تربت: ڈپٹی کمشنر کیچ میجر (ر) محمد الیاس کبزئی نے کہا ہے کہ ایران میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر ضلع کیچ میں ہر ممکن احتیاطی تدابیر اختیار کررہے ہیں۔لوگوں کی حفاظت کو مد نظر رکھتے ہوئے ایران سے متصل بارڈر سیل کردیئے ہیں، ایران سے متصل ردیگ میں ڈی ایچ او کیچ کی سربراہی میں میڈیکل بھیج دی گئی ہے، ٹیم کے پاس وائرس کو ڈی ٹیکٹ کرنے والی تھرمل گن سمیت دیگر ضروری طبعی آلات بھی ہیں۔
ایک تربیت یافتہ میدیکل ٹیم کوئٹہ سے بہت جلد تربت پہنچ رہی ہے۔ان خیالات کااظہار انہوں نے اپنے دفتر میں کرونا وائرس کے حوالے سے زامران کے ایک وفد سے گفتگو اور میڈیا نمائند گان کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ ڈی سی کیچ نے کہا کہ مکران سمیت ضلع کیچ میں کرونا وائرس کا اب تک کوئی کیس سامنے نہیں آیا ہے جالگی زامران اور پنجگور میں اس حوالے سے سوشل میڈیا میں پروپیگنڈہ کی گئی جس میں حقیقت نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ ضلعی انتظامیہ محکمہ صحت کے ساتھ مل کر ہر ممکن احتیاطی تدابیر پر عمل پیرا ہے، تربت انٹر نیشنل ایئر پورٹ میں باہر ممالک سے آنے والے مسافروں کی اسکریننگ کی جارہی ہے جبکہ ٹیچنگ ہسپتال تربت میں خصوصی وارڈ قائم کرنے کے علاوہ تمام ضروری اقدامات اٹھاچکے ہیں۔اس کے علاوہ ایران سے ملنے والی سرحد سیل کی ہیں تاکہ کرونا کا ممکنہ پھیلاؤ روکا جاسکے، محکمہ صحت کی ایک میڈیکل ٹیم ڈ ی ایچ او کیچ ڈاکٹر فاروق رند کی سربراہی میں ردیگ بھیج دیاگیا ہے۔
جن کے پاس وائرس کو شناخت کرنے والے تھرمل گن اور دیگر طبعی آلات موجود ہیں،ٹیم سرحدی علاقے میں لوگوں کی اسکریننگ کرے گی جس شخص میں خدانخواستہ وائرس شناخت ہوا اسے آئسولیشن پوائنٹ منتقل کیا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ ضلعی انتظامیہ نے احتیاط کے طور پر ردیگ، اسپی کہن بارڈر مکمل سیل کردیا ہے۔
جبکہ جالگی بارڈر کی بندش کے لیئے ضروری اقدام اٹھاچکے ہیں اس حوالے سے علاقے کے معتبرین کو بھی اعتماد میں لیاگیا ہے تاکہ زامران و سرحدی علاقوں کے لوگ کرونا وائرس کو روکنے کے لیئے حکومتی کوششوں کا ساتھ دیں۔