مستونگ: ضلع مستونگ میں بے نظیر انکم سپورٹ پرگرام کے تحت سینکڑوں غریب مسحقین کے لئے آنے والے رقوم کی وصولی زحمت بن گئی۔مسحقین کا کوئی پرسان حال نہیں۔ بائیو میٹرک سسٹم کے زریعیے رقوم کی ادائیگی نے غریبوں اور مسکینوں کا اس معمولی رقوم سے چہولے جلنے کا واحد آسراہ بھی چھین لیا۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے BISPکے مستحقین کے رقوم کی ادائیگی کو بائیو میٹرک سسٹم پر منتقلی کے فیصلے کے بعد ضلع مستونگ میں HBL بنک کے ساتھ رقوم وصولی کو منسلک کرنے سے مستونگ کے 2300 غریب لاچار بیوہ مسحقین کے رقوم کی ادائیگی کے لیے صرف ایک بائیو میٹرک مشین فراہم کردی گئی ہے۔جسکی وجہ سے رقوم کی ادائیگی عملے کے لیے انتہائی مشکل اور تقریبا نا ممکن ہو چکی ہے۔
واضع رہے کہ گزشتہ کئی دنوں سے شہر کے علاوہ دور دراز کے علاقوں تحصیل دشت کردگاپ اسپلنجی کانک کھڈکوچہ درینگڑھ غنجہ ڈھوری شیرین آب اور دیگر سے سینکڑوں غریب اور نادار خواتین رقوم وصولی کے لیے روزانہ متعلقہ دفتر کا رخ کرتے ہیلیکن گھنٹوں تک لائن میں کھڑی ہونے کے باوجود مایوس لوٹ جاتی ہیں جبکہ یہ سلسلہ گزشتہ کئی دنوں سے جاری ہے۔
ان غریب اور مسکین عورتوں کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔جبکہ مستحقین میں سے بہت سے ایسے ضیف العمر خواتین ہے جو بمشکل سے متعلقہ دفتر تک پہنچتی ہے جوکہ حکومت اور BISP انتظامیہ کے لیے لمہ فکریہ ہے بی آئی ایس پی کے سینکڑوں مستحقین نے پروگرام کے اعلی حکام اور ڈپٹی کمشنر مستونگ سے اپیل کی ہے کہ بائیو میٹرک مشینوں کی تعداد بڑھانے کے لیے متعلقہ بنک حکام کی لاپروائی کا نوٹس لیں۔
علاوہ ازیں مستحقین کی شکایات پر ڈپٹی کمشنر مستونگ کے بعد گزشتہ روز اسسٹنٹ کمشنر مستونگ حبیب الرحمان لونی نے BISP آفس کا دورہ کر کے متاثرین سے مسائل دریافت کی جبکہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر یاسین نواز سے ملاقات کر کے مستحقین کی رقوم فوری ادائیگی اور ڈپٹی کمشنر کے احکامات سے آگاہ کر دیا۔
اسسٹنٹ ڈائریکٹر بی آئی ایس پی نے اے سی مستونگ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت نے جان بین کے بعد بی آئی ایس پی پروگرام سے استفادہ حاصل کرنے والے 8 لاکھ 20 ہزار لوگوں کو نکال دی ہے۔جن میں ضلع مستونگ کے بھی 108 مستحقین شامل ہیجبکہ حکومت نے پورے پاکستان میں BISP رقوم کے ادائیگی کو بائیو میٹرک سسٹم پر منتقل کر دی ہے۔
ماسوائے بلوچستان کے ڈیرہ بگٹی ضلع مستونگ واشک اور آواران کو بائیو میٹرک سسٹم پر منتقل نہیں ہوسکا ہے۔۔انھوں نے کہا کہ مستونگ میں ہمارے HBL بنک کے ساتھ کنٹریکٹ سائن ہوئی ہے یہاں فنگر مس میچ کا ایشو ہے جسکی وجہ سے مستحقین کو مشکلات کا سامنا ہے۔جبکہ اس موقع پر اسٹنٹ کمشنر مستونگ حبیب الرحمان لونی نے مسائل سننے کے بعد HBL بنک کے صوبائی مینجر سے ٹیلفونگ رابطہ کر کے مسحقین کو رقم وصولی میں درپیش مشکلات اور ڈی سی کے ہدایات سے آگاہ کر دیا۔
حبیب بنک کے صوبائی مینجر نے کہا کہ بی آئی ایس پی مستحقین کے سہولت کے پیش نظر مستونگ سٹی تحصیل دشت درینگڑھ اور دیگر علاقوں میں اگلے دو سے تین روز کے اندر بائیو میٹرک فرنچائز قائم کر رہے ہے جس سے مستحقین کے مسائل مستقل بنیادوں پر حل ہونگے۔