں نے کہا کہ 2020 نیشنل پارٹی اپنے ان اکابرین کے نام کرچکا ہے اس سلسلے میں نیشنل پارٹی اپنے ان اکابرین کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیئے پہلا مرکزی جلسہ کا مستونگ کے سرزمین سے آغاز کرینگے چونکہ 1920 میں ان اکابرین نے بلوچ قومی جدوجہد کا آغاز بھی مستونگ سیباقاعدہ کیا تھا۔
مقررین نے کہا کہ سلیکٹڈ صوبائی حکومت کی جانب سے بیروزگار نوجوانوں کو روزگار دینے کے بجائے بیک جنبش قلم ایرانی تیل کے کاروبار پر پابندی لگا کر اس کاروبار سے وابستہ لاکھوں نوجوانوں کے منہ سے تر نوالہ چھین کر انھیں بیروزگار بنا دیئے۔
انہوں نے کہا کہ یہ کاروبار اسملنگ کے زمرے میں نہیں آتے بلکہ یہ معمولی کاروبار یہاں کے مفلوق الحال بے روزگار نوجوانوں کے ذریعہ معاش ہے جن سے ان کو دووقت کی روٹی میسر آسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی ان بے روزگار نوجوانوں کے بھرپور ساتھ دینگے اور یہ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ یہاں کے عوام کو باعزت روزگار کی فراہمی کو یقینی بنائے جبکہ شمولیتی تقریب کے اختیام پر اقلیتی رہنماء مکھی رادے شام کی قیادت میں ہندو کمیونٹی کی وفد نے ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ سے ملاقات کر کے اپنی برادری کی طرف سے بھر پور ساتھ دینے کا یقین دلایا۔