مستونگ: نیشنل پارٹی کے زیراہتمام بانی رہنماء مرحوم جہانگیر بلوچ کے برسی کے مناسبت سے میونسپل کمیٹی ہال میں تعزیتی ریفرنس منعقد ہوا جس میں پارٹی کارکنوں خصوصا خواتین کی کثیر تعداد شریک تھی۔
ریفرنس سے نیشنل پارٹی کے مرکزی نائب صدر سینیٹر میرکبیر جان محمدشہی صوبائی صدر میر عبدالخالق بلوچ مرکزی خواتین سیکرٹری و سابق ایم پی اے میڈم یاسمین لہڑی رکن سینٹرل کمیٹی اسلم بلوچ مرکزی فنانس فدا حسین دشتی بی ایس اوکے سابق مرکزی چیئرمین و ریجنل سیکرٹری امین دوست بلوچ اسلم جتک بلوچ ضلعی صدر نواز بلوچ آغا فاروق شاہ نثار مشوانی بی ایس او کے زونل صدر ناصر بلوچ میر سکندر ملازئی سلال جہانگیر بلوچ نثار بلوچ ظفربلوچ و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ موجودہ پارلیمنٹ میں غیرجمہوری قوتوں کی جانب سے جمہوری عمل کو ختم کرنے کے لیے پارلیمنٹ میں سلیکٹڈ غیرسیاسی لوگوں کو مسلط کیاگیاہے جس کے باعث مہنگائی غربت اور بیروزگاری میں مزید اضافہ ہوا اور ایسے حالات پیدا کیے جارہے ہیں اور ملک کو قتل و غارت گری کی طرف بہت تیزی سے بڑھایا جارہا ہے۔
وفاقی حکومت کے ہاویز پروجیکٹ میں بلوچستان کا کوئی شاہراہ نہیں ہے کوئٹہ کراچی نیشنل ہائی وے پر ٹریفک حادثات میں ہزاروں لوگوں کی جانیں ضائع ہو چکی ہیں حکومت کے لفاظی اور کاغذی ہیر پیر میں بلوچستان پر اربوں ڈالر خرچ ظاہر کیے جارہے ہئں لیکن زمینی حقائق اس کے برعکس ہیں موجودہ حکومت نے ملکی تاریخ میں ریکاڈ بیالیس ہزار ارب ڈالر قرضہ لیاہے ڈیڈھ سالہ دور میں لیا گیا ہے اور مہنگائی کو آسمان تک پہنچایا گیاہے جس سے عوام خدکشی پر مجبور ہورہے ہیں۔
تہتر سالوں سے بلوچستان کی پسماندگی کے خاتمے کے لیے آج تک سنجیدہ اقدامات نہیں کیے گئے اس ملک کو جب تک فلاحی عوامی ریاست بنانے کیلئے آزادانہ الیکشن اور عوامی میڈیٹ کا احترام نہیں کیا جاتا تب تک ملک ترقی کی راہ پر گامزن نہیں ہوسکتا جمہوری نظام کو بچانے کے لیے عوام اور تمام سیاسی قوتوں کو یکجاہوناہوگا اور اس غیر فطری حکمرانوں کر گھر بھیجنا ہوگا دنیا کا امیر ترین خطہ بلوچستان دنیا کا غریب ترین علاقہ ہے۔
عالمی ادارے کے سروے کے مطابق بلوچستان میں غربت کا تناسب 76 فیصد ہے جو کہ عالمی سطح پر بلوچستان کے وسائل پر عالمی قوتوں کا نظر ہیں سیندک پروجیکٹ پر ایگریمنٹ کیاگیاہے چائنا یہاں سے خام مال نکال نکال کر لے جا رہا جس میں بلوچستان کا حصہ صرف دو فیصد ہے جس کا کوئی حساب کتاب نہیں آج اسمبلی میں بلوچ قوم کے خیرخواہ نہیں ہے اسمبلی ربڑ ایسٹمپ ہے۔ریکوڈک کو فروخت کرینگے۔
بلوچ سائل و سائل کے دفاع اور بلوچستان کے مظلوم و محکوم اور غریب عوام کے ترقی و خوشحالی کیلئے جدوجہد کررہیہیں سوناچاندی اور قدرتی وسائل سے مالا مال صوبہ اور 700 کلومیٹر ساحل ہونے کے باوجود آج بلوچستان کے عوام دو وقت کے روٹی کیلئے ترستے ہیں اور بلوچ وسائل کو چوری کررہے ہیں۔نیشنل پارٹی کے دور میں امن قائم ہوا ترقی کا دور شروع ہوئی ڈھائی سالہ دور میں کئے گئے ترقیاتی منصوبوں کا آج مخالفین بھی مانتے ہیں۔
اور پنجاب و اسلام آباد سے اگر کوئی آتا ہے تو انہیں تربت کا دورہ کرایاجاتا ہے کیونکہ مسلط کردہ سلیکٹڈ حکمرانوں نے بلوچستان کی ترقی کیلئے کسی قسم کا کام نہیں کیا آج بھی نیشنل پارٹی کے منصوبے دکھائے جاتے ہیں۔آج اگر دو لاپتہ افراد کو بازیاب کیاجاتاہیں تو دوسری جانب چار اور افراد کو اٹھایاجاتاہے اور لاپتہ کیاجارہاہے موجودہ اسمبلی سلیکٹڈ ہے۔
انھوں نے کہاکہ جمہوری اور سیاسی انداز میں سلیکٹڈ پارٹی کے خلاف سخت مزاہمت کرینگے اور انہیں بدمعاشی نہیں کرنے دینگے۔ڈی سی و سابق ایجوکیشن کے آفیسر نے اقرباء پروری اور کرپشن کے ذریعے دو ڈھائی سو پوسٹیں بندربانٹ کیے۔انھوں نے کہاکہ بلوچستان میں جو حالات پیدا کئے گئے ہیں اور پیدا کئے جارہے ہیں اس سے بلوچستان کو تباہی و بربادی کی جانب لے جارہے ہیں۔
بلوچستان میں قبائل کو آپس میں دست و گریبان کرنے کی سازش ہورہی ہیں اور سیاسی کارکنوں کو مختلف طریقوں سے دھمکی دے کر سیاسی کارکنوں کو سائل و سائل کے حق و حقوق سے دستبردار نہیں کیاجاسکتا ہے۔اور ان اداروں اور لوگوں کے دھمکیوں سے کبھی مرعوب نہیں ہونگے اور نہ ہی سائل و سائل کے جدوجہد سے کسی صورت میں دستبراد ہونگے۔اور نہ ہی بلوچ وسائل کو لوٹنے کی سازش کو کامیاب ہونے دینگے۔