کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی اور جمعیت علماء اسلام کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ میر عنایت اللہ لانگو نے اپنا سب کچھ اپنی سرزمین اور عوام کے لئے قربان کردیا تھا، ان کی قومی تشخص، سرزمین کے دفاع اور عوام کیلئے جدوجہد تاریخ میں سنہرے حروف میں لکھی جائے گی، ان کی قربانیاں ہمارے لیے مشعل راہ ہیں۔
ان خیالات کا اظہار بلوچستان نیشنل پارٹی کے قائم مقام صدر ملک عبدالولی کاکڑ، بلوچستان اسمبلی میں قائد حزب اختلاف ملک سکندر ایڈووکیٹ، بی ایس او کے چیئرمین نذیر بلوچ، ارکان بلوچستان اسمبلی ثناء، بلوچ، یونس عزیز زہری، حاجی زابد ریکی، اختر حسین لانگو، احمد نواز بلوچ و دیگر نے جمعہ کو کوئٹہ پریس کلب میں بلوچستان نیشنل پارٹی کے زیر اہتمام قوم پرست رہنما میر عنایت اللہ لانگو کی برسی کے سلسلے میں منعقدہ تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
بلوچستان نیشنل پارٹی کے قائم مقام صدر ملک عبدالولی کاکڑ نے میر عنایت اللہ لانگو کو ان کی خدمات پر زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے عوام کے حقوق کی جدوجہد میں مشکلات اور مصائب برداشت کئے، انہوں نے کہا کہ پارٹی اپنے شہداء کو نہیں بھولی بلکہ اپنے شہداء اور اکابرین کی وارث ہے، ہم پارلیمنٹ میں فنڈز لینے نہیں صوبے کے حقوق کا دفاع کرنے گئے ہیں۔
پارٹی کارکن پارٹی ارکان اسمبلی سے ملازمتیں، سڑکوں کی تعمیر اور ذاتی مفادات نہیں قومی تشخص، ننگ و ناموس اور صوبے کے حقوق کا تحفظ چاہتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ پارٹی کے ساتھی قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں بلوچستان کے حقوق، عزت، ننگ و ناموس کی بات کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان حکومت کے پاس عام بیماریوں کا علاج تک نہیں کرونا کی وباء کا علاج کہاں سے کریگی، حکومت خواتین اور بچیوں کو پابند سلاسل کررہی ہے۔
اور اپوزیشن تھانوں کے چکر کاٹ کر انہیں رہا کراتی رہی ہے، انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس لوگ ذاتی مفادات کیلئے جاتے ہیں اور اپوزیشن میں شامل جماعتوں کے پاس لوگ جاکر فخر محسوس کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام اور بلوچستان نیشنل پارٹی حقیقت پسندی پر یقین رکھتی ہیں اور ہمارا اتحاد آنے والے وقتوں میں مزید مضبوط ہوگا دونوں جماعتیں تاریخ میں بھی اتحادی رہی ہیں۔
بلدیاتی انتخابات میں بھی دونوں جماعتیں مشترکہ طور پر حصہ لیں گی اور کوئٹہ سمیت اندرون صوبہ میئر ڈپٹی میئر اور چیئرمین انہیں جماعتوں کے ہونگے۔ تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بلوچستان اسمبلی میں قائد حزب اختلاف ملک سکندر ایڈووکیٹ نے کہا کہ زندہ قومیں اور جماعتیں اپنے اکابرین کو یاد رکھتی ہیں اور ان کے نقش قدم پر چل کر اپنی منزل پاتی ہیں۔
میر عنایت اللہ لانگو، ملک عبدالعلی کاکڑ اور دیگر اکابرین نے مراعات، مفادات،ذاتی انا کو قربان کرتے ہوئے ہر قسم کی تکالیف برداشت کیں اور اپنی زندگی یہاں کے لوگوں کے لئے کیلئے وقف کی۔انہوں نے کہا کہ ڈیڑھ سال تک ہماری کوشش رہی کہ بلوچستان امیں ایسی روایت قائم کریں جس سے بلوچستان میں 70 سال سے عوام سے جاری زیادتیوں کے خاتمہ کی راہ متعین ہوسکے اور ظلم کی تاریکیاں ختم ہوں۔
اپوزیشن نے بلوچستان میں رشوت کے خاتمے، میرٹ کی خلاف ورزیوں، امن و امان برقرار رکھنے، وسائل کے تحفظ کی بنیاد رکھنے کی کوشش کی تاہم حکومت نے عملاً اس کے برخلاف اقدامات اٹھائے اور بہ امر مجبوری ہم نے احتجاج کا راستہ اختیار کیا 19مارچ کو اپوزیشن میں شامل جماعتیں بلوچستان نیشنل پارٹی، جمعیت علماء اسلام اور پشتونخوا میپ کے اراکین اسمبلی و پارٹیوں کے رہنماء وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ کے سامنے صوبے میں مثبت سمیت کے تعین کیلئے احتجاج کرینگی۔
تعزیتی ریفرنس سے بی ایس او کے چیئرمین نذیر بلوچ،اراکین اسمبلی ثناء بلوچ،یونس عزیز زہری،حاجی زابد ریکی، اختر حسین لانگو،احمد نواز بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میر عنایت اللہ لانگوکی شخصیت سے بلوچستان کا ہر سیاسی کارکن بخوبی واقف ہے، وہ بلوچستان کی سیاست کا وہ کرادر ہیں جنہوں نے اپنا سب کچھ اپنی سرزمین اور عوام کے لئے قربان کیا، انہوں نے کہا کہ آج بلوچستان ایک تکلیف دے حالات سے گزررہاہے۔
صوبے میں لوگ بھوک افلاس غربت اوروبائی امراض کے ہاتھوں مررہے ہیں ایسے میں ہمارے نوجوانوں میں شعور، سیاسی جدجدوجہد اور اکابرین کی تاریخ پر نظر دواڑ کر ان کے متعین اصولوں پر کاربند رہنے کی ضرورت ہے۔