|

وقتِ اشاعت :   February 14 – 2020

مستونگ: آل پارٹیز طلباء تنظیموں ٹریڈ یونین کے زیراہتمام سلطان شہید چوک پر مشترکہ احتجاجی مظاہرہ منعقد ہوا۔

احتجاجی مظاہرے سے بی این پی کے ضلعی صدرمیرعبداللہ جان مینگل،جمعیت علماء آسلام کے ضلعی امیر مولاناسعیدالرحمن فاروقی نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر نواز بلوچ میر سکندر خان ملازئی پاکستان پیپلزپارٹی کے ضلعی صدر محمدقاسم علیزئی جمعیت علماء اسلام کے ڈسٹرکٹ جنرل سیکرٹری ڈاکٹر فیصل منان ایم پی اے چیف آف سراوان نواب محمداسلم خان رئیسانی کا نمائندہ میر مولاداد محمدشہی جی ٹی اے کے۔

چئرمین عزیزاللہ سمالانی جماعت اسلامی کے صوبائی ڈپٹی سیکرٹری حافظ خالدالرحمن شاہوانی جمعیت علماء پاکستان کے صدر مولانا غلام ربانی بی این پی کے تحصیل صدر میراورنگزیب قمبرانی این پی کے تحصیل صدر نثار مشوانی بی ایس او پجار کے صدر ناصربلوچ جے ٹی آئی کے صدر عبدالغفور سمالانی و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ محکمہ ایجوکیشن مستونگ میں ہونے والے بھرتیوں کومسترد کرتے ہیں اور چئیرمین سلیکشن کمیٹی اور سابقہ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن او اور کمیٹی ممبران کے خلاف اعلی سطحی کمیٹی تشکیل دے کر آزادانہ اور شفاف تحقیقات کرکے ملوث افراد کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائیں اور ڈی سی مستونگ کا فوری تبادلہ کیاجائے۔

مقررین نے کہاکہ تمام پارٹیوں کا منشور ہے اور ہرممکن کوشش ہیں کہ لوگوں کوروزگار فراہم ہوسکے مگر میرٹ کے خلاف ہونے والے اقدامات و بندر بانٹ کو کسی صورت برداشت نہیں کرینگے کہ راتوں رات بوگس بھرتیاں کرکے لواحقین اور اسکولوں میں بلا معاوضہ کئی سالوں سے خدمات سرانجام دینے والے اور زمین فراہم کرنے والوں کو یکسر نظر انداز کر کے من پسند افراد کو نوازا گیا۔

انھوں نے کہاکہ موصوف سابقہ ڈی ای او کی جانب سے سوشل میڈ پر جس نے متعدد واٹس ایپ نیوز گروپ بنائے ہے جس میں مختلف ناموں سے بیانات دے کر مستونگ کے عزت دار لوگوں اور پریس کلب کے صحافیوں کے خلاف انتہائی غلط پروپگنڈہ کررہے ہیں اور لوگوں کو کال پر دھمکیاں دیتے ہیں جس کی سخت مذمت کرتے ہیں اور خبردار کرتے ہیں کہ مستونگ میں قبائل کو دست و گریبان کرنے کی سازشوں سے بازآجائے۔

ہم کسی کو یہ آجازت نہیں دینگے کہ وہ قبائل اور لوگوں کی عزت نفس مجروع کرنے اور لوگوں کو دست و گریبان کریں۔انھوں نے کہاکہ اساتذہ کلرکس اور دیگر کے خلاف معتصبانہ کاروائیوں کی بھی سخت مزمت کرتیہیں مقررین نے بی ایم سی کوئٹہ کے طلباء اور کلرکس کی گرفتاری کی بھی شدید الفاظ میں مزمت کرتے ہوئے کہاکی موجودہ حکومت حق مانگنے والوں کو گرفتار کرکے پابند سلاسل کرنا قابل مزمت ہے۔

مقررین نے چیف سیکرٹری بلوچستان سے مطالبہ کیاکہ چئیرمین سلیکشن کمیٹی اور ممبران کو بھی فوری طور پر معطل کرکے اعلی سطحی کا کمیشن تشکیل دے کر بھرتیوں میں مبینہ میرٹ کی پامالی کی تحقیقات کرکے اصل زمہ داروں کو برطرف کرکے نئے سرے سے دوبارہ میرٹ پر صاف و شفاف انداز میں بھرتیاں کرکے اصل حقداروں کو تعینات کریں جلسہ کے اختتام کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل طے کرنے کیلئے آل پارٹیز کا اجلاس طلب کیاگیا جس میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کرکے احتجاجی تحریک کو مزید آگے وسعت دی جائے گی