دالبندین : بلوچستان کے ضلع چاغی میں اسسٹنٹ کمشنر دالبندین کی سر برا ہی میں لیویز اور سیکورٹی فورسز کی کا میاب کا رروائی میں 2ما ہ قبل اغواء کئے گئے مغوی نو جوان کو بحفاظت با زیاب کر لیا گیا ہے۔
اسسٹنٹ کمشنر دالبندین انجینئر عائشہ زہری نے تحصیلدار چاغی اکبر رند، لیویز تھانہ انچارج چاغی گل شاہ محمد حسنی، کیو آر ایف دالبندین کے انچارج کریم نوتیزئی چاغی کے انچارج حفیظ بڑیچ اور دیگر کے ہمراہ لیویز تھانہ چاغی کے ہمرا ہ کا رروائی کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا ڈھائی ماہ قبل دالبندین بازار سے اغوا ہونے والے تاجر عبدالہادی کو چاغی لیویز فورس نے کارروائی کرتے ہوئے پاک افغان بارڈر کے پہاڑی علاقے سے بازیاب کرالیاہے بلکہ کا رروائی میں ایک ملزم کو بھی موقع سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔
اسسٹنٹ کمشنر انجینئر عائشہ زیری نے کہا کہ دالبندین بازار سے دومہینے پندرہ دن قبل یعنی 19دسمبر 2019کو تاجر عبدالہادی کو اغوا کیا گیا تھا گزشتہ روزچاغی لیویز فورس نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے اسے پاک افغان بارڈر کے پہاڑی علاقوں سے بازیاب کرلیاہے انہوں نے کہا کہ پہاڑی اور پتھریلی علاقہ میں اسے ایک غار کے اندر زنجیروں سے باندھے رکھا گیا تھا اغوا کار دو مہینے سے زاہد اس پر ظلم اور تشدد کررہے تھے اور ان گھر والوں سے چار کروڑ روپے تا وان کا مطا لبہ کر رہے تھے۔
انھوں نے کہا کہ یہ ایک بڑا نیٹ ورک ہے جو پاکستان، ایران، اور افغانستان کے علاقوں تک محدود ہے جو سٹلائیٹ کے ذریعے ان کے ان کے رشتہ داروں سے رقم ڈیمانڈ کررہے تھے ضلع چاغی میں امن و امان پر جلد قابو کر لیا جائے گا چاغی میں کسی کو بھی جراہم کرنے کے اجازت نہیں دینگے اور ضلع چاغی میں ان اغوا کاروں کے خلاف ہماری آپریشن جاری رہیگا۔
بعدازاں اسسٹنٹ کمشنر دالبندین انجینئر عائشہ زہری کی موجودگی میں بازیاب ہونے والے تاجر عبدالہادی کو ان کے ورثا کے حوالے کردیا گیا۔، انہوں نے کہا کہ لیویز اور سیکورٹی فورسز نے کئی گھنٹوں کی کو ششوں کے بعد کا میا بی حاصل کی جس پر ہم اللہ تعالیٰ کے شکر گزار ہیں۔
مغوی نو جوان کی رہا ئی کے بعد اپنے عزیز و اقارب سے ملنے کے وقت کی ایک ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے جس میں مغوی نو جوان اور ان کی اہل خا نہ کے دیگر افراد روتے ہو ئے ایک دوسرے سے گلے مل رہے ہیں انہوں نے ضلعی انتظا میہ اور فورسز کا بھی شکر یہ ادا کیا۔