اوستہ محمد : وفاقی وزیر نجکاری میاں محمد سومرو نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت عوام کے مسائل کو حل کر نے کے لئے کوشاں ہیں پی ٹی آئی حکومت اپنی اتحادیوں سے ملکر ملک کو ترقی کی طرف گامزن کریگی سی پیک منصوبے سے بلو چستان ترقی اور خوشحالی کی طر ف بڑے گی ملک میں مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے لئے حکومت اقدامات کر رہی ہے گوادر کو مالکانہ حقوق دئیے جارہے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار درگاہ سید حق باہو میں پیر بولان مہران خالد سلطان سکندرسلطان کی جانب سے دی گئی ظہرانہ کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہو ئے کیا اس موقع پر بلو چستان عوامی پارٹی کے مر کز ی آگنائزز میر جان محمد خان جمالی صوبائی وزیر میر عمر خان جمالی میر عطا ء اللہ خان بلیدی میر حیدر خان جمالی میر عبد الخالق خان جمالی میر غلام مصطفی خان رند میر اصغر خان پہنور سید مہتاب شاہ میر نثار خان رند میر مٹھل خان عمرانی محمد زمان خان عمرانی میر حسن خان جمالی میر مظفر خان جمالی کے علاو ہ کثرالتعداد میں سندھ اور بلو چستان کے متعبرین شریک تھے۔
وفاقی وزیر میاں محمد سومرو نے کہا کہ موجو دہ وفاقی حکومت ملک میں عوام کی بہتر خدمت کر رہی ہیں حکو مت کے اتحادیوں میں ناراضگی نہیں ہو تے لیکن گلہ شکواہ ہوتے رہتے ہیں پی ٹی آئی حکومت ملک کو ترقی وخوشحالی کی طرف دن رات محنت کر رہی ہے حکومت اپنی مدت پوری کر یگی زیاد مسائل ہو نے کی وجہ سے حکو مت ان مسائل کو حل کر نے کی بھر پور کو شش کر رہی ہے ملک وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں ترقی کی طرف رواں دواں ہیں۔
مہنگائی سابق حکومتوں کی غلط پالیسوں کی وجہ سے بڑا ہے پی ٹی آئی حکومت کی کو شش ہے کہ عوام کو در پیش مسائل ان کے دیلیز پر حل ہوں گوادر کے عوام کو مالکانہ حقوق دیئے جارہے ہیں بلو چستان کو سی پیک کے ذریعے ترقی وخوشحالی کے لئے صوبائی حکو مت سے مل کر گامزن کر یں گے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ حکومت اور اتحادیوں میں کوئی ختلافات نہیں ہم سب مل کر پاکستان کے عوام کو خوشحال بنائے گے۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر پاکستان کا دل ہے ہماری حکومت کی کو شش ہے کہ کشمیری لوگوں پر ہو نے والے ظلم کو روکے بھارت اپنا ہٹ دھرمی چھوڑ کر کشمیر یوں کو آزادی دی جائے میں پیر خالد سلطان پیر سکندر سلطان کا شکریہ ادا کر تا ہوں کہ انہوں نے مجھے عزت بخشی ہیں اس موقع پر پیر بولان مہران خالد سلطان اور سکندر سلطان نے وفاقی وزیر میاں محمد سومرو اور ان کے ساتھ آنے والے سندھ و بلو چستان کے تمام معززین اور معتبرین کا شکریہ ادا کر تاہوں کہ وہ میر ظہرانہ میں شریک ہوئے۔