|

وقتِ اشاعت :   February 23 – 2020

کوئٹہ: ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں قیام امن کے لئے کردار ادا کررہا ہے۔ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات اور امن معاہدہ قابل ستائش ہے امید ہے کہ اس معاہدے سے افغانستان میں امن آئے گا۔ افغانستان میں امن کے قیام سے پاکستان میں بھی امن قائم ہوگا۔ دونوں برادر اسلامی ممالک ہے ہماری خواہش اور کوشش ہے کہ دونوں ممالک کے عوام خوش اور پرامن ہو۔

یہ بات انہوں نے یوٹیلٹی سٹور کے دورے کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان مسلم امہ کے اتحاد و اتفاق کے لئے ہمہ وقت کوشاں ہیں۔ ترکی اور ملائیشیاء کے صدور کے پاکستان کا دورہ اس بات کی کھڑی ہے کہ پاکستان دنیا بھر میں خصوصاً مسلم ممالک میں امن چاہتا ہے اور ہمیشہ امن کے قیام کے لئے ثالث کا کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ معیشت کے حوالے سے جو مشکلات حائل ہے اس پر جلد قابو پالیں گے۔

انہوں نے ترکی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ترکی بھی ایک زمانے میں آئی ایم ایف کا مقروض تھا لیکن وہاں کی حکومت کی مثبت معاشی پالیسیوں کی وجہ سے ان حالات پر قابو پالیا گیا اور آج ترکی کا شمار ترقی یافتہ ممالک میں کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین نے ہرمشکل گھڑی میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے سی پیک ایک عظیم منصوبہ ہے اس منصوبے سے یہاں کے لوگوں کو روزگار کے کافی مواقع ملیں گے۔ ویسٹرن روٹ پر بھی تیزی سے کام ہورہا ہے یہاں اکنامک زون بن رہے ہیں۔

ڈپٹی اسپیکر قاسم خان سوری نے کہا کہ چین کے صدر کا پاکستان کے متوقع دورے سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مزید مستحکم ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ملک میں مہنگائی پر قابو پانے اور غریبوں کو یوٹیلٹی سٹور کے ذریعے سستے داموں اشیاء فراہم کرنے کے لئے بھرپور اقدامات کررہی ہے۔

اس سلسلے میں کوئٹہ شہر میں مزید یوٹیلٹی سٹور کھولے جائیں گے تاکہ غریب عوام کو سستے داموں اشیاء ان کی دہلیز پر میسر ہو اب بھی مارکیٹ سے اشیاء خورد و نوش یوٹیلٹی سٹورز پر کم قیمت پر فراہم کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے وزیراعظم عمران خان کے وژن پر کامیاب نوجوان پروگرام شروع کیا ہے جس کے تحت بے روزگار نوجوانوں کو اپنے کاروبار شروع کرنے کے لئے آسان اقساط پر قرضے فراہم کئے جارہے ہیں۔ اس موقع پر ڈپٹی اسپیکر نے یوٹیلٹی سٹور میں رکھے گئے اشیاء کا معائنہ کیا اور ہدایت کی کہ لوگوں کو معیاری اور بازار سے سستے داموں اشیاء کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