|

وقتِ اشاعت :   January 29 – 2020

کوئٹہ : صوبائی وزیر تعلیم سردار یار محمد رندنے کہا ہے کہ ہم اقتدار کیلئے نہیں آئندہ نسلوں کی خدمت کیلئے آئے ہیں،بلوچستان میں تعلیم کے شعبے میں بہت کچھ کرنے کی گنجائش ہے،یقین دلا تا ہوں کہ بلوچستان میں نظا م تعلیم کی بہتری کے لئے تما تر دستیاب وسائل بروئے کا ر لا ئے جا ئیں گے۔

قوموں کا مستقبل تعلیم سے وابستہ ہواکرتا ہے،ہر بچے کو تعلیم دینا ریاست کی ذمہ داریوں میں شامل ہے،نیب بلوچستان کے بارے میں ستو پی کر سو رہی ہیں اس کی بلوچستان کے حوالے سے خاموشی پر ہمارے تحفظات ہیں،کسی نااہل کو اہل کی جگہ نہیں بٹھائینگے،سیاسی مداخلت اور دباؤ کسی صورت قبول نہیں کرینگے۔ ان خیا لا ت کا اظہا ر انہوں نے گزشتہ روز سول سیکرٹریٹ میں پریس کا نفرنس کر تے ہو ئے کیا۔

اس موقع پر سیکرٹری سیکنڈری ایجو کیشن محمد طیب لہڑی اور ایڈیشنل سیکرٹری تعلیم داؤد خان خلجی ودیگر بھی موجود تھے۔سردار یا ر محمد رند کا کہنا تھا کہ اس وقت بلوچستان میں بہت سارے مسائل ہیں،این ایف سی ایوارڈ سے پہلے ہمارے ساتھ بہت نا انصافیاں ہوتی رہی،آج بھی ہمیں ہمارے حصے کا حق نہیں مل رہا ہے،این ایف سی کے بعد ہم بہت کچھ کر سکتے تھے مگر پیسوں کا غلط استعمال کیا گیا اور رقم عوامی فلا ح و بہبود پر خرچ کر نے کی بجا ئے جیبوں کی نذر ہو گیا۔

انہوں نے کہا کہ قوم کا مستقبل تعلیم سے وابستہ ہوا کر تا ہے کیو نکہ تعلیم کے ذریعے ہی قومیں ترقی کی تیز رفتار منا زل طے کر تیں ہیں ان کا کہنا تھا کہ تعلیم کے ساتھ ساتھ صحت کے شعبے پر بھی بھر پو ر توجہ وقت کی اہم ضروت ہے کیونکہ صحت مند ذہن کے لئے صحت مند جسم کا ہو نا ضروری ہے،آئندہ ساڑے تین سالوں میں تعلیم کی بہتری کیلئے بہت کچھ کرنا چاہتا ہوں۔تعلیم کا فائدہ مزدور اور کسان کے گھر تک پہنچائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ نظام تعلیم میں بہتری کے لئے آئندہ دوہفتوں میں لا ئحہ عمل اور ایجنڈا تیار کیا جا ئے گا اس سلسلے میں 12ترجیحات تیا ر کر لی گئی ہیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان سے تعلق رکھنے والے طلبا ء میں ٹیلنٹ کی کو ئی کمی نہیں وہ غر بت،صحت اور درپیش ما لی مشکلا ت کے با عث تعلیم حاصل نہیں کر پا تے انہوں نے کہا کہ شعبہ تعلیم میں بہت زیا دہ بہتری کی گنجا ئش مو جو د ہے یقین دلا تا ہوں کی اس سلسلے میں دستیاب تما م تر وسائل برو ئے کا ر لا ئے جا ئیں گے۔

،ان کا کہنا تیھا کہ ہما ری کو شش اور خواہش ہیں کہ بلو چستان کا کو ئی بھی بچہ تعلیم کے بنیا دی حق سے محروم نا رہے ہر بچے کو زیور تعلیم سے آ راستہ کر نا ریاست کی اولین ذمہ داری ہے ہمیں امید ہیں کہ آئندہ ساڑھے تین سالوں کی ہما ری کو ششیں اور اصلاحات عوام محسوس کریں گے،ان کا کہنا تھا کہ غیر حاضر اساتذہ کسی رعایت کے مستحق نہیں نان ٹیچنگ پوسٹوں میں بد عنوانی شکا یات کا جا ئزہ لیا جا رہا ہے اس سلسلے میں کسی کے پاس ثبوت ہیں توہمیں دکھا ئے ثبو توں کے بعد ضرور کارروائی عمل میں لا ئی جا ئے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ محکمہ تعلیم کو ہر طرح کے سیاسی اثر رسوخ اور دبا ؤ سے پا ک کیا جا ئے گا تا ہم منتخب اراکین اسمبلی و دیگر کی نظام تعلیم کی بہتری کے لئے تجاویز کو خوش آمدید کہا جا ئے گا، انہوں نے کہا کہ کسی نااہل کو اہل کی جگہ نہیں بٹھائینگے اس وقت نااہلی اور کرپشن کی وجہ سے سیاست بدنام اور سیاستدان ہونا گالی بن چکا ہے،انہوں نے قومی احتساب بیورو بلو چستان کو ہدف تتنقید بنا یا اور کہا کہ نیب کو ملک کے دیگر صوبوں میں کرپشن نظر آ رہی ہے مگر بلو چستان میں کرپشن پر نیب ستو پی کر سو رہا ہے ہمیں بتا یا جا ئے کہ نیب بلو چستان کو آخر بلوچستان میں کرپشن کیوں نظر نہیں آتی اور یہاں کرپشن کر نے والوں کے خلا ف کا رروائیاں کیوں نہیں کی جا تی۔

انہوں نے کہا کہ لازمی سروس ایکٹ کے نفاذ کے بعد محکمہ تعلیم میں ہڑتال کی گنجائش نہیں ہے ملازمین ہمارے دست وبازو ہیں جن کے جائز مسائل کو حل کر نے کی ہر ممکن کو شش کریں گے بلکہ ہم احتجا ج کی نوبت تک نہیں آنے دیں گیانہوں نے کہا کہ گھوسٹ ملا زمین کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جا ئے گا بلکہ ان کا سراغ لگا کر ان سے تنخوا ہوں کی ریکو ری بھی کی جا ئے گی۔

انہوں نے کہا کہ اساتذہ کی تربیت پر خاص تو جہ دی جا ئے گی بلکہ محکمے میں سزا اور جزاکا نظام بھی نافذہوگا،انہوں نے کہا کہ محکمہ تعلیم میں انٹی گریٹڈ سسٹم کے لئے 20ملین پاؤنڈز ملے ہیں جلد ہی اس سسٹم کو فعال کیا جا ئے گا۔

، انہوں نے کہاکہ خضدار یونیورسٹی کے معاملے پر کمیٹی کی سفارشات کا جائز ہ لیا جا ئے گا، انہوں نے کہا کہ صو بے میں نئے جا معات کے قیام کی ضرورت ہے اس لئے ہا ئیر ایجو کیشن کمیشن (ایچ ای سی) اور وزیر اعلیٰ بلو چستان سے با ت کریں گے بلکہ ہما ری کو شش ہو گی کہ ہر ڈویژن میں یو نیورسٹی کا قیام ممکن ہو سکے۔انہوں نے کہا کہ عوامی امنگوں کی ترجما نی ہما را ویژن ہے جس پر پورا اترنے کی کو شش کی جا ئے گی۔