نوکنڈی : ایران میں کورونا وائرس کے پھیلنے کے بعد پاک ایران سرحد مکمل بند،تیسرے روز بھی امیگریشن،راہداری اور زیرو پوائنٹ گیٹ بند رہی،پی ڈی ایم اے کی جانب سے ائسولیشن سینٹر کا قیام،ایرانی باشندوں کی دھرنے کے بعد ایران جانے کی اجازت،تاہم پاکستانیوں کوآنے اور جانے کی اجازت نہ مل سکی تفصیلات کے مطابق ایران میں کروناوائرس پھیلنے کے بعدپاک ایران سرحدی شہرتفتان میں آج تیسرے روز بھی بارڈر پرآمد رفت معطل رہی۔
کسی قسم کی امیگریشن نہ ہونے سے تفتان میں سینکڑوں ایرانی اور پاکستانی مسافر پھنسے ہوئے ہیں جبکہ ایرانی باشندوں نے امیگریشن گیٹ کے سامنے دھرنا دیا جہاں ساڑھے تین سو ٹرالر گاڑیوں سمیت ایرانی مسافروں اور ڈرائیورز کو ایران جانے کی اجازت دی گئی لیکن ایک بھی پاکستانی کو جانے اور آنے نہیں دیا گیا۔
کیونکہ گزشتہ تین دنوں سے ایرانی باشندے تفتان پھنس گئے تھے اس کے علاوہ راہداری،زیروپوائنٹ اور ٹرانزٹ گیٹ بند رہی پی ڈی ایم اے کی جانب سے بی ایچ یو میں ائسولیشن سینٹر کا قیام عمل میں لایا گیا اس وقت پاکستان ہاؤس میں 270 زائرین موجود ہے جنکے لیئے آئسولیشن سینٹر قائم کردیا ہے اور تفتان بی ایچ یو میں بھی میل اور فیمیل کے لیے آئسولیشن سینٹر قائم کردیا ہے۔
دالبندین ہسپتال کے مطابق چاغی کے ہیڈ کوارٹر دالبندین پرنس فہد ہسپتال میں بھی آٹھ بیڈوں پر مشتمل مرد اور خواتین کے لیئے الگ الگ آئسولیشن سینٹر قائم کردیا ہے کرونا وائرس کے پیش نظر تفتان کے تمام سرحدی علاقوں میں آمد رفت کے حوالے سے تمام انتظامات سخت کردیئے ہیں مقامی انتظامیہ کے مطابق جب تک ایران کی طرف سے مکمل تسلی نہیں ہوگی کسی کو بھی آنے جانے نہیں دیا جائے گا۔
پی ڈی ایم اے کے عمران زرکون،اے سی نجیب اللہ قمبرانی حفاظتی اقدامات کا جائزہ لیتے رہے،کورونا وائرس سے ممکنہ حفاظتی اقدامات کے تحت ایک ڈیمو چیک اپ بھی پیش کیا گیا جبکہ اے سی نجیب قمبرانی کی نگرانی میں ڈاکٹرز نے پاکستان ہاؤس میں زائرین کو کورونا وائرس کے بچنے کے ممکنہ حفاظتی تدابیر سے بھی آگاہ کیا،مختصر دورے میں وزیر داخلہ ضیاء لانگو نے بھی تفتان امیگریشن گیٹ اور ائیسولیشن سینٹر کا دورہ کیا اور ممکنہ وائرس کے حوالے سے حفاظتی اقدامات کو سراہا۔