|

وقتِ اشاعت :   February 4 – 2020

کراچی:  وزیراعلی بلوچستان جام کمال نے کہا ہے کہ بلوچستان قددتی وسائل اور دنیا کی بہترین تاریخی ثقافتی سیاحتی اور تفریحی مقاماترکھنے کے ساتھ سی پیک کی بدولت اقتصادی ترقی کے لیے سینٹرل ایشیاء کا گیٹ وے ہے خطے کی معاشی ترقی کا دروازہ بلوچستان سے کھلتا ہے پر امن بلوچستان کے پرامن تاریخی مذہبی مقامات اور سیاحتی مقامات کو اجاگر کرکے دنیا بھر میں بلوچستان کا مثبت امیج لانے کی کوشیش جارہی ہے۔

ان خیالات کا اظہار وزیر اعلی بلوچستان جام کمال نے بلوچستان میں ٹوورازم کے فروغ کے حوالے سے منعقدہ سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے کیا سیمینار میں دنیا بھر سے آئے ہوئے مندومین ملکی صنعت کاروں انویسٹرز ٹوور ز آپریٹرز سندھ اور بلوچستان اسمبلی کے ارکان کے علاوہ چیف سیکرٹری بلوچستان کیپٹن ریٹائرڈ فضیل اصغر بھی شریک ہوئے وزیراعلی بلوچستان نے محکمہ ٹوور زم اور سیاحت و ثقافت کی جانب سے پہلی مرتبہ انٹرنیشنل سٹی کراچی میں منعقدہ سیمینارمیں شرکاء کی شرکت ملکی وغیر ملکی مندوبین کو شرکت پرانکاشکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان نہ صرف ٹورزم بلکہ مائینگ سیکٹر لائیواسٹاک اور سی فوڈ کی پیداوار کے حوالے سے دنیا بھر میں شہرت رکھتا ہے۔

حکومت بلوچستان صوبے کے قدرتی وسائل کو متعارف کرانے اور غیر ملکی انویسٹر زکو راغب کرنے کے لیے کراچی میں فیسیلیٹیشن سینٹر قائم کرچکی ہے جہاں انویسٹر کو گائیڈ لائن کی سہولت بھی فراہم کی جاتی ہے وزیراعلیٰ بلوچستان نے سابق وزیر اطلاعات جاوید جبار کی جانب سے بلوچستات کی تاریخی جغرافیائی اہمیت اور ملکی معیشت کی ترقی واستحکام میں ٹورزم کے فروغ کے حوالے سے تجاویز کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے قدرتی وسائل کو متعارف کرنے اور دنیا بھر کے سامنے ان کی سوشل انویسٹمنٹ کو گرا نقدرقرار دیتے ہوئے ملک کی ترقی کے لیے بلوچستان کی حکومت ہر اس تجاویز کی حمایت کریگی جوصوبے کے عوام اور علاقے کی ترقی کے لیے ہو وزیراعلیٰ بلوچستان نے انویسٹر زسے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ انڈسٹریل سیکٹر کے علاوہ دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع موجود ہیں اور پرائیوٹ سیکٹر کی شراکت سے نہ صرف آپ کے بزنس کو فائدہ ہوگابلکہ بلوچستان میں تاریخی مقامات اور رومانٹک سیاحتی تفر یحی مقامات دنیا بھر کے ٹورزم کے شوقین افراد کیلئے پر کشش ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کراچی کی آبادی دو سے ڈھائی کروڑ کی ہے اور لوگ اپنے پروڈکٹس اور آوٹ ڈور ٹورزم کے حوالے سے پیکجزکیلئے مارکیٹس ڈھونڈتے ہیں جہاں انہیں سرمایہ ملنے کے ساتھ سیاحوں کو بھی محفوظ اور پر لطف سیاحت کے مواقع میسر ہوسکیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا کام میکا نزم بنانا اور عملدرآمد کرانا ہوتا ہے، بلوچستان حکومت کی ٹورزم کے حوالے سے پالیسی کو دنیا بھر میں ایکسپلور کریں اور اس ایونٹ سے فائدہ اٹھائیں، صوبہ بلوچستان میں دو سو پچاس مقامات ایسے تاریخی سیاحتی مذہبی موجود ہیں جہاں انسانی وسائل کو ترقی دے کر ہم ٹورزم کو فروغ دے سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسپشلائزیشن کیلئے اسپیشل لوگوں کی ضرورت ہوتی ہے ہمیں نوجوانوں کو آگے بڑھانا ہوگا تاکہ نوجوان آگے آئیں، کلچر،سیاحت کے فروغ اور ریسرچ کیلئے سندھ حکومت کے تعاون کا ہم اور صوبے کے عوام خیر مقدم کریں گے۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے گزشتہ دنوں مکران کا دورہ کیا اور انہوں نے بتایا کہ چاکررند کا تعلق بلوچستان سے ہے حکومت پنجاب اس کے مزار کی تزئین و بحالی کیلئے اوکاڑہ میں اقدامات اٹھارہی ہے۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان نے سیمینار میں شریک انٹرنیشنل و ملکی میڈیا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں حادثات کی آپ لوگ خبریں تو دیتے ہیں لیکن بلوچستان میں بہت ساری ایسی رومینٹک تاریخی، کلچرل مقامات اور اسٹوریز ہیں وہ ناظرین اور قارئین کو دکھائیں کہ بلوچستان کے لوگ کتنے ملنسا ر، مہمان نواز، امن پسند اور کس طرح کی ٹریڈیشنل زندگی گزارتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انڈس سویلائزیشن بھی مہر گڑھ کی نشانی ہے اور مہر گڑھ کی سات ہزار سالہ تاریخ کا بھی تعلق بلوچستان سے ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم کلچر ٹورزم اور بلوچستان کے سیاحتی مقامات کو متعارف کراوانے کیلئے پلان بنائے جا رہے ہیں۔بہت جلد لاہور، گلگت، بلتستان میں بھی بلوچستان کے کلچر اور ٹورزم کے حوالے سے پروگرامات منعقد ہونگے حکومت بلوچستان نے ٹورسٹ آپریٹر ز کی سہولت کیلئے ٹورزم کے فروغ کاایک بل پاس کیا ہے، میکانزم بنایا جارہا ہے۔

