کراچی : اے پی این ایس کی بلوچستان کمیٹی نے وفاقی حکومت کی طرف سے اشتہارات کی مرکزیت پر مبنی پالیسی کے نفاذ کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے باعث بلوچستان کے اخبارات شدید مالی بحران اور بقاء کے مسائل سے دوچار ہو گئے ہیں۔
چیئرمین بلوچستان کمیٹی وسیم احمد نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پسماندہ صوبہ بلوچستان کے اخبارات پہلے ہی مالی زبوں حالی کا شکار ہیں اور جب سے اس پالیسی کا نفاذ ہوا ہے بلوچستان کے اخبارات کو وفاقی حکومت کے اشتہارات کا اجراء عملاً ختم ہوگیا ہے۔ حال ہی میں وزیر اعظم سیکرٹریٹ کی طرف سے دوبارہ مرکزیت پر مبنی پالیسی جاری کی گئی ہے جس میں ہدایت کی گئی ہے کہ وفاقی حکومت کے تمام اشتہارات پی آئی ڈی کے ذریعے جاری کیئے جائیں۔
مزید براں اشتہار جاری کرنے والے تمام محکموں اور اداروں کو اپنی ضروریات کے مطابق میڈیا کا تعین کرنے کے حق کی نفی کردی گئی ہے۔جب کہ علاقائی اخبارات کیلئے مختص کوٹہ پر عمل درآمد بھی ختم کردیا گیا ہے بلوچستان کمیٹی کے چیئرمین نے کہا ہے کہ اس پالیسی سے محکموں کو اپنے طور پر منتخب کردہ میڈیا کے ذریعے ابلاغ کی آزادی کی نفی ہوگی بلوچستان کے اخبارات میڈیا کی آزادی اظہار کو حکومت کے تابع کرنے کی ہر کوشش کو یکسر مسترد کرتے ہیں۔
کیونکہ اس پالیسی کو میڈیا کوکچلنے کے ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔بلوچستان کمیٹی نے وزیر اعظم سے درخواست کی ہے کہ اس پالیسی کے نفاذ کو معطل کیا جائے اور گزشتہ پالیسی کو بحال کیا جائے۔پی آئی ڈی کو ہدایت کی جائے کہ بلوچستان کے اخبارات کو وفاقی حکومت کے اشتہارات میں سے جائز حصہ کا اجراء یقینی بنایا جائے۔