خضدار : نیشنل پارٹی بلوچستان وحدت کے صدر میر عبدالخالق بلوچ نے کہا ہے کہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت ملک میں جمہوریت اور پارلیمانی نظام کو مفلوج کر کے رکھ دیا گیا ہے،آج جو حکومت ملک پر حکمرانی کر رہی ہے یہ دھاندلی زدہ اور عوام پر مسلط کردہ حکومت ہے ملک میں مہنگائی،اقربا پروری عروج پر ہے غریب سے جینے کا حق چھینا گیا ہے،لوگ خود کشیاں کرنے پر مجبور ہو رہے ہیں۔
عوام کی نمائندگی کرنے والی جماعتوں سے حق نمائندگی چھین مصنوعی پارٹیوں کے حوالہ کیا گیا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے خضدار پریس کلب میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر عبدالحمید ایٖڈووکیٹ،قلات ڈویژن کے سیکرٹری امین دوست بلوچ،بی ایس او کے مرکزی ڈپٹی آرگنائزر نادر بلوچ سمیت دیگر بھی موجود تھے نیشنل پارٹی بلوچستان وحدت کے صدر نے مختلف سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ جمہوریت کا ہر گز یہ مطلب نہیں کہ دھاندلی کے زریعے جنم لینے والی جماعتوں کو عوام پر مسلط کیا جائے بلکہ جمہوریت کا مطلب یہ ہے کہ عوام کو یہ حق دیا جائے کہ وہ آزادانہ طریقہ سے اپنی نمائندوں کو منتخب کریں آج ملک جن مسائل و مشکلات کا سامنا کر رہی ہے۔
اس کے مختلف وجوہات میں سے ایک سب سے بڑی وجہ یہی ہے کہ عوام سے ان کی پارٹیوں کی حق نمائندگی چھین اپنی من پسند جماعتوں کو دی گئی اس وقت ملک میں روز گار کے تمام زرائع منہدم ہو گئے ہیں،عوام کی قوت خرید جواب دے چکی ہے،موجودہ حکومت جب اپوزیشن میں تھی اس وقت ان کا نعرہ یہ تھا کہ وہ تبدیلی لائیں گے ملک سے مہنگائی ختم کر دیں گے،پیٹرول کی قیمتوں میں استحکام لائیں گے مگر آج جب انہیں اقتدار دیا گیا ہے تو مہنگائی ختم کرنے کے بجائے اس میں اضافہ کیا گیا ہے۔
پیٹرول کی قیمتوں کو پر لگا دی گئی ہے اور روزگار دینے کے بجائے با روزگار لوگوں کو بے روزگار کیا جا رہا ہے اگر تبدیلی یہی ہے تو اس تبدیلی سے پرانا پاکستان ہزار گنا زیادہ بہتر تھا نیشنل پارٹی یہ سمجھتی ہے کہ ملک کے مسائل کا واحد حل مصنوعی قیادت کا خاتمہ،جمہوری انداز میں شفاف انتخابات کا انعقاد سے ہی ممکن ہے وگرنہ ملک کی جو صورتحال جس سمت کی جانب رواں دواں ہے اس میں صرف بربادی ہی بربادی ہے آبادی کچھ نظر نہیں آتی۔