کراچی : کونسل آف پاکستان نیوزپیپرایڈیٹرز (سی پی این ای) نے کہا ہے کہ مختلف حکومتی ادوار میں محض چند بڑے میڈیا گروپس کو نوازا جاتا رہا ہے جبکہ مقامی و علاقائی اخبارات کومکمل طور پر نظرانداز کیا گیا۔
اشتہاراتی پالیسی اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے طے کی جائے اور اس سے میڈیا انڈسٹری کے فروغ میں مدد ملنی چاہیے نہ کہ اس کی وجہ سے وہ مزید سکڑ جائے۔ان خیالات کا اظہار سی پی این ای کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر جبار خٹک نے گزشتہ روز سی پی این ای سیکریٹریٹ میں پرنسپل انفارمیشن آفیسر (پی آئی او) محمد طاہر حسن کے ساتھ منعقدہ اجلاس کے دوران کیا۔
اس دوران سی پی این ای اراکین نے وفاقی حکومت کی اشتہاراتی پالیسی کے حوالے سے اپنے تحفظات بھی بیان کیے اور مطالبہ کیا کہ حکومت میڈیا انڈسٹری کوخاطر خواہ سہارادے۔ سی پی این ای عہدیداران اور مدیران سے گفتگو کرتے ہوئے پرنسپل انفارمیشن آفیسر (پی آئی او) محمد طاہر حسن نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کی نئی ایڈورٹائزنگ پالیسی پر مؤثر عملدرآمد کے لیے اوورسائٹ اینڈ امپلی منٹیشن کمیٹی (او آئی سی) بنانے کی تجویز ہے۔
اخبارات کواشتہاراتی ایجنسیوں کے بجائے اشتہارات کی 85 فیصد براہ راست ادائیگی نیزسوشل اور ڈیجیٹل میڈیا کو بھی اشتہارات میں شامل کرنے پر غور کر رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پرنٹ، الیکٹرونک، سوشل اور ڈیجیٹل میڈیا کے لیے اشتہارات کی پالیسی تکمیل کے آخری مراحل ہے جس پر اب سی پی این ای سمیت دیگر اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی جارہی ہے۔ سی پی این ای کو بھی مسودہ دے دیاگیا ہے جس پر وہ اپنی تجاویز بھیجے۔ انہوں نے کہا کہ یہ نئی اشتہاراتی پالیسی ابلاغ عامہ کے تمام ذرائع بشمول نیوز، انٹرٹینمنٹ، ایجوکیشن، ڈیٹا اور پروموشنل پیغامات کا احاطہ کرے گی۔
اس کا مقصد حکومت کی جانب سے عوامی مفادمیں کیے جانے والے کام اور خدمات کے بارے میں ان تک اشتہارات کے ذریعے معلومات اور آگاہی پہنچانا ہے۔ محمد طاہر حسن نے بتایا کہ اس پالیسی پر مؤثر عملدرآمد کے لیے ان کی سربراہی میں چھ رکنی اوورسائٹ اینڈ امپلی مینٹیشن کمیٹی بنائی جائے گی جس میں تمام متعلقہ شعبوں کے سربراہان بھی شامل ہوں گے۔
انہوں نے بتایا کہ اس نئی پالیسی میں سوشل اور ڈیجیٹل میڈیا کو بھی شامل کیا گیا ہے تاکہ ذرائع ابلاغ کے ذریعے عوام کو خاطرخواہ آگاہی پہنچائی جا سکے۔ پرنسپل انفارمیشن آفیسر نے کہا کہ سی پی این ای اس مسودے پرجلد اپنی تجاویز بھیجیں تاکہ اس پالیسی کوحتمی شکل دی جا سکے۔ قبل ازیں سی پی این ای سیکریٹریٹ پہنچنے پر سی پی این ای کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر جبار خٹک اور دیگر عہدیداران نے ان کا استقبال کیا۔
ڈپٹی سیکریٹری جنرل عامر محمود نے نظامت کے فرائض انجام دئیے۔ اس موقع پر سی پی این ای کے سابق سیکریٹری جنرل اعجاز الحق، حامد حسین عابدی، غلام نبی چانڈیو، عبدالرحمان منگریو، انور ساجدی، طاہر نجمی، مظفر اعجاز، عارف بلوچ، شاہین قریشی، مقصود یوسفی،محمد طاہر،عبدالخالق علی، عثمان عرب ساٹی، بشیر احمد،فقیر منٹھار منگریو، سلمان قریشی، رضا شاہ، محمد عرفان،کاشف حسین، رفاقت، افضل وارثی، عامر راٹھور، خوشی محمد، صحبت بریڑو، ناصر خٹک، قاضی آصف، عامر خٹک، اسد ممتاز، عاطف شیخ، مدثر عالم اور دیگر مدیران کی بڑی تعداد موجود تھی۔ پروگرام کے اختتام پر پی آئی او محمد طاہر حسن کو سندھی اجرک پہنائی گئی۔