|

وقتِ اشاعت :   February 4 – 2020

دالبندین : چاغی شہر میں چوری اور ڈکیتی کی بڑھتی ہوئی وارداتوں کے خلاف جمعیت علماء اسلام اور بلوچستان نیشنل پارٹی اور انجمن تاجران کی کال پر چاغی بازار میں شٹر ڈاون ہڑتال کی گئی اور بازار میں مشترکہ ریلی نکالی گئی۔

شرکاء نے مختلف شاہراہوں پر گشت کرنے کے دوران انتظامیہ کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔بعدازاں مظاہرین مرکزی چوک پر جمع ہوگئے اس موقع پر احتجاجی مظاہرے سے جمعیت علماء اسلام کے رہنماء مولوی عبیداللہ مولانا ذکریا،بی این پی کے ضلعی رہنماء عبدالرحیم حسنی،قاری اسامہ اور دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چاغی شہر میں چوری اور ڈکیتی کی وارداتوں میں اضافے سے عوام تشویش میں مبتلا ہوچکے ہیں۔

انتظامیہ عوام کے جان و مال کی حفاظت کو یقینی بنانے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے چاغی میں جنگل کا قانون نافذ ہے چوری وڈکیتی کی وارداتوں میں کمی کی بجائے ان میں اضافہ ہورہا ہے ڈی سی چاغی۔اے سی چاغی صرف بیان بازی تک محدود ہیں تاجر برادری اور گھروں میں موجود لوگ اب غیر محفوظ بن چکے ہیں ضلعی انتظامیہ کی کارکردگی بالکل صفر ہے جبکہ ایم پی اے چاغی نے الیکشن سے قبل امن وامان کے نفاذ کے لیے بلند و بانگ دعوے کیے تھے۔

مگر اب انہوں نے بھی چھپ کا روزہ رکھا ہے انہوں نے نااہل انتظامی اہلکاروں کے تبادلے کا مطالبہ کردیا ہے اور وزیر اعلی بلوچستان جام کمال خان،آئی جی ایف سی ساوتھ بلوچستان اور کمشنر رخشان ڈویڑن ایاز خان مندوخیل سے مطالبہ کیا کہ چاغی شہر میں چوری اور ڈکیتی کے وارداتوں پر قابو پانے اور عوام کے جان و مال کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے فی الفور ٹھوس اقدامات کیے جائیں بصورت دیگر شدید احتجاج سے بھی گریز نہیں کیا جائے گا۔