|

وقتِ اشاعت :   January 18 – 2020

دالبندین: بلوچستان نیشنل پارٹی ڈسٹرکٹ چاغی کے سابق جنرل سیکرٹری و مرکزی کونسلر محمد بخش بلوچ بی این پی ڈسٹرکٹ کوئٹہ کے سابق انفارمیشن سیکرٹری اسد سفیر شاہوانی نے اپنے ایک بیان میں لاپتہ بلوچوں کے بازیابی پر مسرت و خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی کے اصولی جدوجہد اور پارٹی قائد سردار اختر جان مینگل کے دانشمندانہ فیصلوں کی بدولت آج سالوں سے لاپتہ بلوچ بازیاب ہوکر اپنے گھروں کو پہنچ رہے ہیں۔

گزشتہ تین دن کے دوران بیس سے زائد لاپتہ افراد بازیاب ہوکر اپنے گھروں میں پہنچیں ہیں جس کا سہرا پارٹی قائد سردار اختر جان مینگل اور پارٹی کے اصولی جدوجہد کو جاتا ہیں کیونکہ پارٹی نے چار ایم این اے کی صورت میں جب وفاقی حکومت کی حمایت کی تو سب سے پہلے وفاقی حکومت کے سامنے چھ نکات رکھے اور وہ چھ نکات پورے بلوچستان کے عوام کے امنگوں کے مطابق تھے اور ان نکات میں سے ایک اہم نکات بلوچستان کے مسنگ پرسن کا تھا کہ گزشتہ کہی سالوں سے بلوچستان کے مختلف علاقوں سے ہزاروں کی تعداد میں لوگ غائب کیے گئے تھے۔

اس دوران مختلف پارٹیوں کو اقتدار اور موقع ملا مگر انہوں نے بلوچستان کے جملہ مسائل اور مسنگ پرسن سے زیادہ اپنے وزارتوں اور مراعات کو ترجیح دی اور اپنے دور میں کوئی بھی لاپتہ افراد کا بات تک کرنے سے کتراتے حتیٰ کہ ان کے دور حکومت میں بلوچستان کے علاقے توتک سے درجنوں مسخ شدہ لاشوں کا اجتماعی قبر بھی برآمد ہوا مگر اقتدار کے پجاریوں نے اقتدار کا مزہ لے کر بلوچ لاپتہ افراد سے بے فکر رہیں۔

اب جب سردار اختر جان کے دو ٹوک موقف کی بدولت لاپتہ افراد بازیاب ہوکر اپنے گھروں میں سالوں بعد خوشیاں لاتے ہیں اور ماوں کے آنکھوں کے آنسو پونچھتے ہیں تو نام نہاد اور شکست خوردہ تانگہ پارٹی کو یہ ہضم نہیں ہورہا ہیں ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ سیاسی اختلاف کو بالائے طاق رکھ کر تمام پارٹی سردار اختر جان مینگل کے اس جرت مندانہ فیصلوں کی تائید کرتے مگر ذاتی بغض اور انا کی وجہ سے صرف تنقید کا ہی سہارا لیا جاتا ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قائد بلوچستان سردار اختر جان مینگل بلوچستان کے لوگوں کے امید کی کرن اور ماوں بہنوں کی عزت و آبرو کا نگہبان ہیں بلوچ عوام کو اپنے محسن کا ہر فیصلہ قبول ہیں کیونکہ محسن کا جو فیصلہ ہوگا وہ بلوچستان کے لوگوں کے بہتر مفاد میں ہوگا انہوں نے کہا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی قومی حقوق کے تحفظ کا ضامن ہیں اور اپنے اصولی موقف پر کاربند رہتے ہوئے حقوق کی سودا بازی نہیں کریں گی