کوئٹہ : بلوچستان کابینہ میں توسیع، سردار یار محمد رند اور مٹھا خان کاکڑ نے وزیر کے عہدئے کا حلف اٹھالیا،گورنر بلوچستان نے کابینہ میں شامل ہونے والے وزرا سے حلف لیا،نئے وزرا کی حلف برداری کی پروقارتقریب جمعرات کو گورنر ہاوس میں ہوئی۔
تقریب میں وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان، ڈپٹی اسپیکر بلوچستان اسمبلی سردار بابر خان موسیٰ خیل، صوبائی وزرا سردار عبدالرحمٰن کھیتران، ظہور بلیدی، میر سلیم کھوسہ، میر ضیا لانگو، نور محمد دومڑ، رکن بلوچستان اسمبلی قادر علی نائل، سردار زادہ سردار خان رند، سابق صوبائی وزیر میر عامر رند، تحریک انصاف و دیگر سیاسی جماعتون کے رہنماوں اور اعلیٰ سرکاری حکام نے تقریب میں شرکت کی۔تقریب میں پاکستان تحریک انصاف کے بلوچستان اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر سردار یار محمد رند اور بلوچستان عوامی پارٹی کے مٹھا خان کاکڑ نے صوبائی وزیر کے عہدئے کا حلف لیا۔جس کے بعد صوبائی کابینہ میں وزرا کی تعدا د12 جبکہ مشیروں کی تعداد 4 ہوگئی ہے۔
دریں اثناء بلوچستان اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر و صوبائی وزیر سردار یار محمد رند نے کہا ہے کہ موجودہ اسمبلی میں جام کمال خان بہترین انتخاب ہیں ان کی حمایت کرتے رہیں گے تعلیم کے شعبہ میں بہتری پاکستان تحریک انصاف، بلوچستان عوامی پارٹی، میری اور وزیراعلیٰ بلوچستان کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو صوبائی وزیر کا حلف اٹھا نے کے بعد گورنر ہاوس میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ وفاق اور صوبے میں حکومت کے قیام کے پہلے دن سے بلوچستان عوامی پارٹی کیساتھ ہیں اور اس سے مکمل تعاون کیا ہے تاہم اس دوران صوبائی حکومت میں تحریک انصاف کو نمائندگی سے متعلق مسائل درپیش رہے مگر ہر موقع پر جام کمال خان کا ساتھ دیا اور اب بھی سمجھتے ہیں کہ موجودہ اسمبلی میں جام کمال خان بہترین انتخاب ہیں ان کی حمایت کرتے رہیں گے۔
جام کمال خان وزیر اعلیٰ ہیں انہیں مخلوط حکومت، اپنی پارٹی اور دوستوں کو چلانا ہے تحریک انصاف صوبے اور عوام کے مفاد میں جو بہتر قدم ہوگا اس میں جام کمال کیساتھ کھڑے ہونگے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ جہاں تک وزارت تعلیم کا قلمدان سونپے جانے کی بات ہے اس سے متعلق مجھے علم نہیں اس کا وزیراعلیٰ فیصلہ کریں گے، اگر مجھے وزارت تعلیم کا قلمدان دیا جاتا ہے تو تبدیلی لاکر دکھاؤں گا۔ وزیراعلیٰ کا سپورٹ رہا تو ایک سال کے دوران محکمہ تعلیم میں ایسی تبدیلی لائیں گے جسے دنیا دیکھی گی۔