خضدار: کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ پر ٹریفک کا المناک حادثہ،آئیل ٹینکر اور کار میں تصادم تین بھائی بہنوں سمیت چار جاں بحق ولد زخمی،نعشوں اور زخمیوں کو ٹیچنگ ہسپتال خضدار منتقل کر دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق ہفتہ کے دوپہر کو تحصیل وڈھ کے علاقہ چشمہ مراد خان کے مقام پر کوئٹہ سے کراچی جانے والی ٹو ڈی کار اور مخالف سمیت سے آنے والی آئیل ٹینکر کے درمیان خوفناک تصادم ہوا جس کے نتیجے میں تین بھائی بہنوں انعام اللہ ولد حیات اللہ،اسمہ بی بی بنت حیات اللہ،سمیرہ بی بی بنت حیات اللہ اقوام پشین ساکنان پشین کار ڈرائیور فدا محمد ولد غلام محمد زخمی ہو گئے جبکہ جاں بحق ہونے والے بھائی بہنوں کا والد حیات اللہ زخمی ہو گیا۔
جاں بحق و زخمیوں کو قلات اسکاوٹس،ریسکیو 1122 کی گاڈیوں کو ٹیچنگ ہسپتال خضدار منتقل کر دیا گیا ضروری کاروائی کے بعد نعشوں کو ورثاء کے حوالے کر دیا گیا جبکہ زخمی حیات اللہ کو طبی امداد پہنچانے کے بعد مزید اعلاج کے لئے کوئٹہ ریفر کر دیا گیا واضح رہے کہ کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ سنگل ہونے اور دوسری جانب ضلع سوراب سے لیکر ضلع لسبیلہ کے تحصیل بیلہ تک موٹروے پولیس تعینات نہیں جس کا ڈرائیور بھر پور فائدہ اٹھا کر تیز رفتاری کرتے ہیں جو ٹریفک حادثات کا سبب بن جاتے ہیں۔
عوامی حلقوں نے وزیر اعلیٰ بلوچستان سے اپیل کی ہے کہ اس سیکشن میں موٹروے پولیس کی تعیناتی کے لئے فوری اقدامات اٹھائے جائیں جبکہ وفاقی حکومت کو پابند کیا جائے کہ کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ کو ڈبل کرنے کے لئے عملی اقدامات کا آغاز کیا جائے۔