|

وقتِ اشاعت :   January 24 – 2020

کوئٹہ :  وزیراعظم کی معاون خصوصی اطلاعات و نشریات ڈاکٹرفردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کااب تک کرپشن کے حوالے سے کوئی سکینڈل سامنے نہیں آیا،کرپشن زدہ نظام اورکرپشن سے فائدہ اٹھانے والے دونوں کو شکست دیں گے۔

بلوچستان کو مسائل سے نکالنے کیلئے صوبے میں اتحادی حکومت کیساتھ کھڑے ہیں،صوبے کی ترقی کے مخالفین کو منہ کی کھاناپڑیگی، صوبے میں گیس اور تیل کے شعبوں کے مسائل کے حل کے حوالے سے مطالبات تسلیم کرلئے گئے ہیں، وزیراعظم ملک کے آزاداورخودمختارقومی بیانے کواجاگرکررہے ہیں ڈیووس کے دورہ کے موقع عالمی سطح پر وزیراعظم نے اپنے اس بیانیے کودہرایاہے کہ پاکستان کسی اورکیلئے اپنے مفاد پرکمپرومائیزنہیں کریگا انکی سبز پاسپورٹ کی عزت اوروقاربڑھانے کیلئے کوششیں بارآورثابت ہورہی ہیں۔

بلوچستان میں سی پیک کے منصوبوں کی تکمیل کیلئے پرعزم ہیں، افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کاگوادر سے آغاز ہوچکاہے،گوادرمیں چالیس ملین ڈالر کے منصوبے شروع کئے گئے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر ڈپٹی اسپیکر بلوچستان اسمبلی سرداربابر خان موسیٰ خیل،ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی،،پاکستان فیڈرل یونین آف جنرنلسٹس کے صدر شہزادہ ذوالفقار احمد زئی، کوئٹہ پریس کلب کے صدر رضاء الرحمن، پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی سیکرٹری اطلاعات محمد آصف ترین،ڈائریکٹر پی آئی ڈی عبدالمنان، ڈائریکٹر محکمہ تعلقات عامہ شہزادہ فرحت احمد زئی ودیگر بھی موجود تھے۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ونشریات ڈاکٹر فرودس عاشق اعوان نے کہا کہ وفاقی حکومت موسمی آفت میں جا ں بحق ہونے والے 20 افراد کے لئے فی کس 5لاکھ زخمیوں کو 50ہزار روپے دے گی اور مکمل طور پر متاثر ہونے والے 173گھر وں کی مرمت کیلئے 50ہزار روپے فی گھر دیئے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ حالیہ بارشوں اور برفباری میں متاثر ہونے والے انفراسٹرکچر کی بحالی کے لئے صوبائی اور وفاقی حکومتیں ملکر 1.5ارب روپے پی ایس ڈی پی کی شکل میں اور وفاقی حکومت صوبائی حکومت کو مشنری کی مد میں فراہم کریگی،صوبے کو ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لئے 10جرنیرٹر فراہم کئے جائیں گے، ہلال احمر نے صوبے میں ریلیف کے لئے کام کیا انہیں بھی ضروریات کے مطابق معاونت فراہم کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم اے کو وفاقی حکومت بہتر بنانے کے لئے اقدامات کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے صحافیوں نے اپنے خون سے امن کی شمع روشن کرکے اپنی قربانیوں سے بلوچستان کا امن بحال کیا افواج پاکستان، پولیس، عوام سمیت تمام حکومتی اور سیکورٹی اداروں نے یکجا ہوکر پاکستان کے مخالفین کو منہ توڑ جواب دیا اور امن کادیا جلایا، توقع ہے کہ اسی جذبہ حب الوطنی سے آگے بڑھتے ہوئے بلوچستان پاکستان کے دیگر ترقیاتی یافتہ علاقوں میں شامل ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کو پاکستان کے دیگر ترقی یافتہ علاقوں کے برابر لانا وزیراعظم عمران خان کا وژن ہے، وزیراعظم بلوچستان کی ترقی کو پاکستان کی ترقی کیلئے لازم و ملزوم سمجھتے ہیں،72سال کے احساس محرومی کو 15ماہ میں ختم نہیں کر سکتے پانچ سال کے بعد بلوچستان پاکستان کی ترقی کا اسٹریٹجک پارٹنر بنے گاصوبے کو پر امن بنائیں گے ماضی کی ناانصافیوں کو ختم کرتے ہوئے صوبے کو احساس محرومی سے نکالنے کیلئے اسکے زخموں پرمرہم رکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان اور پی ٹی آئی کی ٹیم بلوچستان کو مسائل سے نکالنے کے لئے جام کمال خان کی قیادت میں اتحادی حکومت کیساتھ ملکرنہ صرف جدوجہد کررہی ہے بلکہ پوری قوت کیساتھ اپنی اس اتحادی حکومت کے پیچھے کھڑے ہیں، وفاق اپنی اس اکائی کو ہر ممکنہ سہولت کاری فراہم کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان قدرتی وسائل سے مالامال صوبے ہے جسے سی پیک سے جوڑ کر وفاقی حکومت صوبے کی ترقی کے لئے اقدامات کر رہی ہے گوادر پورٹ کو افغان ٹرانزٹ ٹریڈ سے منسلک کردیا گیا ہے اس سلسلے میں پہلا جہاز گوادر میں لنگر انداز ہوا ہے، اس اقدام سے صوبے میں روزگار کے مواقع پیدا ہونگے۔

