|

وقتِ اشاعت :   December 28 – 2019

گوادر : کلانچی پاڑہ گوادر کے مکینوں نے جی ڈی اے ماسٹر پلان کے خلاف، سنیٹر میر کبیر محمد شہی اور ایم پی اے گوادر میر حمل کلمتی کے حمایت میں موٹر سائیکل ریلی نکالی۔ ریلی کاآغاز کلانچی پاڑہ سے ہوا جو مختلف شاہراؤں کا گشت کر تے ہوئے پر یس کلب گوادر کے سامنے اختتام پز یر ہوئی۔

ریلی کے شرکاء نے اپنے ہاتھوں میں مزمتی بینرز اٹھا رکھے تھے۔ ریلی کے شرکاء سے خطاب کر تے ہوئے کلانچی پاڑہ کے مکینوں صداقت بلوچ، ایوب کلانچی، غلام بلوچ، عبدالمجید اور بی این پی (مینگل) کے ضلعی جنر ل سیکر یٹری ماجد سہرابی نے کہا کہ ہم سنیٹر محمد کبیر محمدشہی اور ایم پی اے گوادر میر حمل کلمتی کے شکر گزار ہیں۔

کہ انہوں نے سنیٹ کی سی پیک کمیٹی اور بلوچستان اسمبلی میں عوام دشمن منصوبوں کے خلاف احتجاج کر کے جرات مندانہ موقف اختیار کیا اور یہاں کی مقامی آبادی کے لئے آواز بلند کی۔

انہوں نے کہا کہ کلانچی پاڑہ کے مکین گزشتہ 34سالوں سے یہاں پر آباد ہیں جنکی آبادی دس ہزار سے زائد ہے اور قانون کے مطابق ان کی حق ملکیت تسلیم کر نا چاہئے تھا جس کے حصول کے لئے کلانچی پاڑہ کے مکینوں نے ضلعی انتظامیہ اور دیگر فورم سے رجوع کیا لیکن معاملہ سر د مہری کا شکار ہے جبکہ دوسری طرف ماسٹر پلان میں گوادرکے قد یمی آبادیوں کو بسانے کے لئے کوئی منصوبہ بندی نہیں کی گئی منصوبہ بندی تو کجا اُ نہیں بے دخل کرنے کا منصوبہ بنا یا گیاہے۔

انہوں نے جی ڈی اے گواد رکے ڈی جی کے رویہ پر سخت تنقید کر تے ہوئے کہا کہ مزکورہ افسر کا رویہ عوام دوست نہیں جی ڈی اے کی ایماء پر کلانچی پاڑہ کے مکینوں کو حق ملکیت سے محروم کیاجارہاہے۔ا نہوں نے کہا کہ گوادر ماسٹرپلان عوام دوست ہونے کی بجائے عوام دشمن منصوبہ بنا یا گیا ہے اس میں گوادر کے قدیمی آبادیوں کے لئے کوئی متبادل منصوبہ ہی شامل نہیں اور جس جگہ کلانچی پاڑہ کے مکین سکونت پز یر ہیں اس جگہ کو کمرشل بنیادوں کسی یو نیورسٹی کو دینے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ کلانچی پاڑہ کے مکین کسی بھی صورت اپنی بے جبری بے دخلی کو قبول نہیں کرینگے اور اگر بزور طاقت کلانچی پاڑہ کے مکینوں کو بے دخل کیا گیا تو سخت احتجا ج کرینگے۔

انہوں نے کہاکہ جس کسی نے بھی عوام دشمن منصوبہ تیار کئے ہیں وہ گوادر ماسٹر پلان اور سی پیک کے دوست نہیں بلکہ حالات کو جان بوجھکر خراب کرنے کے درپے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ کلانچی پاڑہ کے مکینوں کی حق ملکیت تسلیم کی جائے بصورت دیگر جی ڈی اے آفس کا گھیر اؤ کرنے سے گر یز نہیں کرینگے۔