|

وقتِ اشاعت :   February 28 – 2020

حب: مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ اپوزیشن اس وقت متحد نہیں ہے اگر اپوزیشن ایک پیج پرہوتی تو ہمارے آزادی مارچ کے مطالبات حل ہوجاتے مگر متحدہ اپوزیشن میں انتشار کی وجہ سے وہ مطالبات حل نہیں ہورہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعیت لسبیلہ کے جنرل سیکرٹری مولانایعقوب ساسولی کے سسر کے وفات پر تعزیت کے بعد صحا فیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ میں میڈیا کے توسط سے اپوزیشن سے کہنا چاہتا ہوں کہ۔

وہ مصلحت کا شکار نہ ہوں وہ میدان میں آئیں عوام کے حقوق کیلئے اس حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے اس ملک کا معاشی طور پر دیوالیہ ہورہا ہے حکومتی رٹ ختم ہوگئی ہے نوجوان کو اغواہ کرکے قتل کردیا گیا اب ایس ایس پی پوچھ رہے کہ آپ کو شک کس پہ ہے اب آپ کی کیا ذمہ داری ہے آپکے پاس ادارے ہیں آپ موبائل پر ٹریس کرکے قاتلوں کو گرفتار کرو لیکن نہیں یہ دھاندلی زدہ حکومت ہے۔

اسکو برداشت کرسکتے ہیں اور نہ ہی قبول کرسکتے.انہوں نے کہا کہ آزادی مارچ کے کچھ مقاصد پورے ہوگئے کچھ باقی ہیں اسی لیے مولانا فضل الرحمن نے کہا تھا کہ اگر ہمارے مطالبات حل نہیں ہوئے تو ہم دوبارہ اسلام آباد کا رخ کرینگے ہم آج بھی اپنے موقف پر ڈٹے ہوئے ہیں کہ موجودہ وفاقی حکومت فورا استعفی دیدے تاکہ ملک میں آزادانہ اور شفاف انتخابات منعقد ہوسکیں یہ موقف صرف ہمارا نہیں یہ پوری اپوزیشن کا موقف ہے۔

اب کوئی اسکو اس طرح بیان کررہا ہے کوئی کس طرح تو یہ حکومت دھاندلی کی پیداوار ہے.مولانا غفورحیدری نے کہا کہ کروناوائرس سے چین کو بڑا نقصان پہنچا ہے ہم اس مشکل گھڑی میں چین کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں چین ہمارا دوست ملک ہے مگر چین کے مخالفت قوتوں نے وباء کو بھرپور استعمال کیا ہے چین کے خلاف حالانکہ کسی کی بیماری یا مشکل پر شامیانے نہیں بجانے چاہیے لیکن چین کے مخالف قوتوں نے اس سے خوب فائدہ اٹھایا ہے۔

چین کے رابطے منقطع ہیں چین کی معیشت جو کافی آگے جارہی تھی اسکو بڑا متاثر کیا ہے جہاں تک پاکستان کی بات ہے تو ہم دعا ہی کرسکتے ہیں کہ اللہ عوام کو کروناوائرس کی وبا سے بچائے حکومت سے کسی قسم کے اقدامات کی امید نہیں ہے ابھی تک کوئی موثر اقدامات نہیں کیے گئے ہیں کروناوائرس کے حوالے سے تو بس اللہ ہی حفاظت کرے عوام کی حکومت کچھ نہیں کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مولانا کے پاس کوئی امانت ہے کہ سوال کے جواب میں مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ یہ بات چوہدری پرویز الہی نے کی تھی پھر مولانا فصل الرحمن نے ان سے کہا تھا کہ اگر آپ کے پاس کوئی امانت ہے تو اس امانت میں خیانت نہ کرو اسکو عوام کے سامنے پیش کرو اگر ہمارے پاس ہوتا تو ہم اسلام آباد لاک ڈان کرنے نہ جاتے. انہوں نے آئندہ کے پروگراموں کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ یکم مارچ کو اسلام آباد میں جلسہ عام کرینگے 19مارچ کو لاہور میں جلسہ ہوگا۔

پھر لاہور سے آگے کے پروگراموں کا اعلان ہوگا ہم اس حکومت کے خلاف اس لیے ہیں یہ جھوٹے وعدوں مالیاتی اداروں سے قرضے لینے اور بیک مانگنے سے ملک نہیں چلتی ایسے میں اگر اپوزیشن آواز نہیں اٹھاتی تو کل کو عوام پوچھے گی کہ مہنگائی تھی بیروزگاری تھی اپوزیشن کہاں تھی اسی لیے ہم اپنا کردار ادا کررہے ہیں۔

جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکریٹری جنرل و سابق ڈپٹی چیئرمین سینٹ مولانا عبدالغفور حیدری کی حب آمد جمعیت علماء اسلام لسبیلہ کے سیکریٹری جنرل مولانا یعقوب ساسولی سے انکے سسر اور جمعیت علماء اسلام حب کے امیر محمد خان کاکڑ سے انکے بھانجے کے وفات پر ان سے تعزیت اور فاتحہ خوانی کی۔