انہوں نے کہا کہ وفاق کا مقصد بلوچستان کو قومی سطح پر سیاسی قوت کے طور پر سامنے لانا ہے اور صوبے کی صلاحیتوں کو پاکستان کے بہترین مفاد میں استعمال کرتے ہوئے پاکستان کو طاقتور بنانے کے لئے استعمال کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ گوادر میں 740ملین ڈالر کی لاگت سے ٹیچنگ ہسپتال، نرسنگ اسکول، ووکیشنل ٹریننگ سینٹر کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے، گوادر میں پاکستان کا تیسرا بڑا ایئر پورٹ بنایا جارہا ہے۔

وزیراعظم نے اپنے دورے کے موقع پر 64ارب روپے سے صوبے میں سڑکوں کا جال بچھانے کے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا تھا جن پر اب کام شروع ہونے والا ہے،17ارب روپے کی لاگت سے مکران میں ٹرانسمشن لائن بچھانے،23ارب کی لاگت سے نیو گوادر انٹرنیشنل ایئر پورٹ، ہسپتال،ووکیشنل ادارہ کی بنیادیں رکھ دی گئیں ہیں ان منصوبوں کی تکمیل سے بلوچستان کے نوجوانوں کو روزگار کے ساتھ ساتھ استعداد کار بڑھانے کے لئے بھی مواقع ملیں گے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں معاشی سرگرمیوں کا فروغ سرمایہ کاری کو تحفظ دینااور صوبے کے قدرتی وسائل کو جدید ٹیکنالوجی اور دور حاضر کے بہترین تقاضوں سے مطابقت رکھتے ہوئے دریافت کرنے کے لئے حکومت مائنز منرل، انفراسٹرکچر، معیاری تعلیم یا صحت کی سہولیات، تیل اور گیس کے ذخائرہ،گوادر کے تما م منصوبوں میں وفاق بلوچستان کے لئے سہولیات فراہم کرنے کیلئے کوشاں ہے، انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان کو مزید مضبوط بنانا چاہتی ہے تاکہ خطے کے اندر جو تیز رفتار تبدیلیاں ہورہی ہیں اسکا مقابلہ کیا جاسکے اور ہندوستان اور دیگر ہمسایہ ممالک جو بلوچستان کو غیر مستحکم کرنے کے لئے مختلف حربے آزما رہے ہے انہیں منہ کی کھانی پڑے اور بلوچستان کی ترقی کا پہیہ تیز رفتاری سے چلے اور صوبے کے لوگوں کا احساس محرومی ختم ہواور یہ صوبہ دیگر صوبوں کی طرح ترقی کرے۔

انہوں نے کہا کہ ہنر مند پاکستان اورکامیاب نوجوان منصوبہ وزیراعظم کا نوجوانوں کو بااختیار بنانے کا اہم منصوبہ ہے بلوچستان کے نوجوان کے لئے یہ منصوبہ گیم چینجر ہے، صوبے کے نوجوانوں کو معاشی طور پر مضبوط کرنا چاہتے ہیں بہت جلدمنصوبے کو باقاعدہ شروع کیا جائیگا۔