انٹرنیشنل اسٹینڈرڈ کے فائیو اسٹار ہوٹلنگ کروانے والے ہاشوانی گروپ کے ساتھ ایم او یو دستخظ ہوا ہے جس کے تحت بلوچستان کے پانچ سو مرد و خواتین کو تربیتی مواقع میسر کریں گے جو ہوٹلنگ اور ٹورزم کے حوالے سے ضروری ٹریننگ سے مستفید ہونگے نہ صرف نوجوانوں کو روزگار کے بھی مواقع میسر ہونگے بلکہ گلف میں بھی ان کیلئے ملازمتوں کے دروازے کھل جائیں گے۔

اس حوالے سے ہم تربیتی مراکز بھی قائم کرنے جارہے ہیں جہاں ایگریکلچر، مائیننگ، لائیو اسٹاک، میرین سیکٹر اور سات سو ستر 770کلومیٹر طویل ساحلی پٹی پر ریزورٹ اور ٹورزم پوائنٹس بنائے جارہے ہیں، بلوچستان کوسٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی ایک ماسٹر پلان ساحلی علاقوں کی ترقی اور ٹورزم کے فروغ کے حوالے سے تیار کررہی ہے جو دنیا بھر سے یہاں ٹورزم کیلئے آنے والوں کو آئیڈیا لوجیکل ٹورزم پوائنٹس پر وہ تمام سہولیات میسر ہوں جو دنیا بھر میں آلودگی سے پاک ماحول دوست قدرتی ٹورزم پوائنٹس پر میسر ہوتی ہیں۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ سی پیک کے روڈ کی بدولت بلوچستان کی ساحلی پٹی نہ صرف محفوظ رومانٹک، آرام دہ ماحول میں یہاں سیاحت کیلئے آنے والے شوقین حضرات کیلئے بہترین مقام ہے بلکہ بلوچستان میں ہماری حکومت 2700کلومیٹر سڑکوں (روڈ نیٹ ورک) کا جال بچھا رہی ہے تا کہ ٹورزم کے حوالے سے وہ تمام سہولیات اور رسائی سیاحوں کو میسر ہوں جو ملکی معیشت کے استحکام حکومت کیلئے ریونیو کاذریعہ اور پر امن بلوچستان کا امیج دنیا بھر کے سامنے اجاگر کرنے میں معاون ہو۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی شاہراہوں پر 80 ایمرجنسی ریسکیو سینٹر اور بلڈنگ اسٹرکچر قائم کئے جارہے ہیں جو سیاحت کیلئے بلوچستان کا رخ کرنے والوں کیلئے ایمرجنسی کی صورت میں میڈیکل ریسکیو کی سہولت فراہم کرینگے۔

وزیر اعلیٰ نے انویسٹرز کو مخا طب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں ٹورزم سیکٹر میں سرمایہ کاری کیلئے آپ لوگ پرائیویٹ سیکٹر لائیں، شئیر کریں اعتماد کی بحالی اور محفوظ سرمایہ کار ی اور بہترین مواقع سے استفادہ کریں ہمیں کنکریٹ اور گلاسز سے بنے گھر اچھے لگتے ہیں لیکن باہر کے لوگوں کو قدرتی ماحول یہاں کے لوگوں کا طرز زندگی اور کلچر دیکھنے میں دلچسپی ہوتی ہے۔انہیں تزئین و آرائش کی گئی گاڑیاں پسند ہوتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مالم جبا پر ریزورٹ قائم ہے، گلگت اور ناردرن ایریا میں جو کام ہورہا ہے ہم اسی طرز پر بلوچستان میں ٹورزم کو پروموٹ اور متعارف کروائیں گے۔انہوں نے کہا کہ فارن انویسٹمنٹ کے لئے ٹورزم کا سیکٹر سب سے بہترین ہے ہر آدمی نے مل یا فیکٹری نہیں لگانی ہے فیکٹری کا مالک یا ملازم نہیں بننا ہے وزیر اعلی نے بلوچستان ٹورزم کے حوالے سے امکانات اور دستاویزی ڈاکومنٹری تیارکرنے پر ڈی جی بی سی ڈی اے کی کاوشوں کو سرایا ہے۔