حب : چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہاہے کہ عوام کی فوری اور سستا انصاف فراہم کرنے کیلئے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں مزید عدالتوں کا قیام عمل میں لایاجارہاہے خضدار میں ہائی کورٹ بینچ،بیلہ میں قاضی کورٹ اور اوتھل میں انسدا منشیات کورٹ بنائے جائیں گے کسٹم کے کیسز اب کراچی کے بجا ئے بلوچستان ہائی کورٹ میں حل ہونگے لسبیلہ یونیورسٹی میں لاء کالج کیلئے کوششیں کی جارہی ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جوڈیشل کمپلیکس اوتھل میں لسبیلہ بارایسوسی ایشن سے خطا ب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہاکہ بلوچستان کی عوام کو فوری اور سستاانصاف فراہم کرنے کی حتی المقدور کوششیں کی جارہی ہیں جس کیلئے بلوچستان کے مختلف اضلاع میں مزید عدالتوں کا قیام عمل میں لایاجارہاہے خضدار میں بلوچستان ہائی کورٹ کا بینچ بنایاجائیگاجبکہ بیلہ میں قاضی کورٹ کاقیام بھی عمل میں لایاجائیگااور لسبیلہ کے ضلعی ہیڈکوارٹر اوتھل میں انسداد منشیات کورٹ بھی قائم کیا جائے گاجس سے ان علاقے کے لوگوں کو انصاف کی فراہمی ممکن ہوسکے گی۔
انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے پاکستان کسٹم کے کیسز پہلے کراچی میں چلتے تھے لیکن اب یہ کیسز بلوچستان ہائی کورٹ میں چلیں گے لسبیلہ یونیورسٹی میں لاء کالج قائم کرنے کیلئے کوششیں کی جارہی ہے جس سے بلوچستان کے طلباء کو بے پناہ فائدہ ہوگا بعدازاں لسبیلہ بارایسوسی ایشن کی جانب سے چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جسٹس جمال خان مندوخیل کو لسبیلہ بارکے مسائل سے آگاہ کیا جس پر چیف جسٹس ہائی کورٹ جسٹس جمال خان مندوخیل نے لسبیلہ بارایسوسی ایشن کو درپیش مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرائی انہوں نے لسبیلہ بارایسوسی ایشن کیلئے ایک لاکھ روپے اور کمپیوٹر،ٹی وی،فرنیچراورایئرکنڈیشن دینے کابھی اعلان کیا۔
انہوں نے جوڈیشل کمپلیس اوتھل میں ایک ڈیجیٹل لائبریری قائم کرنے اوروکلاء کو اوتھل اور حب میں پلاٹس دینے کا بھی اعلان کیاجبکہ انہوں نے جوڈیشل کمپلیکس اوتھل کیلئے ایک مالی کی پوسٹ اور ضلع لسبیلہ کیلئے پانچ اسٹینوگرافر کی پوسٹیں دینے کا بھی اعلان کیا۔
اس موقع پر بلوچستان ہائی کورٹ کے جسٹس ہاشم خان کاکڑ،جسٹس کامران خان مندوخیل،جسٹس نعیم اختر افغان،رجسٹرار بلوچستان ہائی کورٹ راشد محمود،انسپلیکشن جج عبدالقیوم لہڑی،سیشن جج لسبیلہ محمد جمشید خان،ایڈیشنل سیشن جج اوتھل ظہور احمد لانگو،مجسٹریٹ اوتھل شاکرعلی بلوچ،قاضی اوتھل نورعلی بازئی،مجسٹریٹ بیلہ منظور احمد لانگو،ایڈیشنل سیشن جج لسبیلہ 1سید محمد ہارون شاہ،ایڈیشنل سیشن جج 2اعجاز احمد لانگوسینئرسول جج لسبیلہ جہانزیب،جوڈیشنل مجسٹریٹ حب1 اقبال خلجی،جوڈیشنل مجسٹریٹ حب 2محمد حنیف بلوچ،جوڈیشنل مجسٹریٹ گڈانی بشیر احمد کاکڑ،سول جج حب روزی خان،ممبر مجلس شوریٰ عبدالنبی،قاضی دریجی عامرشیرانی،ممبرشوریٰ لسبیلہ مفتی عبداللہ،جوڈیشل مجسٹریٹ دریجی ذکریا بلوچ،بلوچستان بارکونسل کے صدر سید باسط شاہ،سیکریٹری PHEمحمد صالح بلوچ،ڈپٹی کمشنر لسبیلہ شبیر احمد مینگل،ایس ایس پی لسبیلہ آغا رمضان علی،ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو لسبیلہ عزت نذیر بلوچ،اسسٹنٹ کمشنر حب کیپٹن (ر) مہراللہ بادینی،اسسٹنٹ کمشنر بیلہ جمیل احمد بلوچ،چیف آفیسر اوتھل محمد خان دودا،سپرنٹینڈنٹ انجینئرپی ایچ ای شریف بنگلزئی،ایکسین پی ایچ ای عمران اکبر،ایس ڈی او پی ایچ ای عرفان کچگی،اے ایس پی حب نوید عالم،ڈی ایس پی وندر جمیل احمد باجوئی اورلسبیلہ بارکونسل کے صدر غلام رسول انگاریہ،جنرل سیکرٹری عبدالواہاب بزنجو،ارشد محمود ایڈوکیٹ اور دیگر موجود تھے۔قبل ازیں چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جسٹس جمال خان مندوخیل جب جوڈیشل کمپلیکس اوتھل پہنچے تو انہیں لسبیلہ پولیس کے چاک وچوبنددستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا بعدازاں انہوں نے جوڈیشل کمپلیکس کے احاطے میں پودا لگایا۔