|

وقتِ اشاعت :   January 7 – 2020

کوئٹہ:  کوئٹہ کے علاقے میکانگی روڈ پر ایف سی کی گاڑی کے قریب ہونے والے بم دھما کے کے نتیجے میں 2 افرادجان بحق جبکہ 18 افراد زخمی ہوگئے۔ دھماکے سے قریبی دوکانوں اور گاڑیوں کو نقصان پہنچا، پولیس کے مطابق منگل کی شام پانچ بجے میکانگی روڈ پرواقع لیڈی ڈفرن ہسپتال کے قریب اس وقت دھماکہ ہوا جب وہاں سے ایف سی کی گاڑی گزرہی تھی دھماکے کے نتیجے میں دو افراد جاں بحق جبکہ دوایف سی اہلکاروں سمیت18 افراد زخمی ہوئے۔

دھماکے سے قریب واقع دکانوں، گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کو بھی نقصان پہنچا،واقعہ کے فوری بعدسیکورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے لے لیا اور دھماکے میں جاں بحق اور زخمیوں ہونے والے افراد کو ایمبولینسز اور نجی گاڑیوں کے ذریعے سول ہسپتال کوئٹہ منتقل کیا گیا جہاں پر دھماکے کے فوری بعد ایمرجنسی نافذ کرکے ڈاکٹرز،پیر میڈیکل اسٹاف اور سرجنز کو طلب کرلیا گیا تھازخمیوں کو فوری سول ہسپتال کے ٹراما سینٹر منتقل کرکے انہیں طبی امداد فراہم کی گئی۔

بم ڈسپوزل اسکواڈ کی ٹیکنیکل ٹیم موقع پر پہنچ کر شوائد جمع کئے بم ڈسپوزل اسکواڈ کے مطابق دھماکے میں سات سے آٹھ کلو گرام دھماکہ خیز مواداستعمال کیا گیاہے جو موٹر سائیکل میں نصب تھا،بم ڈسپوزل اسکواڈ کے مطابق دھماکے میں بال بیرنگ بھی استعمال کئے گئے ہیں۔

دھماکے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی شناخت محمد اکرام کاکڑ اور سید محمد فاروق کے ناموں سے ہوئی ہے جو ضلع پشین کے رہائشی ہیں۔ جبکہ زخمی ہونے والوں میں عمر ولد شیر زمان‘ عبدالخالق ولد ولی محمد‘ وارث ولد عبدالباقی‘ نثار احمد ولد بشیر احمد‘ ذبیح اللہ ولد لطیف اللہ‘ محمد ہاشم ولد منیر حسن مگسی‘ عبدالغفار ولد عبدالستار‘ باران گل ولد پائند خان‘ عاصم ولد رحمت اللہ‘ اختر ولد عبدالقادر‘ عمر خان ولد امیر خان‘راز گل ولد باز محمد‘ محمد شعیب ولد محمد ایاز‘ حاجی عبدالعلیم ولد نور محمد‘ آرتھر ولدنتھیانل‘ زیلول ولد آرتھر‘ محمد روشن ولد محمد ایاز اور مطیع اللہ ولد محمد ایاز شامل ہیں۔

صوبائی وزیر داخلہ میر ضیاء اللہ لانگو نے سول ہسپتال کوئٹہ میں دھماکے کے زخمیوں کے عیادت کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں قائم ہونے والا امن ہمارے دشمنوں کو ایک آنکھ نہیں بہارہی ہندوستان افغانستان کے راستہ دہشتگرد بھیج رہا ہے کوئٹہ میں دہشتگردانہ واقع میں ملوث عناصر اور انکے سہولت کاروں کو جلد کیفر کردار تک پہنچایا جائیگا۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت پورا ملک خصوصاً بلوچستان دہشتگردی کی لہر سے گزررہا ہے قیام امن میں سیکورٹی فورسزکی بہت زیادہ قربانیاں شامل ہیں جو ہمارے دشمنوں کو ایک آنکھ نہیں بھارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے کی رپورٹس اور تحقیقات کے مطابق دشمن ملک ہندوستان افغانستان کے راستہ دہشتگرد بھیج رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جس جگہ پر دھماکہ ہوا ہے وہ گنجاج آبادی والا علاقہ ہے جہاں ہمیشہ سیکورٹی معمول کے مطابق تعینات رہتی ہے اور آج بھی ایف سی کی گاڑی سے وہاں تعینات اہلکار اُتررہے تھے کہ دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں دو افراد شہید جبکہ دو ایف سی اہلکاروں سمیت 18 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں دہشتگردانہ کارروائی سے متعلق کوئی خاص تھریٹنہیں تھا تاہم دہشتگردی کے حوالے سے ہمیشہ تھریٹ موجود رہتے ہیں اور ایک مرتبہ پھر دہشتگردوں نے موقع پرا کر ہمیں نقصان پہنچایا، انہوں نے کہا کہ دھماکے میں ملوث عناصر اور انکے سہولت کاروں کو جلد کیفر کردار تک پہنچایا جائیگا۔

انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں کیخلاف ہماری لڑائی دہشتگردی کے خاتمہ تک جاری رئیگی۔ ڈی آئی جی پولیس کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے کہا کہ جائے وقوعہ کو محفوظ کرلیا گیا ہے تاہم دھماکے کی نوعیت کے تعین کیلئے آج صبح دوبارہ جائے وقوعہ کا معائنہ کیا جائیگا۔انہوں نے کہا کہ قیام امن کیلئے تمام سیکورٹی ادارے ملکر کام کررہے ہیں اور انہیں مشترکہ کوششوں کی بدولت دہشتگردی کے واقعات میں کمی آئی ہے،انہوں نے کہا کہ ایک ایسے مرحلے سے گزررہے ہیں جہاں ہر وقت کوئی نہ کوئی تھریٹ موجود رہتا ہے۔