خضدار : نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما سابق صوبائی وزیر سردار محمد اسلم بزنجو نے کہا ہے کسی بھی قوم کی ترقی میں تعلیم کا عنصر بنیادی اور کلیدی کردار ادا کرتا ہے تعلیم سے لابلد قومیں شعور و آگہی سے محروم ہوکر پسماندگی کا شکار ہوتی ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے بات چیت کے دوران کیا۔
سردار محمد اسلم بزنجو کا کہنا تھا کہ سابق دور حکومت نے صوبے سے تعلیمی پسماندگی کے خاتمے کے لیئے نہ صرف اعلی تعلیمی اداروں کے قیام کو ممکن بنیا بلکہ وسیع ترعوامی مفاد کے دیگر شعبوں پر بھی خصوصی توجہ دی اسی طرح بلوچستان میں اعلی تعلیمی اداروں کے قیام کو عمل میں لایا تاکہ صوبے کے نوجوان اپنے اپنے علاقوں میں اعلی تعلیم حاصل کرکے تعلیمی اعتبار سے دوسرے صوبوں کے برابر آسکیں اور ملک و قوم کی خدمت کرسکیں لیکن ہمیں افسوس سے یہ کہنا پڑتا ہے کہ ہمیں ترقی کی بجائے تنزلی کی جانب دھکیلا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے عوام کو مختلف شعبوں میں ریلیف دینے کے بجائے سابق حکومت کی دی ہوئی خالصتا عوامی مفاد کی اسکیموں کو ختم کرنے پر تلی ہوئی ہے جسکی واضح مثال شہید سکندر یونیورسٹی خضدار ہے انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی تعلیم کش پالیسی سے نہ صرف یہاں کے غریب اور مستحق طلبا کو اعلی تعلیم کے حصول کے دروازے بند ہونگے بلکہ محرومیوں اور مایوسیوں میں مزید اضافہ ہوگا بلکہ نوجوانوں میں ایک اضطرابی کیفیت پیدا ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ شہید سکندر یونیورسٹی خضدار کے لیئے سابق دور حکومت شہید سکندر یونیورسٹی خضدار اور جھالاوان میڈیکل کالج کے لیئے خطیر رقم منظور کروائی تاکہ آنے والی حکومت کو کوئی دشواری نہ ہو مگر موجودہ حکومت تعلیم دشمنی کی پالیسی پر اتر کرسکندر یونیورسٹی کو ختم کرنا چاہتی ہے جو کہ کسی بھی مکتبہ فکر کے لوگ اور نیشنل پارٹی کو کسی صورت قبول نہیں ہوگی شہید سکندر یونیورسٹی اور میڈیکل کالج دو الگ الگ منصوبے ہیں۔
حکومت بالخصوص جام کمال خان کو بتانا چاہتے ہیں کہ تعلیم دشمنی کو ترک کرکے عوام کو تعلیم جیسی زیور سے آراستہ کرنا ہے سردار اسلم بزنجو نے کہا ہے کہ ہم اپنی نوجوان نسل کو ترقی کی جانب گامزن کروانا چاہتے ہیں اور اگر کسی نے ہمیں زوال کی جانب دھکیلنے کی کوشش کی تو اس کے اس عمل کا بھر طریقے سے مقابلہ کرینگے۔
سابق صوبائی وزیر نے کہا کہ نیشنل پارٹی صوبائی حکومت کی تعلیم اور ترقی کی سوچ پرماتم کنندہ ہے اس حوالے سے اگر صوبائی حکومت اگر اپنی ہٹ دھرمی پر قائم رہی تو نیشنل پارٹی اعلی سطحی مشاورت کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل ترتیب دیگی۔