|

وقتِ اشاعت :   February 28 – 2020

نوشکی: منشیات فروشوں کے خلاف آواز بلند کرنے کے پاداش میں قتل ہونے والے نوجوان سمیع مینگل کے قتل کے خلاف آل پارٹیز،زمیندار ایکشن کمیٹی اور انجمن تاجران کے زیر اہتمام میر گل خان نصیر چوک پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

احتجاجی مظاہرین سے جمعیت علماء اسلام کے سابق رکن قومی اسمبلی حاجی میر عثمان بادینی، بی این پی کے مرکزی کمیٹی کے رکن میر خورشید جمالدینی، نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر میر ظاہر جمالدینی، جے یو آئی کے حافظ عبداللہ گورگیج،بی اے پی کے ماسٹر رشید مینگل و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ شہید سمیع مینگل کے قتل کو 17 روز گزر جانے کے باوجود قاتلوں کی عدم گرفتاری انتظامیہ اور پولیس کی ناکامی ہے۔

شہید کے خاندان کو انصاف ملنے تک احتجاج جاری رہے گا نوش کی کے عوام نے شہید سمیع مینگل کے قتل پر جس تاریخی یکجہتی اور اتفاق کا مظاہرہ کیا وہ ہمیشہ یاد رکھا جائیگا،منشیات فروشوں کے خلاف کھلی کچہری میں شکایت درج کرنے کی پاداش میں نوجوان کو شہید کرنا سفاکیت اور ظلم و بربریت ہے اور نوشکی کے عوام ہمیشہ ظلم و زیادتیوں کے خلاف قبیلہ زات و پات سے بالاتر ہوکر جدوجہد کی ہے۔

جو خوش آئند بات ہے انہوں نے کہاکہ شہید سمیع کے قاتلوں کی گرفتاری میں پولیس اور انتظامیہ ناکام ہوچکی ہے جو افسوس ناک امر ہے،نوشکی میں منشیات کے دیگر اڈے ابھی بھی پولیس اور انتظامیہ کے ناک تلے اپنی ناپاک کاروبار جاری رکھے ہوئے ہیں جو انتظامیہ اور پولیس کے لئے چیلنج اور باعث شرم ہے۔

انہوں نے کہاکہ آل پارٹیز کا احتجاج قاتلوں کی گرفتاری تک جاری رہے گا،نوشکی کے عوام ظلم کے خلاف آواز بلند کرتے رہیں گے،اور شہید سمیع مینگل کے قاتلوں کی عدم گرفتاری کے خلاف 7 مارچ کو قومی شاہراہ بلاک کردیا جائے گا۔