حب: جمہوری وطن پارٹی کے سابق مرکزی سیکرٹری جنرل و بلوچ بزرگ رہنماء رؤف خان سوسالی نے کہا ہے کہ ملک کے تین سیاسی جماعتیں امیروں،سمگلرز اور وڈیروں کے مفادات کیلئے کام کر رہے ہیں۔
ملک میں ایک نئی سیاسی جماعت کی ضرورت ہے جس میں چاروں صوبوں سے ڈیموکریٹ سوچ کے مالک سیاسی کارکن،وکلاء،طلباء مزدور اور کسانوں کے نمائندوں کو شامل کیا جائے،نیب میں بلوچستان محض دعوؤں تک محدود ہے عملاً کوئی چیز سامنے نہیں آرہا ان خیالات کا اظہار انھوں نے گزشتہ روز حب میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
رؤف خان ساسولی نے کہا کہ ملک کے تینوں سیاسی جماعتوں پاکستان پیپلزپارٹی،مسلم لیگ(ن) اور پاکستان تحریک انصاف امیر مالدار،سمگلروں اور وڈیروں کے مفادات کیلئے کام کر رہے ہیں اس لیئے میں ایک نئی سیاسی طبقاتی جماعت کی اشد ضرورت ہے کیونکہ پیپلزپارٹی کے مالدار ملک ریاض نے سندھیوں کے زمینوں کو کوڑیوں کے دام حاصل کیا اور (ن) لیگ کے سیٹھ منشاء نے غریب بلوچوں کی زمینوں کو کوڑیوں دام حاصل کیا اور خالد ریاض نے پاکستان اسٹیٹ آئل کو کرپشن کے ذریعے تباہ کیا اور PSOکے اکثر سابقہ MDsخالد ریاض کے اندرونی طور پر پارٹنر ہیں بظاہر اسکے ملازم ہیں۔
PSOکو تناہ کرنے والوں کے خلاف کوئی تحقیقات نتیجہ خیز نہیں ہوسکا اور خالد ریاض راتوں رات امیر بن گیا اور راتوں رات امیر بننے والوں کے خلاف صحت مند تحقیقات ہونی چاہئے ساسولی نے کہاکہ نئی سیاسی جماعت کیلئے چاروں صوبوں سے ڈیمو کریٹ سوچ کے مالک سیاسی کارکن،وکلاء طلباء،مزدور اور کسانوں کے نمائندے مڈل کلاس کو شریک کر کے ملک کو نئی اور بہترین سیاسی جماعت دی جاسکتی ہے اور ادیب دانشور و صحافی ملک کے پسے ہوئے طبقے کیلئے اپنی کردار ادا کریں اور ایک بار پھر سے بالا دست طبقہ نت نئے سلوگن کے سہارے پاکستان کے غریب عوام پر مسلط ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ساسولی نے کہاکہ 22کروڑ عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ شعوری بیداری کا مظاہرہ کر کے اپنے اندر سے قیادت پیدا کریں تاکہ انکے مسائل حل ہو سکیں کیونکہ پاکستان کے اکثریت امیروں کا لیجا بتایا ہے کہ ان کی دولت نئی نئی ہے ان کے خلاف تحقیق ہونا چاہئے انھوں نے کہاکہ نیب کے بلوچستان میں دعوے ہی ہیں عملاً اب تک کوئی چیز سامنے نہیں آیا نیب سونے کی دھیگ برآمد کر رہا ہے اور نہ ہی گملوں سے رقم نکال رہا ہے صرف دعوے ہی دعوے کر رہا ہے کرپٹ بیوروکریسی اور کرپٹ سیاستدانوں کو دعوؤں کے ذریعے ہوشار بھی کر رہے ہیں جو کہ مجرمانہ غفلت کا مرتکب ہے۔