|

وقتِ اشاعت :   January 19 – 2020

خضدار : زیر تعمیر شہید سکندر زہری یونیورسٹی خضدار کی عمارت کو جھالاوان میڈیکل کالج خضدار کو دینے اور یونیورسٹی کا منصوبہ ختم کرنے کی خبروں نے خضدار کے سیاسی،سماجی،عوامی حلقوں سمیت طلباء تنظیموں قلم کاروں دانشوروں وکلاء برادری اور علم دوست حلقوں کو یکجا اور یک زبان کر دیا،شہید سکندر یونیورسٹی کے منصوبے کو ختم کرنا اور اس کی عمارت جھالاوان میڈیکل کالج کے حوالہ کرنا نہ صرف خضدار بلکہ پوری قلات ڈویژن میں علم کی نرسری کو آگ لگانے کی مترادف ہو گا۔

اگر اس منصوبے پر عمل کیا گیا تو خضدار کے سیاسی و سماجی حلقوں،عوام الناس،سول سوسائٹی،طلباء تنظیمیں سخت ردعمل کا مظاہرہ کرے گی شہید سکندر یونیورسٹی خضدار میں جلد کلاسوں کا اجراء کیا جائے۔

اجلاس کے بعد مشترکہ اعلامیہ تفصیلات کے مطابق زیر تعمیر شہید سکندر یونیورسٹی خضدار کے منصوبے کو مبینہ طور پر ختم کر کے اس کی زیر تعمیر بلڈنگ کو جھالاون میڈیکل کالج کے حوالہ کرنے کے خلاف خضدار کے سیاسی جماعتوں،طلباء تنظیموں،سماجی حلقوں،قلم کاروں اور علم دوست شخصیات کا مشترکہ اجلاس منعقد ہوا۔

اجلاس میں گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن کے رہنماوں میر شہباز خان قلندرانی،ناصر کمال،قانون دان مس فوزیہ سکندر ایڈووکیٹ،نیشنل پارٹی کے علی اکبر زہری،بلوچستان عوامی پارٹی کے سکندر ھنینا،سماجی شخصیت میر اورنگ زیب زہری،جمعیت علماء اسلام کے عبدالحفیظ،پاکستان مسلم لیگ (ن) کے منیر احمد قمبرانی اور ڈاکٹر حضور بخش زہری،جھالاوان عوامی پینل کے میر شہزاد خان غلامانی،میر ظفر میروانی،بی ایس او (پچار) کے شکیل احمد بلوچ،ظفر بلوچ،سیف اللہ بلوچ،بی این پی (عوامی) کے ٖڈاکٹر عمران میروانی،صدام بلوچ،بشیر احمد موسیانی،فیض محمد حسنی پی ڈی این کے مرکزی رہنماء کامریڈ شیر احمد قمبرانی،پی ٹی آئی کے فیض اللہ قلندرانی،تنزیل خان قلندرانی،سماجی شخصیات ماما حیدر موسیانی،سرفراز احمد لہڑی،نوید احمد موسیانی،زمیندار ایکشن کمیٹی کے عبدالوہاب غلامانی،مزدور اتحاد کے چیئرمین عبدالحمید کھیازئی سمیت دیگر نے شرکت کی۔

اجلاس میں شہید سکندر یونیورسٹی کے منصوبے کو ختم کرنے اور زیر تعمیر بلڈنگ کو مبینہ طور پر جھالاوان میڈیکل کالج کو دینے پر غور کرتے ہوئے اس پر شدید غم و غصہ کا اظہار کیا گیا اجلاس میں شریک ممبران نے شہید سکندر یونیورسٹی منصوبے کو ختم کرنے کی مبینہ کوششوں کو علم دشمنی سے تعبیر دیتے ہوئے کہا گیا کہ اس منصوبوں کا تعلق ہماری نوجوانوں کے تعلیمی مستقبل سے ہیں۔

علم و شعور پھیلانے کے لئے بننے والی اس منصوبے کی تعمیر کو منسوخ کرنا یا زیر تعمیر بلڈنگ کو جھالاوان میڈیکل کالج کے حوالے کرنا علم دشمنی اور تعلیم کی نرسری کو آگ لگادینے کے مترادف ہیں ہماری ایک نسل کو حالات نے ہم سے چھین لیا جبکہ دوسری نسل جو تعلیم حاصل کر رہی ہے ان کی مستقبل کو تباہ کرنے کے لئے منظور و زیر تکمیل تعلیمی ادارے کے منصوبے کو ختم کیا جا رہا ہے یا اس متعلق سوچا جا رہا ہے۔

اجلاس میں صوبائی حکومت کو خبردار کرتے ہوئے کہا گیا کہ اس منصوبے کا تعلق ہماری مستقبل کے نوجوانوں کی مستقبل سے ہے اس منصوبے کی تکمیل میں رکاوٹ بننے والی ہر عمل کے خلاف ہم سب ملکر شدید رد عمل کا مظاہرہ کرئینگے اجلاس میں یہ کہا گیا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان کا تعلق بھی اسی ڈویژن سے ہے ہمیں امید ہے کہ وہ اس منصوبے کے خلاف ہونیو الے مبینہ سازشوں کے خلاف رکاوٹ بنکر اس منصوبے کا دفاع کرئینگے۔

اجلاس میں خضدار سے منتخب ہونے والے اراکین اسمبلی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا گیا کہ وہ اس مسئلے پر آواز بلند کرکے منتخب ہونے کا حق ادا کریں خضدار سے تعلق رکھنے والے سیاسی شخصیات سابق عوامی نمائندوں سے بھی اپیل کی گئی کہ وہ بھی اس منصوبے کی دفاع کے لئے اپنی اثر رسوخ استعمال کریں اجلاس میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ اگر اس منصوبے کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی تو نہ صرف انصاف کے لئے عدالتوں کا دروازہ کھٹکھٹایا جائے گا بلکہ احتجاج کے تمام قانونی طریقوں پر عمل کر کے شہید سکندر زہری یونیورسٹی کا دفاع کیا جائے گا اور وقتاً فوقتاً اس منصوبے کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے اسی طر ح اجلاسوں کا انعقاد کیا جائے گا۔