|

وقتِ اشاعت :   February 12 – 2020

ڈیرہ مراد جمالی: پاکستان پیپلز پارٹی نصیر آباد کے ڈویڑنل صدر میر بلال خان عمرانی اور جے کیو ایم کے مرکزی سیکریٹری جنرل محمد وارث ابڑو سبزل خان رند امام الدین ساسولی ارشاد جمالی قادر شاہ شہباز عمرانی محب مغیری میر امان اللہ بنگلزئی سمیت اپوزیشن جماعتوں کے 20 عہدیداران اور کارکنوں نے ڈیرہ مراد جمالی پولیس تھانہ میں جلوس کی صورت میں جا کر گرفتاری پیش کر دی۔

سابق صوبائی وزرا میر صادق عمرانی میر ماجد ابڑو اور پی ٹی آئی کے صوبائی رہنما میر شوکت بنگلزئی و دیگر بھی اس موقع پر ان کی حمایت میں موجود تھے اس سے قبل پی پی پی کے مرکزی رہنما سابق صوبائی وزیر میر محمد صادق عمرانی جاموٹ قومی موومنٹ کے چیئرمین اور سابق صوبائی وزیر میر عبدالماجد ابڑو پاکستان تحریک انصاف بلوچستان ساؤتھ کے جنرل سیکریٹری میر شوکت خان بنگلزئی سمیت سردارزادہ فراز خان عمرانی و دیگر نے عمرانی ہاؤس میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے 10 فروری کو ڈیرہ مراد جمالی کے عوامی مسائل کے بارے میں احتجاج کیا۔

کمشنر نصیرآباد جاوید اختر محمود اور ڈی آئی جی پولیس شہاب عظیم لہڑی کے ساتھ مذاکرات کیئے جس کے باعث ہم نے احتجاج ختم کیا مگر اس کے باوجود کسی کی ہدایت پر ہمارے ساتھیوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ شہری اور عوامی مسائل کے بارے میں پر امن احتجاج آئین کے تحت ہر شہری کا حق ہے اگر اپنے حق کیلئے آواز بلند کرنا جرم ہے تو یہ جرم ہم کرتے رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں جیل اور ناجاہز مقدمات کے ذریعے خاموش کرانے کی کوشش کی جارہی ہے لیکن ہم جیل اور مقدمات سے ڈرنے والے نہیں ہیں انہوں نے الزام لگایا کہ نصیر آباد کے ڈپٹی کمشنر ایک آلہ کار کے طور پر استعمال ہو رہا ہے ہم اس کی ذات کے خلاف نہیں ہیں لیکن وہ مخصوص شخصیات کے کہنے پر اپوزیشن کے خلاف ناجائز کارروائیاں کررہا ہے اور مکمل جانبدارانہ کردار ادا کر رہا ہے۔

انہوں نے وزیر اعلیٰ اور چیف سیکریٹری بلوچستان سے مطالبہ کیا ہے کہ نصیرآباد کے موجودہ ڈپٹی کمشنر کو فوری طور پر تبدیل کر کے کسی فرض شناس اور غیر جانبدار آفیسر کو نصیرآباد میں تعینات کیا جائے اس موقع پر انہوں نے 12 فروری کو ناجائز ایف آئی آر اور گرفتاریوں کے خلاف شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان کیا ہے جس کی جمعیت علمائے اسلام نصیرآباد نے حمایت کا اعلان کر دیا ہے۔