|

وقتِ اشاعت :   January 12 – 2020

کوئٹہ+اندرون بلوچستان :  کوئٹہ، مستونگ، قلات،نوشکی، نوکنڈی، تفتان، تربت تمپ مند سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں بارش اور برفباری سے چھت گرنے سے چھ افرار جاں بحق،کوئٹہ تفتان ریلوئے ٹریک شدید متاثر، کوئٹہ ڑوب شاہراہ کو ٹریفک کیلئے بند کردیا گیا۔

شدید برف باری سے کوڑک ٹاپ اور لکپاس پر ٹریفک کی روانی میں متاثر ہونے سے شہریوں کو مشکلات کاسامنا کرنا پڑا،نوشکی میں پاک افغان سرحد کے قریب زرعی بندات میں سیلابی پانی داخل ہوگیا جس کلی نصیر آباد ڈاک کے گاؤں میں پانی داخل ہونے سے 50 کے قریب کچے مکانات زیرآب آگئے۔ کوئٹہ میں 3.4انچ رود ملازئی میں ایک فٹ تک برفباری ریکارڈندی نالوں میں طغیانی سے اکثر علاقوں میں نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔

ہفتہ کے روز کوئٹہ اور گرونواح میں صبح سویرے مطلع ابر آلود رہنے کے بعدشروع ہونے والے ہلکی برف باری سلسلہ وفقہ وقفہ سے شام تک جاری رہا برف باری سے وادی کی پہاڑوں،گھروں، گاڑیوں کی چھتوں اور سڑکوں کے اطراف و میدانی علاقوں میں سفیدی چھاگئی برف باری کے بعد شام کو شروع ہونے والی بارش کا سلسلہ رات گئے تک جاری رہا شہر اور نواحی علاقوں میں برف باری اور بارش کے بعد سے سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا۔

بار ش سے بلوچستان کے ضلع چمن کے سرحدی علاقے کلی لقمان میں جاری مہنگی کے تقریب کے دوران تہہ خانے کی چھت گرنے سے 6افراد جاں بحق اور 6 افراد زخمی ہوگئے جاں بحق ہونے والوں میں دو خواتین دومرد اور دو بچے شامل ہیں۔چھت گرنے سے جاں بحق اور زخمی ہونے والوں کو سول ہسپتال چمن منتقل کیا گیا جہاں ضابطہ کی کارروائی کے بعد نعشیں ورثاء کے حوالے کردی گئیں اور زخمیوں کو کوئٹہ منتقل کیا گیا۔

چمن شہر وگردونواح میں ہونے والے بارش اوربرفباری سے کوڑک کے پہاڑی سلسلوں نے سفید چادراوڑ لی۔ نوکنڈی میں دوسرے روز بھی بارش سے شہری علاقے جل تھل ہوگئے رہائشی علاقوں میں پانی جمع ہونے سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔ کوئٹہ تفتان ریلوے ٹریک کو بھی نقصان پہنچا ہے۔قلات میں ہفتے کے روز برفباری کا نیاسلسلہ شروع ہوگیا جس سے سردی شدید میں مزید اضافہ ہوگیا دوسری جانب گیس کی عدم فراہمی اور لوڈشیڈنگ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

بلوچستان کے ضلع نوشکی میں پاک افغان سرحد کے قریب زرعی بندات میں سیلابی پانی داخل ہوگیا کلی نصیر آباد ڈاک کے گاؤں میں پانی داخل ہونے سے 50 کے قریب کچے مکانات زیرآب آگئے،ڈپٹی کمشنر کی ہدایت پر لیویز متاثرین میں درجنوں ٹینٹ اور خوراک تقسیم کئے۔ تمپ میں طوفانی بارشیں، ندی نالیوں میں طغیانی، کچھے مکانات منہدم، تربت میں گہرے بادل اور تیز ہوائیں۔

تمپ اور مند میں ہفتے کو تیز ہواؤں کے ساتھ دوپہر سے شروع ہونے والی تیز بارش شام گئے تک جاری رہی جس کے باعث ندی نالوں میں طغیانی کی کیفیت رہی جبکہ مختلف مقامات پر کچھے مکانات اور چار دیواریاں گرنے کے علاوہ بجلی کے پول اکھڑنے کی اطلاع ہے۔نہنگ ندی میں بارشوں کے باعث کافی مقدار میں پانی جمع ہوگیا ہے جس سے علاقے میں سیلابی کیفیت پیدا ہوگئی ہے۔

دوسری جانب تربت میں صبح سے گہرے سیاہ بادل آسمان پر چھائے رہے۔ ہفتے کے روز ہونے والے بارشوں اور برفباری کے بعد کوئٹہ ڑوب شاہراہ کو کان مہترزئی کے مقام پر ٹریفک کیلئے بند کردیا گیا شاہراہ پر برف جم جانے کے باعث حادثات کے رونما ہونے کا خدشہ تھا اسسٹنٹ کمشنر کاریزات نے خانوزئی دلسورا کے مقام پرٹریفک کو روک دیا۔ شدید برف باری کے باعث کوڑک ٹاپ اور لکپاس پر ٹریفک کی روانی میں خلل پڑنے سے شہریوں کو مشکلات کاسامنا کرنا پڑاتاہم انتظامیہ نے بروقت امدادی کارروائیاں شروع کرکے لکپاس کو ٹریفک کیلئے کھول دیا جبکہ کوڑک ٹاپ پرہیوی ٹریفک کو کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کیلئے روک دیا گیا ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق مسلم باغ میں 8.3انچ،قلعہ عبداللہ میں 7.8انچ،زیارت میں 5,5انچ اور قلات میں 1.3انچ برفباری ریکارڈ کی گئی جبکہ جیونی میں 10ملی میٹر،ڑوب میں 2,2،خضدار میں 0.8،تمپ میں 14.1،نوکنڈی میں 5.2،واشک میں 2.9،تربت میں 0.9،بلیدہ میں 1.9،مند میں 18.6،دالبندین میں 1.4،نوشکی میں 2.8،گوادر میں 1.1،پسنی میں 1.3،ڑوب میں 2.2،دکی میں 0.5،سبی میں 0.4،پشین میں 8.7،لورالائی میں 1.4،بارکھان میں 0.2 ملی میٹربارش ریکارڈ کی گئی۔

محکمہ موسمیات کے مطابق آج پشین،قلعہ سیف اللہ،قلعہ عبداللہ،زیارت،قلات اور کوئٹہ میں بارش اور برف باری کا سلسلہ جاری رہنے کاامکان ہے۔