|

وقتِ اشاعت :   March 10 – 2020

کوئٹہ: صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے مختلف علاقوں سمیت بلوچستان کے مختلف اضلاع میں سردی کی شدت میں اضافہ سے گیس پریشر کادم گھٹنے لگا،سیٹلائٹ ٹاؤن،عبداللہ ٹاؤن،پشتون آباد سمیت مختلف علاقوں میں گیس پریشر کی کمی نے صارفین کے معاملات زندگی بری طرح متاثر کررکھے ہیں بلکہ پشین،خانوزئی،زیارت،مستونگ،قلات،منگوچر سمیت صوبے کے مختلف علاقوں میں گیس پریشر کی کمی کا صارفین کو سامنا ہے۔

تفصیلات کے مطابق صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے مختلف علاقوں سمیت صوبے کے مختلف اضلاع میں ایک مرتبہ پھر بارشوں اور پہاڑی علاقوں پر برف باری کے سلسلے کے ساتھ ہی سردی کی شدت میں اضافہ ہواہے بلکہ سردی کی شدت بڑھتے ہی گیس پریشر کا مسئلہ گھمبیر صورتحال اختیار کرگیاہے اکثر علاقوں میں گیس کے پھڑپھڑاتے چولہے صارفین کیلئے درد سر بن گئے ہیں بلکہ پریشر کی کمی اور لوڈشیڈنگ سے انسانی جانوں کے ضیاع کے بھی خدشات پیدا ہوچکے ہیں یوں تو ہر سال موسم سرما میں کوئٹہ سمیت صوبے کے مختلف اضلاع میں گیس پریشر کی کمی کا صارفین کو سامنا کرنا پڑتاہے۔

تاہم اس سال اس مسئلے نے مزید بھی گھمبیر صورت اختیار کرلی ہے اسی لئے حکومت اور اپوزیشن میں شامل جماعتوں کے منتخب نمائندوں کی جانب سے اس سلسلے میں احتجاج کیاگیا بلکہ صوبے کے مختلف اضلاع میں بھی صارفین گیس پریشر کی کمی اور لوڈشیڈنگ کے خلاف سراپاحتجاج نظر آئے یہی نہیں گیس پریشر کی کمی،بیشی اور لوڈشیڈنگ کے باعث صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں صارفین کو جانی نقصان کا بھی سامنا کرنا پڑاہے۔

گیس پریشر کا مسئلہ گزشتہ دو ہفتے موسم گرم رہنے کے ساتھ ہی سلجھنا شروع ہوا تھا تاہم ایک مرتبہ پھر بلوچستان کے مختلف اضلاع میں بارشوں اور برف باری کے نئے سلسلے کے ساتھ ہی سردی کی شدت میں اضافہ ہواہے جس کی وجہ سے گیس پریشر کی کمی کی بھی شکایات شروع ہوگئی ہے گزشتہ روز سیٹلائٹ ٹاؤن،عبداللہ ٹاؤن،پشتون آباد اور ملحقہ علاقوں میں گیس پریشر کی کمی اور لوڈشیڈنگ کے باعث صارفین کی گھریلو اور کاروباری زندگی بری طرح متاثر ہوکر رہ گئی ہے۔

بلکہ پشین سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق مختلف علاقوں میں سرے شام اور صبح سویرے گیس پریشر کی کمی تو کجا گیس لوڈشیڈنگ کردی جاتی ہے جس کی وجہ سے سردیوں کے موسم میں عوام کو سخت مشکلات کاسامنا کرناپڑاہے بلکہ اکثر صارفین گیس بلوں کے ساتھ ساتھ ایندھن کے طورپر لکڑیاں،کوئلہ جلانے پر مجبور ہوچکے ہیں ان کاکہناہے کہ گیس کی ضرورت بلوچستان میں سردیوں میں ہی صارفین کو ہوتی ہے۔

گرمیوں کے دوران گیس پریشر کی بحالی کا انہیں کوئی خاص فائدہ نہیں کیونکہ بلوچستان میں شدید سردی پڑتی ہے پشین کے علاوہ خانوزئی،زیارت،منگچر،قلات،مستونگ میں بھی گیس پریشر کی کمی پر لوگوں کو مشکلات کاسامناہے۔صارفین کاکہناہے کہ گیس کمپنی گیس پریشر کی لوڈشیڈنگ کے خاتمے پر کوئی توجہ نہیں دے رہی جس کی وجہ سے انہیں مشکلات درپیش ہیں دریں اثناء سوئی سدرن گیس کمپنی کوئٹہ کے اعلامیہ میں کہاگیاہے۔

کہ ضروری مرمت کے سلسلے میں 12مارچ2020ء بروز جمعرات صبح10بجے شام 5بجے تک موسیٰ کالونی،خلجی کالونی،قادری آباد،مندوخیل آباد،بھوسہ منڈی،کلی تاجو،بخت سٹاپ،بلوچ کالونی،نورزئی ٹاؤن،سریاب روڈ،گوہر آباد،کیچی بیگ،فیض آباد، بارکزئی ٹاؤن اور ان سے ملحقہ علاقوں کو گیس کی سپلائی بند رہے گی۔صارفین گیس سے گزارش ہے کہ اس دورانیہ میں متبادل ایندھن کاانتظام کرلیں۔انتظامیہ سوئی سدرن گیس کمپنی اس زحمت پر معذرت خواہ ہے۔