انہوں نے کہا کہ صوبے میں گیس کے مسائل حل کرنے کے لئے گیس پریشر کو 10فیصد بڑھا دیا گیا ہے، ایل پی جی کا کوٹہ 20فیصد بڑھا یا گیا ہے پی ایس او نے کیروسین آئل کا کوٹہ 80ہزار لیٹر سے بڑھا کر 1لاکھ لیٹر کردیا ہے،توانائی کے مسائل کے حل کے حوالے سے وفاقی وزیر عمر ایوب جلد ہی بریفنگ دینگے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے بین الاقوامی اقتصادی فورم میں شرکت کے دوران مختلف لیڈرز سے ملاقاتوں میں پاکستان کے عوام کی خواہشات کے مطابق پاکستان کا آزاد اور خود مختار قومی بیانیہ اجاگر کیا ہے اور عالمی سطح پر بہت موثر انداز سے اس بیانیہ کو دہرایا ہے کہ پاکستان خطے میں ہونے والی جنگ میں حصہ دار نہیں بنے گا، پاکستان کسی اور کے مفاد کے لئے اپنے قومی مفادپر سمجھوتہ نہیں کریگاوزیراعظم عوام کی خواہشات کی تعبیر بن کر سبز پاسپورٹ کی عزت،تقدس اور وقار کو بڑھانے کے وعدے کو پورا کرر ہے ہیں آج پاکستان کی قیادت کو دنیا بھر میں پذیرائی مل رہی ہے۔

دنیا کی قیادت پاکستان کے وزیراعظم سے ملنے کی خواہا ں ہے جسکی وجہ سے وزیراعظم کا ڈیووس میں مصروف ترین شیڈیول رہا ہے،وزیراعظم سب سے کم خرچے پر فورم میں شرکت کے لئے گئے کیونکہ وہ وسائل کو عوام کی امانت سمجھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ کی واحد حکومت ہے جس کا کوئی اسکینڈل یا کرپشن سامنے نہیں آئی البتہ کرپشن کے خلاف جہاد آسان عمل نہیں ہے 72سال سے ملک کی جڑوں میں شامل اس گندکو صاف کرنے کے لئے 15مہینے نا کافی ہیں یہ مسلسل عمل ہے ہم کرپشن زدہ نظام اور کرپشن سے فائدہ حاصل کرنے والوں کو شکست دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں قدرتی آفات میں قیمتی جانیں ضائع ہوئیں، لوگوں کے گھر گرے۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ پریس کلب میں انفارمیشن سینٹربنایا جائیگا، سولر سسٹم نصب، صحت کارڈ کی فراہمی اورصحافیوں کی رہائشی کالونی میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جائیگا صحافی کالونی کے پہلے بلاک کو شہداء صحافت بلوچستان کے لئے مختص کیا جائیگا، انہوں نے کہا پی ٹی وی، ریڈیوپاکستان، پی آئی ڈی، اے پی پی صوبائی حکومت کے ساتھ ملکر عوام کو ریلیف دینے کی کوششوں کو اجاگر کرنے کی کوشش کریں گے۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے حکومت بلوچستان کے ترجما ن لیاقت شاہوانی نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف اور بلوچستان عوامی پارٹی اتحادی جماعتیں ہیں وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلیٰ جام کمال خان ملک اور بلوچستان کی ترقی کے حوالے سے ایک ہی نظریہ رکھتے ہیں دونوں کا وژن اداروں کی مضبوطی، دیر پا ترقی اور گڈگورننس ہے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت میں بلوچستان کو پی ایس ڈی پی سے ملنے والا 13فیصد حصہ اب 20فیصد کردیا گیا ہے۔

بلوچستان کی شاہراہوں کو دو رویہ کرنے کی اسٹڈی تکمیل کے قریب ہے وفاقی حکومت شاہراہوں کو دو ریہ کرنے کے عمل کو تیز تر کرے، انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے گڈ گوننس کی اعلیٰ مثال قائم کرتے ہوئے 50سالہ ریکارڈ بہتر طرز حکمرانی کیا ہے جس سے صوبے میں واضح بہتری آرہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حالیہ بارشوں اور برفباری سے 30 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے اس دوران بلوچستان حکومت اور متعلقہ محکموں نے پورے بلوچستان جو رقبہ کے اعتبار سے نصف پاکستان ہے میں بند راستے تین دن کے اندر بحال کئے ہیں۔ متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں بھی جاری ہیں۔