|

وقتِ اشاعت :   February 6 – 2020

کوئٹہ :  سینئر صحافی لالا صدیق بلوچ کی دوسری برسی آج منائی جائے گی برسی کے موقع پر کوئٹہ پریس کلب میں تعزیتی ریفرنس منعقد کیا جائے گا جس کے مہمان خاص چیف آف سراوان سابق وزیراعلی بلوچستان چیف اور رکن صوبائی اسمبلی نواب محمد اسلم خان رئیسانی ہونگے۔

لالا صدیق بلوچ10فروری 1940میں کراچی کے علاقے لیاری میں پیدا ہوئے لالا صدیق بلوچ نے اپنی ابتدائی تعلیم لیاری کے ہائی سکول سے حاصل کی بعد ازاں ایس ایم کالج کراچی سے گریجویشن کی وہ طلباسیاست میں بھی سرگرم رہے انہوں نے اکنامکس میں ماسٹرکیا جس کے بعد 1962میں اپنے صحافتی کیریئر کا آغاز انگلش روزنامہ ڈان سے کیا اور1990میں انہوں نے بلوچستان ایکسپریس کی بنیاد رکھی جس کے بعد انہوں نے کوئٹہ سے روزنامہ آزادی کی اشاعت کا سلسلہ شروع کیا وہ ان دونوں اخبارات کے ایڈیٹر انچیف رہے۔

صدیق بلوچ کراچی پریس کلب، کراچی یونین آف جرنسلٹس اور سی پی این ای کے بھی مختلف عہدوں پر خدمات انجام دیتے رہے وہ سابق گورنر میر غوث بخش بزنجو کے پریس سیکرٹری بھی رہے لالا صدیق بلوچ ملک سے ون یونٹ کے خاتمے کیلئے میر غوث بخش بزنجو، نواب خیر بخش مری اور سردار عطااللہ خان مینگل کے ہمراہ نیپ کی تحریک میں پیش پیش رہے اس دوران پابند سلاسل بھی رہے۔

وہ دو کتابوں کے مصنف بھی ہیں صدیق بلوچ نے یہاں صحافت کے شعبے میں ایک منفرد مقام حاصل کیا وہیں وہ فٹ بال کے بھی ایک بہتری کھلاڑی رہے۔ صدیق بلوچ کو اعزاز حاصل ہے کہ انہوں نے انگریزی روزنامہ کیلئے سو صفحات پر مشتمل ایڈیشن مرتب کیا وہ چھ فروری2018کو دنیائے فانی سے کوچ کر گئے۔