|

وقتِ اشاعت :   January 9 – 2020

قلات :  جماعت اسلامی کے سربراہ سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک کو سب سے زیادہ نقصان ڈکیٹروں کے وقت میں ہوا یہ ملک جمہوریت کے نام پر بنا ہے ملکی ترقی کے لیئے ضروری ہے کہ یہاں مکمل طور پر جمہوریت ہو بلوچستان کرپٹ لیڈر شپ کی وجہ سے پسماندہ گی کا شکار ہیں۔

منتخب عوامی نمائیندے گاڑیوں اور جائیدوں کے مالک بن گئے مگر یہاں کے عوام کی حالت نہیں بدلی سی پیک بلوچستان میں بن رہی ہے مگر بلوچستان میں کہیں بھی اس کے نشانات دیکھائی نہیں دے رہے ہیں معدنی وسائل سے مالا مال صوبہ افریکہ کے بعد دوسرا غریب ترین خطہ ہے بلوچستان کے عوام زندگی کی تمام بنیادی سہولیات سے محروم ہیں مگر صوبائی حکومت نے 37 ارب روپے وفاق کو واپس کر کے شاہ سے زیادہ شاہ کا وفادر ہونے کا ثبوت دیا ہے۔

محرومیوں کے ختم کرنے کے لیئے منصفانہ حقوق دینے ہو نگے بلوچستان کی عوام جماعت اسلامی پر اعتماد کر کے ہمارے ہاتھوں کو مضبوط کرے ہم بلوچستان کو حقوق دلا کررہیں گے قلات میں بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ اور سوئی گیس کا مسئلہ سینٹ میں اٹھا ؤں گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے قلات میں قبائلی و سیاسی رہنماء اور انجمن تاجران قلات کے صدر میر منیر احمد شاہوانی کے گھر پر تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا تقریب سے انجمن تاجران کے صدر میر منیر احمد شاہوانی بی این پی عوامی کے سینیئر رہنماء حاجی عزیز مغل اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔

اس موقع پر جماعت اسلامی بلوچستان کے امیر مولانا عبدالحق ہاشمی جنرل سیکریٹری ہدایت الرحمان بلوچ ڈپٹی جنرل سیکریٹری مولانا حافظ محمد اسماعیل خالد الرحمان اور دیگر بھی موجود تھے سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ بلوچستان میں تمام سیاسی جماعتوں کا حکومت کرنے کا موقع ملا ہے۔

سائیکل سے سیاست شرورع کرنے واالے آج قیمتی گاڑیوں کوٹھیوں اور جائیدادوں کے مالک بن گئے ہیں مگر نہیں بدلی تو صرف یہا ں کے غریب عوام کی تقدیر نہیں بدلی معدنی وسائل سے مالا مال صوبہ کے عوام کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں افریکہ کے بعد بلوچستان کے باسی غربت میں دوسرے نمبر پر ہیں۔

اگر یہا ں کے معدنی وسائل کو استعمال میں لایا جائے تو بلوچستان دوسرے صوبوں کو قرضہ دسکے گی اور ان کی امداد بھی کرسکے گی اور ان کا فائدہ یہاں کے عوام پر خرچ کیا جائے تو یہاں کے لوگ عرب شیوخ سے بھی زیادہ امیر ہو جائیں گے مگر بد قسمتی سے یہا ں صرف چند لوگ ہی ان مراعات سے فائدہ اٹھا رہے ہیں انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ملک میں تعلیمی ادارے قائم کررہے ہیں بلوچستان کے زلزلہ زدگان کی مدد کی ہیں۔

بلوچستان کے بارہ سو یتیموں کی کفالت کررہی ہے اگر بلوچستان کی عوام چاہتی ہے کہ کہ یہا کرپشن ختم کو اور یہاں کے غریب عوام کو مکمل حقوق دیئے جائے تو جماعت اسلامی میں شامل ہو کر ہمارے ہاتھوں کو مضبوط کریں انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی عوامی کے ساتھ ہر دور میں دھوکہ ہوا ہے حقوق بلوچستان پر ایک فیصد بھی عملدرآمد نہیں کیا گیا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس ملک کو سب سے زیادہ نقصان ڈکٹیروں کی حکومت میں ہوا ہے یہ ملک جمہوریت کے نام پر بنی ہے اور ملکی ترقی کے لیئے ضروری ہے کہ یہاں مکمل طور پر جمہوریت ہوں یہ ہم سب کا ملک ہے ہمیں جمہوریت کے لیئے اپنا کردار ادا کرنا ہو گا