لورالائی: جمعیت علماء اسلام بلوچستان کے صوبائی امیر مولانا عبدالواسع ضلعی امیر مولانا فیض اللہ سابق وفاقی وزیر مولانا امیرزمان اور دیگر نے مدرسہ ناصر العلوم کے سالانہ جلسہ دستاربندی سے خطاب کیا صوبائی امیر رکن قومی اسمبلی مولانا عبدالواسع نے کہا کہ مدارس اسلامیہ ہرقسم کے منفی پروپیگنڈوں سے بے نیاز ہوکر علم کی شمعیں روشن کرتے رہیں مدارس کے پرامن ہونے کی ہرحکومت نے اعتراف کیا ہے۔
جبکہ عصری اداروں کی خرابیوں اور ان میں منشیات کے استعمال تک کی خبریں وزراء کی جانب سے بطور اعتراف جاری ہوئیں ہیں مدارس کے طلباء کسی منفی اور پرتشدد سرگرمیوں میں ملوث نہیں مدراس اسلامیہ آئین پاکستان اور ملک کی اسلامی تشخص کا شاہکار ہیں معاشرے میں اعلی اقدار رواداری اور اہم آہنگی مدارس کی مرہون منت ہے معاشرے کو حیاء وشرافت کے سانچے میں ڈالنے اور خاندانی رشتوں کی قدروقیمت کی پہچان علماء اور مدارس نے کرائی ہے۔
جس پر ہم فخر کرسکتے ہیں انہوں نے کہا کہ مغرب ذدہ ذہنیت کے حامل نام نہاد دانشور مدارس کی مخالفت کرکے نظریہ پاکستان کی توہین کے مرتکب ہورہے ہیں صوبائی امیر مولانا عبدالواسع نے افغانستان امن معاہدہ کا خیر مقدم کرتے ہیں کہا ہے افغانستان کے مظلوم عوام کو جس طرح عالمی طاقتوں نے اپنے مظالم کیلئے تختہ مشق بنایا اس کاتقاضہ کہ پرامن افغانستان کی تعمیر کیلئے آگے بڑھ کر معاہدہ کی پاسداری کی لاج رکھے۔
اس حوالے سے طالبان قیادت نے سیاسی بصیرت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے حلقوں کو ہاروجیت کے طعنوں سے منع کیا ہے جوکہ وعدوں کے پاسدار ہونے کی علامت ہے تاہم افغانستان کے امن کی مکمل بحالی کیلئے بہت سے اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے اس حوالے سے جمعیت علماء اسلام افغان عوام کی خوشحالی اور امن کو اولین ترجیح کے طور پر دیکھنا چاہتی ہے۔