|

وقتِ اشاعت :   January 5 – 2020

نوشکی: بلوچستان کے تمام قوم پرست جماعتیں بلوچستان کے عوام کے وسیع تر مفاد میں ایک ایجنڈے پر متفق ہوں۔

ان خیالات کا اظہار سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان چیف آف ساراوان نواب محمد اسلم خان رئیسانی نے امیر حمزہ بادینی کے جانب سے اپنے اعزاز میں دیئے گئے۔

ظہرانہ کے موقع پر بادینی ہاؤس نوشکی میں صحافیوں سے گفتگو کر تے ہوئے کیا انھوں نے نیشنل پارٹی کے جانب سے آہنی ترمیم کے حوالے سے نیشنل پارٹی کے موقف کو سراہتا ہوں ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا اگر مجھے وزیر اعلیٰ بلوچستان کے عہدے کی پیشکش ہو تی ہے تو حالات کی نزاکت کے مطابق فیصلہ کرونگا میں بلوچستان اسمبلی میں واحد آزاد ممبر ہو ں البتہ میری ہمدردیاں بی این پی کے ساتھ ہیں اور میں انکا اتحادی ہوں۔

انھوں نے کہا معمولی اختلافات کے باعث ہم آپس میں بٹے ہوئے ہیں معمولی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے بلوچستان کی ترقی اور خوشحالی کے لیے متحد ہو کر اپنی صلاحیتیں بروئے کار لائے تو اس کے مثبت نتائج سامنے آسکتے ہیں انہوں نے کہا چین اپنی بزنس اور مفاد کے پیش نظر پاکستان میں دلچسپی لے رہا ہے پڑوسی ممالک سے بھی پاکستان کے تعلقات بہتر نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا نواب امان اللہ خان زرکزئی کے قتل کے تصفیہ کے لیے جرگہ کو شاں ہیں لیکن اب کوئی مثبت پیش رفت نہیں ہوئی ہیں لیکن ہم پرامید ہیں ہماری کاوشیں رنگ لائیگی انہوں نے کہا میں اپنے حلقے کے عوام اور ووٹروں کے مشاورت سیاسی اور مستقبل کے حوالے فیصلوں کا پابند ہوں میں اپنے حلقہ کے عوام اور ووٹروں کا احترام کرتا ہوں انہوں نے کہا رخشان ڈویژن کے تمام قبائل میرے لیے قابل احترام ہیں ان کی مشاورت اور رہنمائی کی بھی مجھے ضرورت ہیں۔